پاکستان ریلوے میں 92 کروڑ کرپشن کا اسکینڈل تحقیقات شروع

خانیوال رائے ونڈ ریلوے ٹریک کی ازسرنو تعمیر اور بحالی کے دوران مالی بدعنوانی کا الزام

کرپشن کی نشاندہی آڈٹ حکام نے کی تھی، وزارت منصوبہ بندی سے اجازت نہیں لی گئی۔ فوٹو: فائل

پاکستان ریلوے میں 92 کروڑ کرپشن اورمالی بدعنوانی کا ایک نیا اسکینڈل سامنے آ گیا ہے اسکینڈل کے دستاویزی ثبوت ہونے پر چیئرمین ریلوے اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، سیکریٹری ریلوے اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔


کرپشن کی نشاندہی آڈٹ حکام نے 2014ء میں کی تھی، وزارت منصوبہ بندی سے اجازت نہیں لی گئی۔ ملنے والی دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے کاخانیوال رائے ونڈ ریلوے ٹریک کی ازسرنو تعمیر اور بحالی کے دوران ریلوے افسران کے 92 کروڑ روپے کی مالی بدعنوانی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق منصوبے کے تحت159کمزور پلوں کی تعمیر اور بحالی کے لیے پی سی ون تیارکیا گیا۔

منصوبے کیلیے277ملین روپے رقم مختص کی گئی تھی، پروجیکٹ ڈائریکٹر نے اعلیٰ حکام کواعتماد میں لیتے ہوئے ٹھیکیداروں کو92کروڑ روپے اضافی ادا کر دیے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی سی ون کے تحت موجودہ پلوں کی بحالی پر234ملین جبکہ سگنل پر43ملین خرچ ہونے تھے لیکن کرپٹ افسروں نے پلوں کی تعمیر پر اضافی 787ملین جبکہ سگنلزکی تعمیر پراضافی130ملین کی ادائیگی کر دی۔
Load Next Story