عذیر بلوچ کے انکشاف پولیس افسران سمیت رکن اسمبلی و دیگر کی گرفتاریاں متوقع

ملزم نے متعدد سیاسی و لسانی جماعتوں کے رہنماؤں کے ناموں کا بھی انکشاف کیا ہے،ذرائع


Numainda Express January 31, 2016
ملزم نے متعدد سیاسی و لسانی جماعتوں کے رہنماؤں کے ناموں کا بھی انکشاف کیا ہے،ذرائع۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

لیاری گینگ وارکے سرغنہ عذیر بلوچ کے انکشافات کے بعد اسکے سہولت کارجس میں پولیس افسران واہلکار، رکن اسمبلی ، بلڈرز اوردیگر اہم لوگوں کی گرفتاری متوقع ہے جبکہ بینظیر قتل کیس اور سانحہ کارساز کے مقدمات میں بھی اہم پیش رفت متوقع ہے۔

کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک اہم ملزم کی گرفتاری آئندہ چند روز میں ظاہر کیے جانے کا امکان ہے جس سے کئی پوشیدہ رازوں سے پردہ اٹھ جائے گا ۔ذرائع نے بتایا کہ عذیر بلوچ نے خالد شہنشاہ ، بلال شیخ ،سانحہ کارساز اور راولپنڈی میں بینظیر قتل کیس کے حوالے سے بھی اہم انکشافات کیے ہیں۔ بینظیرکے قتل کے موقع پربم دھماکے کے حوالے سے کالعدم تنظیم کے حوالے سے محسود قبیلے سے تعلق رکھنے والے اہم ملزم کی گرفتاری ظاہر کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ نے ابتدائی تفتیش کے دوران بتایا ہے کہ رحمان ڈکیت نے جو لیاری امن کمیٹی قائم کی تھی اس نے ایک سابق وزیر داخلہ کے کہنے پر اس کا نام پیپلزامن کمیٹی رکھ دیا تھا جبکہ اسی وزیر کے کہنے پر اس نے متعدد افراد کو قتل کیا اور اغوا کر کے بھتے بھی وصول کیے ، ملزم نے انکشاف کیا کہ لیاری کے تمام بلڈرز اس کے سہولت کار ہیں جو اسے رقم فراہم کرتے تھے جس سے وہ نہ صرف اسلحہ خریدتا تھا بلکہ رقم اپنے کارندوں میں بھی تقسیم کرتا تھا، ذرائع نے بتایا کہ عذیر بلوچ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ لسانی بنیاد پر اغوا کیے جانے والے مغویوں کی لاشیں کس کی گاڑی میں ٹھکانے لگائی جاتی تھیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے متعدد سیاسی و لسانی جماعتوں کے رہنماؤں کے ناموں کا بھی انکشاف کیا کہ ان کے کہنے پر اس نے کس کس کو قتل کیا جبکہ ملزم نے بتایا کہ ڈالمیا والے منشیات فروش اسلم کی ٹھٹھہ میں زمین تھی جو ایک وزیر داخلہ کو چاہیے تھی پہلے وہ زمین خریدنے کی کوشش کی جب اسلم منشیات فروش نے زمین فروخت کرنے سے انکار کر دیا تو اس نے اسلم منیشات فروش اس کے بھانجے، بھتیجے سمیت 4 افراد کو لیاری میں بلوا کر قتل کردیا اور لاشیں وچھانی ہال میںدفنا دی تھیں جبکہ جیل پولیس کے اہلکار لالہ لالہ امین رند سمیت 4 نیازی بردارن کو دعوت دے کر لیاری بلایا اور انھیں قتل کر کے لاشیں میوہ شاہ قبرستان میں دفنا دی تھیں جبکہ وہ جس ہائی روف میں آئے تھے اسے گارڈن کے علاقے میں لے جا کر اس میں آگ لگا دی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