خورشید شاہ کا ماضی کرپشن سے بھرا ہے جس کیخلاف کوائف بھی دے سکتا ہوں رانا تنویر

خورشید شاہ عدالت جائیں یا اسمبلی ان کے خلاف سب سے پہلی گواہی میں دوں گا، وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار

خورشید شاہ عدالت جائیں یا اسمبلی ان کے خلاف سب سے پہلی گواہی میں دوں گا، وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار، فوٹو؛ فائل

دفاعی پیدوار کے وزیر رانا تنویر نے وزیرداخلہ چوہدری نثار کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا ماضی کرپشن سے بھرا پڑا ہے جب کہ ان کے خلاف عدالت میں سب سے پہلے میں گواہی دوں گا۔



وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر نے وزیرداخلہ چوہدری نثار کی جانب سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانے کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خورشید شاہ خوامخواہ چوہدری نثار کو ٹارگٹ کررہے ہیں جب کہ چوہدری نثار نے جو کہا بالکل درست کہا کیوں کہ میری وزارت میں خورشید شاہ کے بھائی قادر شاہ کو پاکستان انجیئرنگ کونسل کا چیئرمین لگایا گیا اور پھر وہ جس طرح ٹھیکداروں سے ڈیل کرتے اس کی کوئی حد نہیں ہوتی اور نہ ان سے کوئی پوچھ کچھ کرتا کیوں کہ حکومت خورشید شاہ کے بھائی کے لیے نرم گوشہ رکھتی ہے۔



رانا تنویر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی اپروچ ہی ذاتی مفادات کے حصول کی ہے، انہوں نے اپنے بھائی قادر شاہ کو اپنی گزشتہ حکومت میں غیر قانونی طریقے سے پاکستان انجینئرنگ کونسل کا چیئرمین بنوایا اور ان کی مدت ختم ہونے پر خورشید شاہ بھائی کو میرے دفتر لائے اور ان کی ملازمت میں توسیع کے لیے میری منتیں کیں جب کہ میرے طرف سے معذرت پر انہوں نے ہر طرف سے کہلوایا اور پھر بھی کام نہ ہونے پر وہ میرے شکایت دور تک لے گئے۔ انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ چاہتے تھے کہ اگر ان کے بھائی کو توسیع نہ ملے تو نئے الیکشن ایسی کمپنی کے ذریعے کرائے جائیں جو ان کے بھائی کے قریبی رشتہ دار کی کمپنی ہو۔




وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کی تاریخ میں قادرشاہ کا دور کرپشن اور مالی بے ضابطگی کا بدترین دور تھا جب کہ خورشید شاہ کا اپنا ماضی بھ کرپشن سے بھرا پڑا ہے اور اگر وہ عدالت جائیں گے تو سب سے پہلے میں ان کے خلاف گواہی دوں گا جب کہ اس ضمن میں بہت سے کوائف عدالت میں پیش کرنے کو تیار ہوں۔



رانا تنویرکا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کو تکلیف کہیں اور سے پہنچ رہی ہے لیکن وہ چوہدری نثار کو ٹارگٹ کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بار بار جمہوریت کو دھرنوں سےبچانے کا دعویٰ اصل میں اپنے لیڈروں کو گرفتاریوں سے بچانا تھا، دھرنوں کے دوران پیپلزپارٹی نے حکومت کا نہیں بلکہ اپنا ساتھ دیا کیوں کہ وہ جانتے تھے کہ اگر کچھ بھی ہوجاتا تو سب سے پہلے وہ اس کی گرفت میں آتے کیوں کہ ان کا پچھلا دور حکومت کرپشن سے بھرا پڑا ہے۔

Load Next Story