بطور گلوکارہ شناخت بنانا چاہتی تھی لیکن حادثاتی طور پراداکارہ بن گئی کنزیٰ ہاشمی
فلم ٹی وی سےزیادہ مضبوط اورمقبول میڈیم ہےجس کےذریعےآپ بہتراندازسےاپنی بات کو لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں، کنزیٰ ہاشمی
ISLAMABAD:
اداکاری کے ساتھ گلوکاری کو بھی جاری رکھوں گی،فلم ''زینت'' کی شوٹنگ جلد شروع ہوجائے گی جس کے ڈائریکٹر علی حسن اور رائٹر ڈاکٹر عمر عادل ہیں۔
کامیڈی ، ٹریجڈی سمیت چاہے جیسا مرضی کردار ہو اس میں ایکٹنگ کا مارجن ہونا چاہیے۔یہ بات ماڈل واداکارہ کنزیٰ ہاشمی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔کنزی ہاشمی کا کہنا تھا کہ ''زینت'' سنہرے دور کی عکاسی کرتی ہوئی فلم ہوگی جس میں ''زینت'' کا مرکزی کردار نبھاؤں گی ۔ فلم کی شوٹنگ کے شروع ہونے کا بے تابی سے انتظار کر رہی ہوں ۔ ان دنوں ڈائریکٹر علی حسن سیٹ ، کاسٹیوم ، میوزک سمیت دیگر معاملات کو فائنل کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
فلم ٹی وی سے زیادہ مضبوط اور مقبول میڈیم ہے جس کے ذریعے آپ بہتر انداز سے اپنی بات کو لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں۔فلم میں کام کرنے کے سوال پر انھوں نے بتایا کہ پاکستانی فلم ''جوانی پھر نہیں آنی'' دیکھنے کا اتفاق ہوا تو بہت خوشی ہوئی کہ اب ہمارے ہاں بھی اچھی اور معیاری فلمیں بننے لگی ہیں۔ اسی وقت فیصلہ کرلیا کہ اگر مجھے فلم کے لیے کہا گیا تو ضرور کروں گی ۔
علی حسن کی شکرگزار ہوں کہ جنہوں نے ''زینت'' کے لیے میرا انتخاب کیا ۔ اپنے اس انتخاب کو درست ثابت کرنے کے لیے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے پوری محنت کررہی ہوں ۔ کنزی ہاشمی نے کہا کہ شوبز میں گلوکارہ کی حیثیت سے شناخت بنانا چاہتی تھی مگر حادثاتی طور پر اداکاری کی طرف آگئی ، جہاں اچھا رسپانس ملنے کی وجہ سے اس کو ہی جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا ۔ اداکاری کے ساتھ اب گلوکاری کو بھی جاری رکھوں گی ۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جاوید شیخ اور بشری انصاری میرے پسندیدہ فنکار ہیں ۔ کنزی ہاشمی نے مزید بتایا کہ ان دنوں ایک نجی چینل سے ڈرامہ سیریل آن ائیر ہے اس کے آخری اسپیل میں حصہ لینے کے لیے ماہ رواں کے آخر میں کراچی روانہ ہوجاؤں گی ۔
اداکاری کے ساتھ گلوکاری کو بھی جاری رکھوں گی،فلم ''زینت'' کی شوٹنگ جلد شروع ہوجائے گی جس کے ڈائریکٹر علی حسن اور رائٹر ڈاکٹر عمر عادل ہیں۔
کامیڈی ، ٹریجڈی سمیت چاہے جیسا مرضی کردار ہو اس میں ایکٹنگ کا مارجن ہونا چاہیے۔یہ بات ماڈل واداکارہ کنزیٰ ہاشمی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔کنزی ہاشمی کا کہنا تھا کہ ''زینت'' سنہرے دور کی عکاسی کرتی ہوئی فلم ہوگی جس میں ''زینت'' کا مرکزی کردار نبھاؤں گی ۔ فلم کی شوٹنگ کے شروع ہونے کا بے تابی سے انتظار کر رہی ہوں ۔ ان دنوں ڈائریکٹر علی حسن سیٹ ، کاسٹیوم ، میوزک سمیت دیگر معاملات کو فائنل کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
فلم ٹی وی سے زیادہ مضبوط اور مقبول میڈیم ہے جس کے ذریعے آپ بہتر انداز سے اپنی بات کو لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں۔فلم میں کام کرنے کے سوال پر انھوں نے بتایا کہ پاکستانی فلم ''جوانی پھر نہیں آنی'' دیکھنے کا اتفاق ہوا تو بہت خوشی ہوئی کہ اب ہمارے ہاں بھی اچھی اور معیاری فلمیں بننے لگی ہیں۔ اسی وقت فیصلہ کرلیا کہ اگر مجھے فلم کے لیے کہا گیا تو ضرور کروں گی ۔
علی حسن کی شکرگزار ہوں کہ جنہوں نے ''زینت'' کے لیے میرا انتخاب کیا ۔ اپنے اس انتخاب کو درست ثابت کرنے کے لیے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے پوری محنت کررہی ہوں ۔ کنزی ہاشمی نے کہا کہ شوبز میں گلوکارہ کی حیثیت سے شناخت بنانا چاہتی تھی مگر حادثاتی طور پر اداکاری کی طرف آگئی ، جہاں اچھا رسپانس ملنے کی وجہ سے اس کو ہی جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا ۔ اداکاری کے ساتھ اب گلوکاری کو بھی جاری رکھوں گی ۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جاوید شیخ اور بشری انصاری میرے پسندیدہ فنکار ہیں ۔ کنزی ہاشمی نے مزید بتایا کہ ان دنوں ایک نجی چینل سے ڈرامہ سیریل آن ائیر ہے اس کے آخری اسپیل میں حصہ لینے کے لیے ماہ رواں کے آخر میں کراچی روانہ ہوجاؤں گی ۔