پی ایس ایل میں غیر معمولی کارکردگی پلیئرز کی تقدیر بدل دے گی
قومی کرکٹ کے ’’بڑوں‘‘ نے دبئی میں سرجوڑ لیے،آئندہ چند روز میں ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی 20کیلیے اسکواڈ کا انتخاب ہوگا
MOSCOW:
جمعرات سے شروع ہونے والی پی ایس ایل میں غیرمعمولی کارکردگی پلیئرزکی تقدیربدل دے گی، قومی کرکٹ کے''بڑوں'' نے دبئی میں سرجوڑ لیے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں مختصر فارمیٹ کا پہلا ایشیا کپ24فروری سے6مارچ تک ہوگا، بعد ازاں بھارت میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 16مارچ سے 6اپریل تک شیڈول ہے، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں شکستوں نے ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ سلیکٹرز کی تشویش بھی بڑھا دی ہے، دونوں ٹورز میں بہترین دستیاب کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈز تشکیل دینے کا دعویٰ کیا گیا لیکن فارم اور فٹنس پر اٹھنے والے سوالات نے میگا ایونٹس کی مہم کمزور رہنے کا الارم بجا دیا ہے، یواے ای کی سازگار کنڈیشنز میں بھی انگلش ٹیم کے ہاتھوں پے درپے شکستوں کے بعد یہ توقع بھی درست نہیں لگتی کہ بھارتی پچز پر گرین شرٹس بہتر کھیل کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
چیف سلیکٹر ہارون رشید پاکستان سپر لیگ کی ٹیکنیکل کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں،وہ دبئی پہنچ چکے،ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلیے اسکواڈ کا اعلان کرنے کی ڈیڈلائن 8 فروری ہے، یوں 4 تاریخ سے شروع ہونے والی پی ایس ایل کے چند میچز دیکھنے کے بعد انھیں پہلے سے مرتب کردہ فہرست میں چند تبدیلیاں کرنے کا موقع ملے گا، غیرمعمولی کارکردگی بعض کرکٹرز کو قومی ٹیم میں جگہ دلا سکتی ہے، ناکام دورئہ نیوزی لینڈ کے بعد حسب روایت چھٹیاں گزارنے کیلیے سڈنی روانہ ہونے والے ہیڈ کوچ وقار یونس بھی6فروری کو واپس آنے کے بعد مشاورت کریںگے،صہیب مقصود کیلیے رخصتی کا پروانہ لکھے جانے کا امکان روشن ہے۔
ذرائع کے مطابق کیویزسے سیریز میں متعدد مواقع ملنے کے بعد ایک بھی قابل ذکر اننگز نہ کھیلنے والے بیٹسمین کی فٹنس پر ٹرینر اور فزیو کی رپورٹ بھی اچھی نہیں، ان کی جگہ ان فارم بابراعظم کو شامل کیا جائے گا، احمد شہزاد بھی ٹور میں بطورکمزور مہرہ سامنے آئے،انھیں کپتان شاہد آفریدی کا ووٹ اور سلو وکٹوں پر ماضی کا ریکارڈ ہی بچاپائے گا، ڈراپ کیے جانے پر مختار احمد اور شرجیل خان میں سے کسی ایک سے خلا پُر ہوگا، دونوں ایشیائی کنڈیشنز میں جارحانہ بیٹنگ کی صلاحیت رکھتے ہیں،محمد رضوان ''رن آؤٹ مین'' کے طور پر پہچان بنا چکے، انھیں کامران اکمل کے لیے جگہ خالی کرنا پڑسکتی ہے، یوں ٹیم کو متبادل وکٹ کیپر کی سہولت بھی حاصل رہے گی۔
وقار یونس کی مخالفت اور کارکردگی میں عدم تسلسل عمر اکمل کی پوزیشن بھی خطرے میں ڈال چکا، محمد عرفان کو کیویز کیخلاف ون ڈے سیریز میں شرکت کا موقع دیا گیا، عمرگل طویل عرصے بعد ٹی ٹوئنٹی میں واپسی یادگار نہ بناسکے، انھیں طویل قامت پیسر کے لیے راستہ صاف کرنا پڑے گا، محمد عرفان کی فٹنس مشکوک اور نیوزی لینڈ کی تیز پچز پر بھی اسپیڈ کم نظر آئی تھی، انھیں ایشیاکپ اور ورلڈٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل کرنے سے قبل فٹنس ٹیسٹ لیا جائے گا جس میں فیل ہونے پر سرپرائز پیکیج کے طور پر ضیا الحق اور رومان رئیس پر نگاہیں مرکوز ہوںگی، برصغیر کی وکٹوں پر اسپن کا شعبہ مضبوط بنانے کے لیے ظفر گوہر کو شامل کیا جا سکتا ہے،اس صورت میں عامر یامین کو جگہ خالی کرنا پڑے گی۔
