ناکام ہڑتال کوکامیاب بنانے کے لئے 3 افراد کے خون کی ہولی کھیلی گئی پرویزرشید

کراچی آپریشن کے مخالفین پی آئی اے کے معاملے کو اچھال رہے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات


ویب ڈیسک February 03, 2016
پیپلزپارٹی کے دورمیں لازمی سروس ایکٹ قانون سیاہ نہیں تھا تو اب کیسے بن گیا،پرویزرشید:فوٹو:فائل

وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید کا کہنا ہے کہ کراچی میں پی آئی اے کے ملازمین کی ناکام ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لئے 3 افراد کے خون کی ہولی کھیلی گئی ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید کا میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم ذاتی مفادات سے بالا تر ہوکر ملک کی خدمت کررہے ہیں،ملک ترقی کررہا ہے لیکن بعض عناصریہ عمل روکنا چاہتے ہیں اور پھرڈی چوک پہنچنے کی بات کررہے ہیں۔ عمران خان ملک کوبرباد کرنے کی سیاست کی بات کرتے ہیں۔

پرویزرشید نے کہا کہ حکومت پاکستان کے مفاد کےلیے کسی اقدام سے گریز نہیں کرے گی، کراچی آپریشن کے مخالفین پی آئی اے کے معاملے کو اچھال رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے پی آئی اے کی نجکاری کو 6 ماہ کے لئے موخر کرنے کا بھی اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے ابھی ادارے کی نجکاری کے حوالے سے کوئی بات ہی نہیں ہوئی۔ ایسی صورت حال میں ملازمین کی جانب سے ہڑتال کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا۔ پی آئی اے کےمحب وطن ملازمین نے ہڑتال کو قبول نہ کرتے ہوئے مسترد کردی تھی جس کی وجہ سے ہڑتال کے خواہش مندوں کا کام نہیں چل رہا تھا، اس لیے ناکام ہڑتال کوکامیاب بنانے کے لئے تین افراد کے خون کی ہولی کھیلی گئی۔

وفاقی وزیرنے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں 2 بار لازمی سروس ایکٹ کا نفاذ کیاگیا، اگر ان کے دورمیں لازمی سروس ایکٹ قانون سیاہ نہیں تھا تو اب کیسے بن گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں