ترکی میں کشتی ڈوبنے سے 2 بچوں سمیت 9 تارکین وطن ہلاک

یورپ جانے کی کوشش میں مہاجرین کی کشتی ترک ساحلی علاقے ازمیر میں ڈوب گئی

بیلجیئم نے رضاکارانہ واپسی کے متمنی 111عراقی تارکین کو چارٹر پرواز سے بغداد پہنچا دیا۔ فوٹو: فائل

ترکی میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت کم از کم 9 افراد ہلاک ہوگئے۔


مقامی میڈیا کے مطابق تارکین وطن کشتی کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کررہے تھے کہ ان کی کشتی ترکی کے ساحلی علاقے ازمیر میں ڈوب گئی۔ دوسری طرف بیلجیئم حکام نے عراقی تارکین وطن کو چارٹر پرواز کے ذریعے وطن واپس بھیج دیا۔ بیلجیئم کے سیکریٹری برائے تارکین وطن تھیو فرانکین نے بتایا کہ عراق کے 111 تارکین وطن، جنھوں نے بیلجیئم میں پناہ کی فراہمی کا انتظار کرنے سے رضاکارانہ طور پر انکارکردیا تھا۔

برسلز سے بغداد چلے گئے، بیلجیئم یورپی اتحاد کا پہلا ملک ہے جس نے عراقی شہریوں کو وطن واپس بھیجنے کیلیے چارٹرپرواز استعمال کیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ان لوگوں نے عراق لوٹنے کا فیصلہ اس لیے کیا تھا کہ انکی توقعات پوری نہیں ہوئی تھیں۔ انھوں نے کہاکہ یہ رضاکارانہ واپسی ہے ہم نے انھیں بے دخل نہیں کیا، وہ جانا چاہتے تھے اور ہم نے ان کی مدد کی۔
Load Next Story