متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے سمندر پا پاکستانی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ عوام فیصلہ کریں کہ وہ قائد اعظم کا پاکستان چاہتے ہیں یا طالبان کا، انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم 8 نومبر کو ملک بھر میں عوامی ریفرینڈم کرائے گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ الطاف حسین نے سب سے پہلے شہروں میں طالبانائزیشن کے خطرے سے آگاہ کیا مگر بدقسمتی سے اس وقت ان کی باتوں کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی گئی لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے سے الطاف حسین کے خدشات صحیح ثابت ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات سے پاکستان کا امیج متاثر ہورہا ہے، ڈرون حملے ملک کی خودمختاری پر سوالیہ نشان ہیں۔ فوجی تنصیبات پر مسلح حملے ہورہے ہیں، رینجرز ، پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں کو سفاکی سے قتل کیا جارہا ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ قائد اعظم پاکستان کو کسی طور پر تھیوکریٹک ریاست بنانا نہیں چاہتے تھے، وہ ملک کوایسی لبرل، سیکولر اور ترقی پسند ریاست بنانا چاہتے تھے کہ جس میں تمام شہریوں کو اپنے عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی ہولیکن آج طالبان دہشتگردوں کی جانب سے ملک میں اپنی مرضی اور غیر شرعی عقائد کو زبردستی نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خواتین کے حقوق کو پامال کیا جارہا ہے اور طالبات پر گولیاں برسائی جارہی ہیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام کو طالبان اور دہشتگردوں کے خلاف منظم اور متحرک کیا جائے۔