رینجرز اختیارات میں توسیع

کراچی آپریشن اپنے مقاصد، افادیت اور تنوع کے حوالہ سے ملکی سالمیت کی جنگ میں فتحیابی سے مشروط ہے


Editorial February 03, 2016
رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت میں توسیع کے معاملے کو وفاقی حکومت کے ساتھ افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرنیکا فیصلہ کیا گیا، فوٹو؛ فائل

سندھ کابینہ نے صوبے میں رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 3 ماہ کے لیے غیر مشروط توسیع کی منظوری دیدی ہے۔ دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور دیگر سنگین و بہیمانہ جرائم کی روک تھام کے لیے رینجرز کو غیر مشروط اختیارات دینے کا فیصلہ خوش آیند ہے جس سے وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان گزشتہ چند ماہ سے جو پنگ پانگ ڈپلومیسی کا کھیل جاری تھا اس سے نجات ملی۔

اب رینجرز کو پہلے سے زیادہ فری ہینڈ ملنے کا نتیجہ سب مافیائیں دیکھ لیں گی، کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ وفاقی یا سندھ حکومت کراچی آپریشن کو رول بیک کر کے سب سے بڑے شہر کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیگی۔ سندھ کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار قانون کو طاقت سے نافذ کرنے کے لیے جس ذمے دارانہ طریقے سے کام لیا جا رہا ہے اور عسکری قیادت نے پیشہ ورانہ اسپرٹ کا جو مظاہرہ کیا ہے کراچی آپریشن پر اس کے انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ جو اہم پیشرفت ہوئی ہے وہ وزیراعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے درمیان فون پر بات چیت ہے، جس میں انھوں نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے کہا سندھ رینجرز کی انسدادِ دہشتگردی کے حوالے سے اختیارات کی مدت باہمی مشاورت کے ساتھ منظور کر کے نیا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے تا کہ کراچی آپریشن کے حوالے سے ایک مثبت پیغام جائے۔ یہ استدعا کام کرگئی اور دلوں کے فاصلہ مٹ گئے۔

در حقیقت رابطہ کا یہی وہ اہم پل ہے جسے دہشتگرد بلڈوز ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں، اس لیے سندھ حکومت اور رینجرز حکام کو کراچی آپریشن کا تسلسل جاری رکھنا چاہیے، اور اس کی شفافیت پر کوئی حرف نہیں آنا چاہیے جب کہ شہریوں کو بھی طمانیت قلب اور احساس تحفظ ملنا چاہیے جو ٹھوس اور پائیدار ہو۔ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے امکانات پر گزشتہ روز اس یقین کا اظہار کیا گیا تھا کہ کراچی آپریشن بلا امتیاز رہے گا اور اس کی زد میں دہشتگرد اور کرمنل عناصر آئیں گے۔ وزیر داخلہ کی یہ یقین دہانی قابل قدر ہے کہ وہ بہت جلد کراچی آئیں گے۔

کراچی آپریشن اپنے مقاصد، افادیت اور تنوع کے حوالہ سے ملکی سالمیت کی جنگ میں فتحیابی سے مشروط ہے، کراچی شہر کا استحکام پاکستان کے مستحکم ہونے کی دلیل ہے۔ بلاشبہ ایک باہمی اتفاق کے ذریعے جاری نوٹیفکیشن کراچی آپریشن کے حوالے سے ایک مثبت پیشرفت ہے۔ وزیر داخلہ کا اس ضمن میں یہ کہنا ساری غلط فہمیوں کا ازالہ ہے کہ صوبائی حکومت کے جو بھی تحفظات ہیں ان کو دور کرنیکی پوری کوشش کی جائے گی۔

رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت میں توسیع کے معاملے کو وفاقی حکومت کے ساتھ افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔ کراچی کو دنیا کے خوبصورت شہروں میں شمار کیا جاتا تھا۔ یہ یاد ماضی ہے، مگر کراچی کے حالیہ عذابوں کو کم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ماسٹر پلانز کی ضرورت ہے جو کثیر جہتی ہوں تاکہ صوبہ سندھ غربت و بدحالی سے خوشحالی کی جانب گامزن ہو سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

تشویشناک صورتحال

Dec 28, 2024 01:16 AM |

چاول کی برآمدات

Dec 28, 2024 01:12 AM |

ملتے جلتے خیالات

Dec 28, 2024 01:08 AM |