’’رومانس کنگ‘‘ کی رخصتی پر ٹیلی نگری میں اداسی
مایۂ ناز ہدایت کار اور فلم ساز، یش چوپڑا کی موت پر فن کاروں کے تاثرات
محبت کے پاکیزہ جذبے کو جادوئی ڈھنگ سے فلمی پردے پر پیش کرنے والے نام وَر فلم ساز اور ہدایت کار یش راج چوپڑا کی اچانک موت پر ٹیلی نگری گہرے صدمے میں ہے۔
چھوٹے پردے فن کاروں نے یش چوپڑا کی دنیا سے رخصتی پر اپنے دکھ کو کچھ اس طرح بیان کیا۔
رام کپور
مجھے یش چوپڑا کی موت کی خبر سن کر کافی دیر تک یقین ہی نہیں آیا، کیوں کہ ایک ہفتہ قبل ہی ان سے ملاقات ہوئی تھی۔ وہ بالکل 'فٹ' تھے اور ہمیشہ کی طرح متحرک اور توانا نظر آئے۔ میں ان کے ساتھ اپنی آخری ملاقات کبھی نہیں بھول سکتا۔ ان کی آواز، ان کی باتیں مجھے یاد آرہی ہیں۔ اس ملاقات کا ہر منظر کسی فلم کی طرح میری نظروں کے سامنے گھوم رہا ہے۔ فلم انڈسٹری ان کی کمی ہمیشہ محسوس کرتی رہے گی۔ انھوں نے اسے نیا آہنگ دیا، بیش قیمت آئیڈیاز دیے اور ان کے ہم پر بڑے احسانات ہیں۔ یش چوپڑا کی تعریف کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں اور میں خود کو عاجز پاتا ہوں۔
شاکسی تنور
یہ حقیقت ہے کہ وہ ہم میں نہیں رہے، لیکن میرا ذہن اسے قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انھیں فلم انڈسٹری اور شوبزنس کی دنیا میں ان کے منفرد خیالات اور آئیڈیاز کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ انڈسٹری میں تبدیلی کا باعث بنے اور انھوں نے فلم نگری کو ترقی کے راستے پر ڈالا۔
کرن ٹیسکر
وہ رومانس کے بادشاہ تھے۔ انھوں نے سنیما کو یادگار فلمیں دیں۔ ان کے مقام و مرتبے کا تعین کرنا آسان نہیں۔ میرا ماننا ہے کہ انڈسٹری میں کوئی ان کی جگہ نہیں لے سکتا، ان کی کمی کو پورا نہیں کر سکتا۔ میں کیا، انڈسٹری کا ہر آرٹسٹ ان سے سیکھتا تھا۔ انھیں اپنا استاد مانتا ہے اور ان کی بے حد عزت کرتا ہے۔ وہ اب ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں، لیکن ان کا کام ہمیں ان کی یاد دلاتا رہے گا۔
سدھارت شکلا
وہ اس دنیا سے جا چکے ہیں اور شوبزنس کو ان کی موت کی صورت میں بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن وہ کروڑوں دلوں میں زندہ ہیں اور کروڑوں فلم بینوں کے لبوں پر ان کے گیت سجے ہوئے ہیں۔ انھیں کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ کام یاب فلم ساز، زبردست ہدایت کار ہی نہیں بلکہ ایک اچھے انسان بھی تھے۔
اشیش کپور
فلم انڈسٹری کو یش چوپڑا نے عروج پر پہنچایا۔ انھوں نے کئی فن کاروں کو مقبولیت اور شہرت کے راستے پر آگے بڑھایا۔ وہ ایک لیجنڈ تھے، ان کی اچانک موت کا صدمہ جھیلنا یقیناً آسان نہیں ہے۔ انھوں نے اپنی فلموں کے ذریعے بتایا کہ راج اور سمیر کے کردار افسانوی نہیں، بلکہ حقیقی ہیں اور اسی معاشرے میں سانس لیتے ہیں۔ انھوں نے ہمیں بتایا کہ محبت ہمیشہ زندہ رہتی ہے، آخر میں جیت سچے جذبے کی ہوتی ہے۔ وہ زندہ ہیں، جب تک محبت زندہ ہے۔
اعجاز خان
یہ عظیم نقصان ہے۔ انڈسٹری ہمیشہ ان کی کمی محسوس کرتی رہے گی۔ ان کی فلم داغ، سلسلہ اور ویر زارا میں نے کئی مرتبہ دیکھیں اور ہر بار لطف اندوز ہوا۔ انھوں نے محبتوں اور پیار کی کہانیوں کو جس طرح کرداروں کے ساتھ پیش کیا، وہ کوئی اور نہیں کر سکتا تھا۔ ان کی تعریف کے لیے الفاظ چھوٹے محسوس ہوتے ہیں اور دکھ کے اظہار کے لیے ناکافی معلوم ہوتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ فلم انڈسٹری پر ان کے بے پناہ احسانات ہیں۔ یہاں کئی چہرے ایسے ہیں، جنھیں یش جی نے اپنی فلم کے ذریعے زندگی دی ہے۔
انوپ سونی
یش چوپڑا کا نام رومانوی کہانیوں سے اس طرح جڑا ہے کہ انھیں جدا کرنا محال ہے۔ اپنے کام کی وجہ سے وہ انڈسٹری کے لیے روشن مثال بن گئے اور اپنے پیار کی وجہ سے ہر دل میں زندہ ہیں۔ وہ ایک بہت برا دن تھا جب ان کے دنیا سے جانے کی خبر ملی۔
ادتیا ریدج
وہ سراپا محبت تھے۔ انھوں نے پیار بانٹا اور محبت کا پرچار کیا۔ ان کے یوں ہمیں چھوڑ کر چلے جانے سے گہرا صدمہ پہنچا ہے اور اس کا احساس وقت کے ساتھ بڑھ رہا ہے، لیکن انھوں نے اپنی زندگی میں بارہا یہ کہا اور فلموں میں بتایا کہ اچھا انسان اور اچھائی ہمیشہ جیتی ہے۔ پیار کبھی نہیں مرتا اور یش چوپڑا بھی سراپا محبت تھے، سو وہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے۔ فلم ''دھول کا پھول'' سے ''ویر زارا'' تک انھوں نے انڈسٹری کو کئی شان دار فلمیں دیں۔ ان کی فلموں کی خاص بات سماج کے مثبت پہلوؤں پر نظر ڈالنا اور اس کی عکاسی کرنا ہے۔ وہ اپنے اس کام کے لیے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔
جینیفر ونگٹ
ایک عہد تھا، جو تمام ہوا۔ وہ فلم اور ٹیلی ویژن کے تمام فن کاروں کے استاد تھے۔ ایک ملاقات کے دوران میں نے انھیں ''ویر زارا'' کے بارے میں ریمارکس دیتے ہوئے، ان کے کام کی تعریف کی تھی۔ انھوں نے جواب میں کہا تھا،'' میں اپنی فلموں میں وہی کچھ پیش کرتا ہوں، جو میں اپنے گردو پیش میں دیکھتا ہوں۔'' وہ حقیقت پسند تھے اور خود کو زمین سے جوڑ کر رکھا تھا۔ انھوں نے عام زندگی کو اپنی فلموں میں سمیٹا اور سماج کو پیار اور محبت کی تلقین کی۔ یہ ان کا بڑا کارنامہ ہے۔
چھوٹے پردے فن کاروں نے یش چوپڑا کی دنیا سے رخصتی پر اپنے دکھ کو کچھ اس طرح بیان کیا۔
رام کپور
مجھے یش چوپڑا کی موت کی خبر سن کر کافی دیر تک یقین ہی نہیں آیا، کیوں کہ ایک ہفتہ قبل ہی ان سے ملاقات ہوئی تھی۔ وہ بالکل 'فٹ' تھے اور ہمیشہ کی طرح متحرک اور توانا نظر آئے۔ میں ان کے ساتھ اپنی آخری ملاقات کبھی نہیں بھول سکتا۔ ان کی آواز، ان کی باتیں مجھے یاد آرہی ہیں۔ اس ملاقات کا ہر منظر کسی فلم کی طرح میری نظروں کے سامنے گھوم رہا ہے۔ فلم انڈسٹری ان کی کمی ہمیشہ محسوس کرتی رہے گی۔ انھوں نے اسے نیا آہنگ دیا، بیش قیمت آئیڈیاز دیے اور ان کے ہم پر بڑے احسانات ہیں۔ یش چوپڑا کی تعریف کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں اور میں خود کو عاجز پاتا ہوں۔
شاکسی تنور
