آرام باغ جمعرات کوملنے والی لاش کی شناخت کر لی گئی

36سالہ نوید کو واردات سے2 گھنٹے قبل اغوا کیا گیا تھا،سر پر گولیاں ماری گئیں.


Muhammad Yaseen November 04, 2012
36سالہ نوید کو واردات سے2 گھنٹے قبل اغوا کیا گیا تھا،سر پر گولیاں ماری گئیں. فوٹو : فائل

آرام باغ کے علاقے سے جمعرات کی شب ملنے والی لاش کی شناخت کر لی گئی۔

مقتول کو واردات سے2 گھنٹے قبل اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سر پر گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا،تفصیلات کے مطابق آرام باغ تھانے کی حدود ایم اے جناح روڈ صابری نہاری ہوٹل کے عقب والی گلی سے جمعرات کی شب ملنے والی لاش کی شناخت 36 سالہ نوید ولد یونس کے نام سے اس کے بھائیوں علاقہ مکینوں نے ایدھی سرد خانے جا کر کر لی ، مقتول کے بھائی حفیظ نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول برنس روڈ وحید نہاری والی گلی نمبر2 کنہیا لال بلڈنگ گراؤنڈ فلور فلیٹ نمبر3کا رہائشی تھا مقتول کی15 سال قبل شادی ہوئی تھی۔

2 بیٹیاں اور2 بیٹے ہیں ، 5 بہنوں اور3بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا ، والد کا 10سال قبل انتقال ہو گیا تھا ، مقتول کا خاندانی کام باورچی کا ہے جبکہ وہ خود اپنا خاندانی کام چھوڑ کر10سال سے دودھ کی دکان پر کام کر رہا رہا تھا ، حفیظ نے بتایا کہ مقتول لیاری گھاس منڈی کے قریب ایک دودھ کی دکان پر کام کرتا تھا تاہم6ماہ قبل کچھ لوگوں نے اس سے کہا کہ وہ یہاں نہیں آیا کرے کیونکہ یہاں لوگوں کو اغوا کر کے قتل کیا جا رہا ہے جس پر اس نے دکان پر جانا چھوڑ دیا، کچھ عرصے بعد دکان کے مالک نے کہا کہ کام خراب ہو رہا ہے تم دوبارہ دکان پر جانا شروع کر دو جس پر اس نے دوبارہ دکان پر جانا شروع کر دیا تھا۔

تاہم گزشتہ دیڑھ سال سے دکان نہیں جا رہا تھا اور خاندانی کام کر رہا تھا،جمعرات کی شب رات9 بجے علاقے کے ایک لڑکے زبیر کو کہا کہ وہ کہہ کر گیاکہ کچھ دیر میں آتا ہوں اس کے بعد واپس نہیں آیا ، رات 10نوید کی اہلیہ ڈھونڈتی ہوئی آئی جس پر علاقے کے لڑکوں نے کہا کہ کچھ دیر بعد آنے کا بول کر گیا ہے جس پر وہ واپس گھر چلی گئی ، رات ایک بجے تک گھر نہیں آیا تو گھر والوں کو تشویش ہوئی اور تلاش شروع کی تھی ، مقامی اخبارات میں نوید کی لاش کی تصاویر دیکھنے پر شناخت کیا تھا ،واضح رہے جمعرات کی شب 11 بجے جب علاقے میں لوڈ شیڈنگ کے باعث بجلی نہیں تھی تو نامعلوم کار سوار ملزمان اس کی لاش پھینک کر فرار ہو گئے تھے ملزمان نے مقتول کے منہ میں کپڑا ٹھونس کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گلے میں رسی کا پھندا لگا کر سر پر گولیاں مار کر قتل کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں