سوئٹزرلینڈ میں پہلی مرتبہ دھڑ جڑی بچیوں کا کامیاب آپریشن

بچیوں کا سینا اور پھیپھڑے جڑے ہوئے تھے جنہیں 5 گھنٹے کے کامیاب آپریشن کے بعد الگ کیا گیا۔


ویب ڈیسک February 01, 2016
بچیوں کا سینا اور پھیپھڑے جڑے ہوئے تھے جنہیں 5 گھنٹے کے کامیاب آپریشن کے بعد الگ کیا گیا۔ فوٹو: ٹیلیگراف

سوئس ڈاکٹروں نے پہلی مرتبہ کامیاب آپریشن کے بعد دھڑ جڑی بچیوں کی زندگی بچالی۔

سوئٹزرلینڈ میں ہی پیدا ہونے والی دو بہنیں مایا اور لیدیا 2 دسمبر کو پیدا ہوئیں جن کا 5 سرجن، 2 معاون نرسوں کے علاوہ 8 رکنی عملے نے 5 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد دونوں ننھی کلیوں کی جان بچا لی۔ ڈاکٹروں کے مطابق دونوں بچیوں کا سینا اور پھیپھڑے جڑے ہوئے تھے جنہیں کامیاب آپریشن کے بعد الگ کردیا گیا جب کہ دونوں بچیاں مکمل صحت یاب ہیں اور انہیں دودھ بھی پلایا گیا ہے۔

جینوا یونیورسٹی اسپتال کے سرجن اور بچیوں کا کامیاب آپریشن کرنے والی ٹیم کی سربراہ باربرا وائلڈ ہیبر کا کہنا تھا کہ دونوں بچیوں کا وزن صرف 2 کلو اور 200 گرام تھا جن کا آپریشن کرنا کسی خطرے سے کم نہیں تھا اور ہم ان کی موت کے لئے بھی تیار تھے تاہم دونوں بچیوں کی جان بچانے کے لئے آپریشن کے سوا کوئی دوسرا راستہ بھی موجود نہیں تھا اس لئے آپریشن کا فیصلہ کیا گیا جس میں ہمیں کامیابی ملی۔

ڈاکٹر باربرا وائلڈ ہیبر کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں 200 بچے ایسے ہیں جن کے دھڑ جڑے ہوئے ہیں اور 2 لاکھ بچوں میں سے کوئی ایک کیس اس طرح کا منظر عام پر آتا ہے۔

واضح رہے کہ ملتان میں بھی دھڑ جڑی بچیوں کا کیس منظرعام پر آیا تھا جس پر چلڈرن کمپلیکس کے ڈاکٹروں نے ابتدائی رپورٹ میں دونوں بچیوں کو آپریشن کے ذریعے علیحدہ کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن قرار دے دیا تھا، ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ علیزہ اور فاطمہ کی انجیو گرافی اور دیگر ٹیسٹس میں واضح ہو گیا ہے کہ بچیوں کے دل، جگر کے علاوہ پیٹ اور آنتیں بھی ایک ہیں جس کی وجہ سے بچیوں کے آپریشن کا رسک نہیں لیا جا سکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں