تعلیمی اداروں میں حفاظتی اقدامات کس کی ذمے داری

تعلیمی اداروں سمیت زندگی کے تمام شعبوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے

تعلیمی اداروں میں اگر کمانڈوز کی چوکی بنا دی جائے تو اس سے بھی سیکیورٹی کے معاملات بہتر ہو سکتے ہیں۔فوٹو؛ فائل

تعلیمی اداروں سمیت زندگی کے تمام شعبوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے۔ مگر دیکھنا یہ ہے کہ کیا حکومت اپنی ذمے داری کو نبھانے میں کامیاب ہو رہی ہے یا نہیں' اس کا اندازہ اس کی کارکردگی ہی سے ہوگا۔ ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ اس امر کی متقاضی ہے کہ پوری قوم باہمی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے اس کے خلاف متحد ہو جائے۔ اختلافات اور تنازعات میں الجھی اور مختلف گروہوں میں منقسم اپنی اپنی بولی بولنے والی قوم مزید انتشار کا شکار ہو جاتی ہے۔

اب باچا خان یونیورسٹی چارسدہ میں دہشت گردوں کے حملے سے محسوس ہوتا ہے کہ حکومت اور ادارے خوف کا شکار ہو گئے ہیں' لہٰذا اس خوف کے تحت کہ دہشت گرد مزید کسی اور تعلیمی ادارے کو نشانہ نہ بنا دیں' تعلیمی ادارے چند روز کے لیے بند کر دیے گئے تاکہ اس دوران تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کے لیے کوئی لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔ پنجاب میں آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے صوبائی وزیر تعلیم سے مذاکرات کے بعد صوبہ بھر میں پیر کو اسکول کھولنے کا اعلان کر دیا مگر بعض بڑے تعلیمی اداروں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی فیصلہ ماننے اور اپنے ادارے کھولنے سے انکار کر دیا۔


پیر کو پنجاب حکومت اور نجی اسکول مالکان میں مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد آج منگل سے تمام اسکول کھولنے کا اعلان کر دیا گیا۔ نجی اسکولز مالکان کا کہنا ہے کہ ان کاکام تعلیم فراہم کرنا اور سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمے داری ہے جب کہ حکومتی موقف یہ رہا ہے کہ سب نے مل کر سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کرنے ہیں۔

اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت اور دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمے داری ہے لیکن یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ کیا حکومت تمام نجی تعلیمی اداروں کو ایسی معیاری سیکیورٹی فراہم کر سکتی ہے کہ وہ کسی مشکل حالت کا مقابلے کر سکے۔ بڑے نجی ادارے تو کسی حد تک سیکیورٹی کا انتظام کر لیں گے لیکن گلی محلے میں کھلے چھوٹے چھوٹے نجی اسکولز کے لیے سیکیورٹی کے نام پر اضافی اخراجات برداشت کرنا اور بچوں کی فیسوں میں اضافہ کرنا ایک مشکل امر ہو گا۔

یہ حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ انٹیلی جنس اور سیکیورٹی اداروں کو منظم بنائے جو صرف دہشت گردوں کی آمد کی صرف اطلاع ہی نہ دیں بلکہ انھیں کسی کارروائی سے قبل گرفتار بھی کریں۔ ایک رائے یہ بھی ہے کہ تعلیمی اداروں میں اگر کمانڈوز کی چوکی بنا دی جائے تو اس سے بھی سیکیورٹی کے معاملات بہتر ہو سکتے ہیں۔ بہر حال دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم سب نے مل کر لڑنا ہے اس لیے بہتر ہے کہ حکومت اور نجی تعلیمی ادارے ایک دوسرے پر ذمے داری ڈالنے کے بجائے مشترکہ طور پر اس مسئلے کو حل کریں۔
Load Next Story