پنجاب حکومت کی ہدایات کے باوجود سیکڑوں اسکول ایک ہفتے کے بعد بھی بند

حکومت جب تک سیکیورٹی یقینی نہیں بناتی تدریسی عمل بحال نہیں کریں گے، بند اسکولوں کی انتظامیہ کا موقف

بند اسکولوں نے والدین کو موبائل ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کردیا ہے کہ ان کے کیمپس آج بھی بند رہیں گے۔ فوٹو: فائل

SWAT:
پنجاب کے سرکاری اور نجی اسکولوں میں ایک ہفتے کے بعد تدریسی عمل دوبارہ شروع ہوگیا ہے تاہم صوبے کے 12 بڑے اسکولوں کی سیکڑوں شاخیں آج بھی بند رہیں۔

وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود اور نجی اسکولوں کی تنظیم کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد صوبے کے سرکاری اور نجی اسکولوں میں ایک ہفتے کے بعد تدریسی عمل بحال ہوگیا، اسکول انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کے انتظامات انتہائی موثر کئے گئے جب کہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعلیمی اداروں کے اطراف موجود رہی۔


دوسری جانب بیکن ہاؤس، ایجوکیٹر، لاکاس، سٹی اسکول، پی این ایس، لرننگ الائنس، کڈز کیمپس، اسمارٹ اسکول، سلامت اسکول اور لاہور گریمر سمیت 12 اے پلس اور اے کیٹگری اسکول کی سیکڑوں شاخیں بند رہیں۔ ان اسکولوں کی انتظامیہ نے طلبہ کے بچوں کے والدین کو موبائل ایس ایم ایس کے ذریعے اس بات سے باضابطہ طور پر آگاہ بھی کردیا تھا۔

تدریسی عمل معطل رکھنے والے اسکولوں کے مشترکہ ترجمان تبریز بخاری کا کہنا ہے کہ وہ کسی پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے رکن نہیں اس لئے وہ ان تنظیموں کے فیصلوں پر عمل کے بھی پابند نہیں، وہ حکومت کی ہدایات پر پوری طرح عمل کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت انہیں ہراساں کررہی ہے۔ سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، جب تک حکومت اسکولوں کی سیکیورٹی کو یقین نہیں بناتی اور ہمیں ہراساں کرنا بند نہیں کیا جاتا تب تک ہم اسکولز نہیں کھولیں گے۔
Load Next Story