بگ تھری کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوٹنے کا امکان
چیئرمین کی پوسٹ کیلیے انگلینڈکے جائلزکلارک کی حمایت سے آسٹریلیا کا انکار،بھارت’غیرجانبدار‘ کی شرط عائد کرچکا
بگ تھری کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوٹنے کا امکان روشن ہونے لگا، آسٹریلیا نے چیئرمین کی پوسٹ کیلیے انگلینڈ کے جائلز کلارک کی حمایت کرنے سے صاف انکار کردیا، بھارتی بورڈ کے صدر ششانک منوہر پہلے ہی نئے چیئرمین کیلیے 'غیرجانبدار' کی شرط عائد کرچکے ہیں، آئی سی سی آئینی ترامیم پر غورمیٹنگز کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
منگل کو کونسل کی کمائی کے بڑے حصے پر قابض گروپ کے مستقبل کا فیصلہ سامنے آسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق صدر سری نواسن نے اپنے لالچی پن کی وجہ سے بگ تھری کے نام پر انٹرنیشنل کرکٹ کو بُری طرح تباہ کیا، اب جبکہ وہ خود رسوا کن انداز میں کھیل سے بیدخل ہوچکے ، بگ تھری میں بھی دراڑیں پڑنا شروع ہوگئی ہیں۔
سری نواسن کی جگہ آئی سی سی کے چیئرمین کا عہدہ بی سی سی آئی کے صدر ششانک منوہر نے سنبھالا، اس کی معیاد جون میں ختم ہوجائیگی۔ منوہر خود بگ تھری اور اس کے نتیجے میں سامنے آنیوالے ریونیو کی بندر بانٹ منصوبے کیخلاف ہیں، وہ اس بارے میں اپنا موقف پیش بھی کرچکے،ان کا کہنا تھا کہ آپ کسی بھی طرح غریب کو غریب تر اور امیر کو امیر تر نہیں بناسکتے۔
انھوں نے بھارتی کرکٹ کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے مفادات کے ٹکراؤ کے خاتمے کی پالیسی اختیار کی، اسی بنیاد پرآئی سی سی سے بھی سفارش کی ہے کہ اگلا چیئرمین مکمل طور پر غیر جانبدار ہونا چاہیے، بگ تھری کے قیام پر طے پانے والے منصوبے کے تحت انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور موجودہ نمائشی صدر جائلز کلارک کو چیئرمین بننا ہے، مگر ششانک کی سفارش کے مطابق انھیں ووٹنگ میں حصہ لینے سے قبل انگلش بورڈ سے قطع تعلق کرنا ہوگا، انھیں اپنے سب سے بڑے حلیف آسٹریلیا کی مخالفت کا بھی سامنا ہے۔
جس کے نئے چیئرمین ڈیوڈ پیویر اور چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ نے انھیں اس عہدے کیلیے ووٹ دینے سے صاف انکار کردیا ہے۔ بگ تھری کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ منگل کو سامنے آسکتا ہے، پیر سے دبئی میں شروع ہونے والی میٹنگز کے ایجنڈے میں کونسل کے آئین میں ہونیوالی ترامیم پر غور بھی شامل ہے، اس موقع پر نئے چیئرمین کے انتخاب کا طریقہ کار بھی طے کیا جائے گا۔
منگل کو کونسل کی کمائی کے بڑے حصے پر قابض گروپ کے مستقبل کا فیصلہ سامنے آسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق صدر سری نواسن نے اپنے لالچی پن کی وجہ سے بگ تھری کے نام پر انٹرنیشنل کرکٹ کو بُری طرح تباہ کیا، اب جبکہ وہ خود رسوا کن انداز میں کھیل سے بیدخل ہوچکے ، بگ تھری میں بھی دراڑیں پڑنا شروع ہوگئی ہیں۔
سری نواسن کی جگہ آئی سی سی کے چیئرمین کا عہدہ بی سی سی آئی کے صدر ششانک منوہر نے سنبھالا، اس کی معیاد جون میں ختم ہوجائیگی۔ منوہر خود بگ تھری اور اس کے نتیجے میں سامنے آنیوالے ریونیو کی بندر بانٹ منصوبے کیخلاف ہیں، وہ اس بارے میں اپنا موقف پیش بھی کرچکے،ان کا کہنا تھا کہ آپ کسی بھی طرح غریب کو غریب تر اور امیر کو امیر تر نہیں بناسکتے۔
انھوں نے بھارتی کرکٹ کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے مفادات کے ٹکراؤ کے خاتمے کی پالیسی اختیار کی، اسی بنیاد پرآئی سی سی سے بھی سفارش کی ہے کہ اگلا چیئرمین مکمل طور پر غیر جانبدار ہونا چاہیے، بگ تھری کے قیام پر طے پانے والے منصوبے کے تحت انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور موجودہ نمائشی صدر جائلز کلارک کو چیئرمین بننا ہے، مگر ششانک کی سفارش کے مطابق انھیں ووٹنگ میں حصہ لینے سے قبل انگلش بورڈ سے قطع تعلق کرنا ہوگا، انھیں اپنے سب سے بڑے حلیف آسٹریلیا کی مخالفت کا بھی سامنا ہے۔
جس کے نئے چیئرمین ڈیوڈ پیویر اور چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ نے انھیں اس عہدے کیلیے ووٹ دینے سے صاف انکار کردیا ہے۔ بگ تھری کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ منگل کو سامنے آسکتا ہے، پیر سے دبئی میں شروع ہونے والی میٹنگز کے ایجنڈے میں کونسل کے آئین میں ہونیوالی ترامیم پر غور بھی شامل ہے، اس موقع پر نئے چیئرمین کے انتخاب کا طریقہ کار بھی طے کیا جائے گا۔