کراچی میں مکمل امن ہونے تک رینجرز موجود رہے گی وزیر اعظم نواز شریف
دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے کچھ نکات پر عملدرآمد تیزکرنےکی ضرورت ہے، وزیر اعظم
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی میں مکمل امن ہونے تک رینجرز موجود رہےگی اور اپنا مثبت کردار ادا کرتی رہے گی۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ بھارت کے ساتھ معاملات بہت اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہے تھے ،ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں بھارتی وزیرخارجہ پاکستان آئیں لیکن پٹھان کوٹ واقعے نے مذاکراتی عمل کو متاثر کیا، اس واقعے کی تفتیش کی جارہی ہے اور ہم اس کی تہہ تک جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تناؤ نہیں بڑھنا چاہیے، دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لئے پاکستان نے خود قدم اٹھایا اوراس سلسلے میں انہوں نے سعودی عرب اور ایران کا دورہ کیا۔
ملک کی معاشی صورت حال پر وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں حکومت ملی تو خزانہ خالی تھا، 2013 کی نسبت آج کا پاکستان زیادہ پرامن اور خوشحال ہے، عالمی سطح پر پاکستانی معیشت کو مثبت انداز میں دیکھا جارہا ہے، صنعتوں کا پہیہ چل رہا ہے، لوڈشیڈنگ میں بھی کمی آئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر21 ارب ڈالر سے زائد ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کے اثرات عام آدمی تک پہنچ رہے ہیں، مہنگائی کنٹرول کررہے ہیں، افراط زر 2 فیصد تک نیچےآگئی ہے، آئندہ ماہ کے لیے پیٹرول، مٹی کے تیل اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے کمی کی ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کےنتائج بہت اچھے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے کچھ نکات پر عملدرآمد تیزکرنےکی ضرورت ہے، دہشت گرد اب بھی اپنی موجودگی کااحساس دلاناچاہتے ہیں لیکن دہشت گردوں کا مکمل صفایا کردیں گے۔ کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز کے آپریشن کے باعث امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی اور حالات میں واضح بہتری آئی ہے، شہر کی روشنیاں بحال ہورہی ہیں اور عوام حالات میں بہتری کا خود اعتراف کررہے ہیں، کراچی میں مکمل امن ہونے تک رینجرز موجود رہےگی اور اپنا مثبت کردار ادا کرتی رہے گی۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ بھارت کے ساتھ معاملات بہت اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہے تھے ،ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں بھارتی وزیرخارجہ پاکستان آئیں لیکن پٹھان کوٹ واقعے نے مذاکراتی عمل کو متاثر کیا، اس واقعے کی تفتیش کی جارہی ہے اور ہم اس کی تہہ تک جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تناؤ نہیں بڑھنا چاہیے، دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لئے پاکستان نے خود قدم اٹھایا اوراس سلسلے میں انہوں نے سعودی عرب اور ایران کا دورہ کیا۔
ملک کی معاشی صورت حال پر وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں حکومت ملی تو خزانہ خالی تھا، 2013 کی نسبت آج کا پاکستان زیادہ پرامن اور خوشحال ہے، عالمی سطح پر پاکستانی معیشت کو مثبت انداز میں دیکھا جارہا ہے، صنعتوں کا پہیہ چل رہا ہے، لوڈشیڈنگ میں بھی کمی آئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر21 ارب ڈالر سے زائد ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کے اثرات عام آدمی تک پہنچ رہے ہیں، مہنگائی کنٹرول کررہے ہیں، افراط زر 2 فیصد تک نیچےآگئی ہے، آئندہ ماہ کے لیے پیٹرول، مٹی کے تیل اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے کمی کی ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کےنتائج بہت اچھے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے کچھ نکات پر عملدرآمد تیزکرنےکی ضرورت ہے، دہشت گرد اب بھی اپنی موجودگی کااحساس دلاناچاہتے ہیں لیکن دہشت گردوں کا مکمل صفایا کردیں گے۔ کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز کے آپریشن کے باعث امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی اور حالات میں واضح بہتری آئی ہے، شہر کی روشنیاں بحال ہورہی ہیں اور عوام حالات میں بہتری کا خود اعتراف کررہے ہیں، کراچی میں مکمل امن ہونے تک رینجرز موجود رہےگی اور اپنا مثبت کردار ادا کرتی رہے گی۔