حصص مارکیٹ میں طویل مدتی سرمایہ کاری نفع بخش ہے

حالیہ تیزی بہترکارپوریٹ نتائج اور شرح سودمیں کمی کے امکانات کا نتیجہ ہے، عارف حبیب


Business Reporter November 04, 2012
سیکیورٹی ادارے قیام امن میں ناکام، تاجروں نے ہڑتال ختم نہیں موخرکی، سابق صدرکے ایس ای فوٹو : محمد عظیم / ایکسپریس

کراچی میں قیام امن کے ذمے دار ادارے مستقل بنیادوں پر امن برقرار رکھنے میں ناکام رہے ہیں۔

تاجربرادری کی جانب سے ہڑتال کی کال واپس نہیں لی گئی بلکہ موخر کی گئی ہے، جاری نامساعد حالات کے تناظر میں نئی کمپنیوں کیلیے مقامی اسٹاک ایکس چینجز میں فی الوقت لسٹنگ کا ماحول سازگار نہیں ہے۔ یہ بات کراچی اسٹاک ایکس چینج کے سابق صدر اور ایک سرفہرست بروکریج ہائوس کے سربراہ عارف حبیب نے ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ نامساعد حالات کے باوجودبہترین کارپوریٹ نتائج کی وجہ سے کیپٹل مارکیٹ میں تیزی کا رحجان غالب ہے، کیپٹل مارکیٹ میں تیزی کے مختلف عوامل ہیں جن میں کمپنیوں کے تسلی بخش مالیاتی نتائج اور قرضوں کی شرح سود میں کمی سرفہرست ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے ابتدائی9 ماہ کے مالیاتی نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں چونکہ اسٹاک ایکس چینج میں بڑے حجم کی حامل کمپنیاں لسٹڈ ہیں جو توانائی کے بحران سے قابل ذکر حد تک متاثر نہیں ہوئیں البتہ چھوٹی ودرمیانی درجے کی کمپنیاں ضرورمتاثرہوئی ہیں، ملک میںاگر توانائی کا بحران رونما نہ ہوتا تواسٹاک مارکیٹ میں لسٹڈ کمپنیوں کے مالیاتی نتائج زیادہ حوصلہ افزا ہو سکتے تھے۔ عارف حبیب نے حصص کی تجارت میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو مشورہ دیا کہ وہ تیزی کے دورانیے میں جانچ پڑتال اور مشاورت کے بعد مطلوبہ کمپنیوں کے حصص کی خریداری کریں اورفوری منافع کے حصول پر توجہ دینے کے بجائے طویل المدت سرمایہ کاری پلان ترتیب دیں کیونکہ گزشتہ دہائی میں سرمایہ کاری کرنے والوں کوکیپٹل مارکیٹ نے31 فیصد کا منافع دیا ہے۔

اسٹاک ایکس چینجز میں نئی کمپنیوں کے اندراج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فی الحال کیپٹل مارکیٹ جمودی کیفیت سے باہرنکلی ہے جس کے بعد سرمایہ کاران کمپنیوں میں خریداری دلچسپی لے رہے ہیں جومستحکم مالیاتی ساکھ اور بہترین منافع کی حامل ہیں، یہی وجہ ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کے شعبہ ٹیکسٹائل، شوگر، آئل اینڈ گیس، سیمنٹ اور بینکاری کے شعبے بلحاظ سرمایہ کاری زیادہ متحرک ہیں۔ کراچی میں مستقل بدامنی ولاقانونیت پر تاجر برادری کے ایوانوں کی جانب سے ہڑتال کی کال واپس لینے کے حوالے سے عارف حبیب نے کہا کہ شہرمیں امن وامان کی صورتحال انتہائی سنگین ہے جس پر قابو پانے کیلیے متعلقہ ذمے دار اداروں کی جانب سے قابل ذکر اقدامات نہیں کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ تاجربرادری کی جانب سے ہڑتال کی کال واپس نہیں لی گئی بلکہ ہڑتال کو 15نومبر تک موخر کیا گیاہے کیونکہ ہڑتال کی تاریخوں میں دفاعی آلات کی نمائش ''آئیڈیاز'' کے انعقاد کے پیش نظر حکومت نے تاجربرادری سے ہڑتال موخر کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ ان تاریخوں میں ہڑتال کی وجہ سے ملک اور شہر کا تاثر خراب نہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ مستقل بنیادوں پر قیام امن کیلیے متعلقہ ذمے داراداروں کو جرائم پیشہ عناصر کو زیادہ طاقتور ہونے کا احساس دلانے کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں