اسرائیلی ڈرون سسٹم امریکی و برطانوی خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں ہیک
خفیہ آپریشن18سال سے جاری ہے، غزہ اور ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے پر نظر رکھی گئی
امریکی اور برطانوی خفیہ ایجنسیوں نے اسرائیلی ڈرون سسٹم ہیک کیا۔ گزشتہ 18سال سے امریکا اور برطانیہ کی طرف سے اسرائیلی ڈرونز اور لڑاکا طیاروں کی نگرانی کا خفیہ آپریشن جاری ہے۔
امریکی جریدے ''نیوز ویک '' کے مطابق امریکی اور برطانوی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیلی ڈرون اور لڑاکا طیاروں کی خفیہ لائیو وڈیو ریکارڈ کی۔ غزہ میں فوجی آپریشن کی نگرانی کی، ایران کے خلاف ممکنہ حملے پر بھی نظر رکھی۔ یہ خفیہ پروگرام برطانیہ کے 'گورنمنٹ کمیونیکیشن مواصلات ہیڈکوار ٹر (جی سی ایچ کیو) اور امریکا کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کا مشترکہ تھا جس کا خفیہ کوڈ 'انارکائسٹ' تھا۔ امریکی اور برطانوی اداروں نے ڈرون اور ایف 16 طیاروں کی ریکارڈنگ بھی چرائیں۔
امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی پہلی بار اسرائیلی ایئر فورس کے ایف 16 لڑاکا طیاروںکے کاک پٹ سے وڈیو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ جی سی ایچ کیو کی خفیہ فائلیںامریکا کے سابق انٹیلی جنس اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کی طرف سے فراہم کی گئیں جن میں ڈرون کیمروں کی طرف سے ریکارڈنگ وڈیو، تمام اعدادو شمار اور معلومات کے متعلقہ رپورٹس بھی شامل ہیں،حتی کہ اسرائیلی طیاروں کی پروازوں کے روٹ بھی دکھائے گئے۔
2008 کی جی سی ایچ کیو کی مبینہ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ رسائی اسرائیلی فوج کی تربیت ،کارروائیوں اورخطے میں ممکنہ مستقبل کی پیشرفت کے متعلق آگاہی کیلیے ضروری ہے۔ اسرائیلی ملٹری نیشنل سیکیورٹی ایجنسی اور جی سی ایچ کیو نے رپورٹ پر تبصرے سے انکار کردیا تاہم اسرائیلی انٹیلی جنس عہدیدار نے ایک نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ یہ اسرائیلی انٹیلی جنس کی تاریخ کی سب سے زیادہ سنگین لیک ہے۔
امریکی جریدے ''نیوز ویک '' کے مطابق امریکی اور برطانوی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیلی ڈرون اور لڑاکا طیاروں کی خفیہ لائیو وڈیو ریکارڈ کی۔ غزہ میں فوجی آپریشن کی نگرانی کی، ایران کے خلاف ممکنہ حملے پر بھی نظر رکھی۔ یہ خفیہ پروگرام برطانیہ کے 'گورنمنٹ کمیونیکیشن مواصلات ہیڈکوار ٹر (جی سی ایچ کیو) اور امریکا کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کا مشترکہ تھا جس کا خفیہ کوڈ 'انارکائسٹ' تھا۔ امریکی اور برطانوی اداروں نے ڈرون اور ایف 16 طیاروں کی ریکارڈنگ بھی چرائیں۔
امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی پہلی بار اسرائیلی ایئر فورس کے ایف 16 لڑاکا طیاروںکے کاک پٹ سے وڈیو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ جی سی ایچ کیو کی خفیہ فائلیںامریکا کے سابق انٹیلی جنس اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کی طرف سے فراہم کی گئیں جن میں ڈرون کیمروں کی طرف سے ریکارڈنگ وڈیو، تمام اعدادو شمار اور معلومات کے متعلقہ رپورٹس بھی شامل ہیں،حتی کہ اسرائیلی طیاروں کی پروازوں کے روٹ بھی دکھائے گئے۔
2008 کی جی سی ایچ کیو کی مبینہ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ رسائی اسرائیلی فوج کی تربیت ،کارروائیوں اورخطے میں ممکنہ مستقبل کی پیشرفت کے متعلق آگاہی کیلیے ضروری ہے۔ اسرائیلی ملٹری نیشنل سیکیورٹی ایجنسی اور جی سی ایچ کیو نے رپورٹ پر تبصرے سے انکار کردیا تاہم اسرائیلی انٹیلی جنس عہدیدار نے ایک نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ یہ اسرائیلی انٹیلی جنس کی تاریخ کی سب سے زیادہ سنگین لیک ہے۔