داعش کو شکست کے بعد مہاجرین کو جرمنی چھوڑنا ہوگا انجیلا مرکل

90 کی دہائی میں جو لوگ یوگوسلاویا سے جرمنی آئے تھے وہ بھی واپس اپنے ملک کو چلے گئے تھے، جرمن چانسلر

اس وقت شام اور عراق سے تقریباً 11 لاکھ کے قریب پناہ گزین جرمنی آچکے ہیں. فوٹو: فائل

جرمن چانسلر اینجلا مرکل کا کہنا ہے کہ داعش کو شکست فاش اور امن بحال ہونے کے بعد شامی اور عراقی مہاجرین کو جرمنی چھوڑنا ہو گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انجیلا مرکل کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ہمیں پناہ گزینوں کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ جب شام میں امن قائم ہو جائے گا اور عراق میں داعش کو شکست ہو جائے گی تو تمام مہاجرین کو واپس اپنے گھروں کو جانا ہوگا۔ انھوں نے یوگو سلاویا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 90 کی دہائی میں جو لوگ جرمنی آئے تھے وہ بھی واپس اپنے ملک کو چلے گئے تھے۔


انجیلا مرکل نے یورپی یونین کے دیگر ممالک پر بھی زور دیا مہاجرین کی مدد کی جائے کیونکہ پناہ گزینوں کی تعداد میں کمی بہت ضروری ہے۔ اپنی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے اجلاس کے دوران انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی بیرونی سرحدوں کی حفاظت کے لئے تمام ممالک کو خطے کا مفاد مد نظر رکھنا چاہیئے کیونکہ اگر یونین کی اندرونی پاسپورٹ پالیسی تباہ ہوتی ہے یا پھر سرحدیں بند ہوتی ہیں تو اس سے تمام ممالک اثر انداز ہوں گے۔

واضح رہے کہ اس وقت شام اور عراق سے تقریباً 11 لاکھ کے قریب پناہ گزین جرمنی آچکے ہیں، اتنی بڑی تعداد میں مہاجرین کو پناہ دینے پر جرمنی میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے انجیلا مرکل اور ان کی جماعت کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔
Load Next Story