جمعرات سے شروع ہونے والی پی ایس ایل میں غیرمعمولی کارکردگی پلیئرزکی تقدیربدل دے گی، قومی کرکٹ کے''بڑوں'' نے دبئی میں سرجوڑ لیے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں مختصر فارمیٹ کا پہلا ایشیا کپ24فروری سے6مارچ تک ہوگا، بعد ازاں بھارت میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 16مارچ سے 6اپریل تک شیڈول ہے، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں شکستوں نے ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ سلیکٹرز کی تشویش بھی بڑھا دی ہے، دونوں ٹورز میں بہترین دستیاب کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈز تشکیل دینے کا دعویٰ کیا گیا لیکن فارم اور فٹنس پر اٹھنے والے سوالات نے میگا ایونٹس کی مہم کمزور رہنے کا الارم بجا دیا ہے، یواے ای کی سازگار کنڈیشنز میں بھی انگلش ٹیم کے ہاتھوں پے درپے شکستوں کے بعد یہ توقع بھی درست نہیں لگتی کہ بھارتی پچز پر گرین شرٹس بہتر کھیل کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
چیف سلیکٹر ہارون رشید پاکستان سپر لیگ کی ٹیکنیکل کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں،وہ دبئی پہنچ چکے،ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلیے اسکواڈ کا اعلان کرنے کی ڈیڈلائن 8 فروری ہے، یوں 4 تاریخ سے شروع ہونے والی پی ایس ایل کے چند میچز دیکھنے کے بعد انھیں پہلے سے مرتب کردہ فہرست میں چند تبدیلیاں کرنے کا موقع ملے گا، غیرمعمولی کارکردگی بعض کرکٹرز کو قومی ٹیم میں جگہ دلا سکتی ہے، ناکام دورئہ نیوزی لینڈ کے بعد حسب روایت چھٹیاں گزارنے کیلیے سڈنی روانہ ہونے والے ہیڈ کوچ وقار یونس بھی6فروری کو واپس آنے کے بعد مشاورت کریںگے،صہیب مقصود کیلیے رخصتی کا پروانہ لکھے جانے کا امکان روشن ہے۔
ذرائع کے مطابق کیویزسے سیریز میں متعدد مواقع ملنے کے بعد ایک بھی قابل ذکر اننگز نہ کھیلنے والے بیٹسمین کی فٹنس پر ٹرینر اور فزیو کی رپورٹ بھی اچھی نہیں، ان کی جگہ ان فارم بابراعظم کو شامل کیا جائے گا، احمد شہزاد بھی ٹور میں بطورکمزور مہرہ سامنے آئے،انھیں کپتان شاہد آفریدی کا ووٹ اور سلو وکٹوں پر ماضی کا ریکارڈ ہی بچاپائے گا، ڈراپ کیے جانے پر مختار احمد اور شرجیل خان میں سے کسی ایک سے خلا پُر ہوگا، دونوں ایشیائی کنڈیشنز میں جارحانہ بیٹنگ کی صلاحیت رکھتے ہیں،محمد رضوان ''رن آؤٹ مین'' کے طور پر پہچان بنا چکے، انھیں کامران اکمل کے لیے جگہ خالی کرنا پڑسکتی ہے، یوں ٹیم کو متبادل وکٹ کیپر کی سہولت بھی حاصل رہے گی۔
وقار یونس کی مخالفت اور کارکردگی میں عدم تسلسل عمر اکمل کی پوزیشن بھی خطرے میں ڈال چکا، محمد عرفان کو کیویز کیخلاف ون ڈے سیریز میں شرکت کا موقع دیا گیا، عمرگل طویل عرصے بعد ٹی ٹوئنٹی میں واپسی یادگار نہ بناسکے، انھیں طویل قامت پیسر کے لیے راستہ صاف کرنا پڑے گا، محمد عرفان کی فٹنس مشکوک اور نیوزی لینڈ کی تیز پچز پر بھی اسپیڈ کم نظر آئی تھی، انھیں ایشیاکپ اور ورلڈٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل کرنے سے قبل فٹنس ٹیسٹ لیا جائے گا جس میں فیل ہونے پر سرپرائز پیکیج کے طور پر ضیا الحق اور رومان رئیس پر نگاہیں مرکوز ہوںگی، برصغیر کی وکٹوں پر اسپن کا شعبہ مضبوط بنانے کے لیے ظفر گوہر کو شامل کیا جا سکتا ہے،اس صورت میں عامر یامین کو جگہ خالی کرنا پڑے گی۔