تھر میں خوراک کی کمی سے مزید 3 بچے جاں بحق
رواں ماہ ہلاکتیں 107 ہوگئیں، حکومت خوراک کی فراہمی اور دوائیں مہیا کرنے میں ناکام
تھرپارکر میں خوراک کی کمی اور بیماریوں نے مزید 3 بچوں کی جان لے لی، اطلاعات کے مطابق تھرپارکر میں موت کا رقص تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔
حکومت سندھ نے خوراک فراہم کی اور نہ ہی وافر مقدار میں دوائیں مہیا کرنے کا وعدہ پورا کر سکی، جمعے کو بھی غذائی قلت کے باعث مختلف امراض میں مبتلا ہو کر مختلف تحصیلوں میں 3 معصوم بچے انتقال کر گئے۔
چھاچھرو کے بجیر محلہ میں محمد خان کا 3 روز کا بچہ، ڈاہلی کے گائوں سنبھورو میں ایک سالہ مریم اور سول اسپتال مٹھی میں ایک نومولود دم توڑ گیا جس کے بعد ماہ جنوری میں بچوں کی ہلاکت 107 ہو گئی، حکومت سندھ تھر کے مویشیوں کی ویکسی نیشن کیلیے بھی کوئی اقدامات نہیں کر سکی۔
حکومت سندھ نے خوراک فراہم کی اور نہ ہی وافر مقدار میں دوائیں مہیا کرنے کا وعدہ پورا کر سکی، جمعے کو بھی غذائی قلت کے باعث مختلف امراض میں مبتلا ہو کر مختلف تحصیلوں میں 3 معصوم بچے انتقال کر گئے۔
چھاچھرو کے بجیر محلہ میں محمد خان کا 3 روز کا بچہ، ڈاہلی کے گائوں سنبھورو میں ایک سالہ مریم اور سول اسپتال مٹھی میں ایک نومولود دم توڑ گیا جس کے بعد ماہ جنوری میں بچوں کی ہلاکت 107 ہو گئی، حکومت سندھ تھر کے مویشیوں کی ویکسی نیشن کیلیے بھی کوئی اقدامات نہیں کر سکی۔