یہ حقیقت ہے کہ وہ ہم میں نہیں رہے، لیکن میرا ذہن اسے قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انھیں فلم انڈسٹری اور شوبزنس کی دنیا میں ان کے منفرد خیالات اور آئیڈیاز کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ انڈسٹری میں تبدیلی کا باعث بنے اور انھوں نے فلم نگری کو ترقی کے راستے پر ڈالا۔
کرن ٹیسکر
وہ رومانس کے بادشاہ تھے۔ انھوں نے سنیما کو یادگار فلمیں دیں۔ ان کے مقام و مرتبے کا تعین کرنا آسان نہیں۔ میرا ماننا ہے کہ انڈسٹری میں کوئی ان کی جگہ نہیں لے سکتا، ان کی کمی کو پورا نہیں کر سکتا۔ میں کیا، انڈسٹری کا ہر آرٹسٹ ان سے سیکھتا تھا۔ انھیں اپنا استاد مانتا ہے اور ان کی بے حد عزت کرتا ہے۔ وہ اب ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں، لیکن ان کا کام ہمیں ان کی یاد دلاتا رہے گا۔
سدھارت شکلا
وہ اس دنیا سے جا چکے ہیں اور شوبزنس کو ان کی موت کی صورت میں بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن وہ کروڑوں دلوں میں زندہ ہیں اور کروڑوں فلم بینوں کے لبوں پر ان کے گیت سجے ہوئے ہیں۔ انھیں کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ کام یاب فلم ساز، زبردست ہدایت کار ہی نہیں بلکہ ایک اچھے انسان بھی تھے۔
اشیش کپور
فلم انڈسٹری کو یش چوپڑا نے عروج پر پہنچایا۔ انھوں نے کئی فن کاروں کو مقبولیت اور شہرت کے راستے پر آگے بڑھایا۔ وہ ایک لیجنڈ تھے، ان کی اچانک موت کا صدمہ جھیلنا یقیناً آسان نہیں ہے۔ انھوں نے اپنی فلموں کے ذریعے بتایا کہ راج اور سمیر کے کردار افسانوی نہیں، بلکہ حقیقی ہیں اور اسی معاشرے میں سانس لیتے ہیں۔ انھوں نے ہمیں بتایا کہ محبت ہمیشہ زندہ رہتی ہے، آخر میں جیت سچے جذبے کی ہوتی ہے۔ وہ زندہ ہیں، جب تک محبت زندہ ہے۔
اعجاز خان
یہ عظیم نقصان ہے۔ انڈسٹری ہمیشہ ان کی کمی محسوس کرتی رہے گی۔ ان کی فلم داغ، سلسلہ اور ویر زارا میں نے کئی مرتبہ دیکھیں اور ہر بار لطف اندوز ہوا۔ انھوں نے محبتوں اور پیار کی کہانیوں کو جس طرح کرداروں کے ساتھ پیش کیا، وہ کوئی اور نہیں کر سکتا تھا۔ ان کی تعریف کے لیے الفاظ چھوٹے محسوس ہوتے ہیں اور دکھ کے اظہار کے لیے ناکافی معلوم ہوتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ فلم انڈسٹری پر ان کے بے پناہ احسانات ہیں۔ یہاں کئی چہرے ایسے ہیں، جنھیں یش جی نے اپنی فلم کے ذریعے زندگی دی ہے۔
انوپ سونی
یش چوپڑا کا نام رومانوی کہانیوں سے اس طرح جڑا ہے کہ انھیں جدا کرنا محال ہے۔ اپنے کام کی وجہ سے وہ انڈسٹری کے لیے روشن مثال بن گئے اور اپنے پیار کی وجہ سے ہر دل میں زندہ ہیں۔ وہ ایک بہت برا دن تھا جب ان کے دنیا سے جانے کی خبر ملی۔
ادتیا ریدج
وہ سراپا محبت تھے۔ انھوں نے پیار بانٹا اور محبت کا پرچار کیا۔ ان کے یوں ہمیں چھوڑ کر چلے جانے سے گہرا صدمہ پہنچا ہے اور اس کا احساس وقت کے ساتھ بڑھ رہا ہے، لیکن انھوں نے اپنی زندگی میں بارہا یہ کہا اور فلموں میں بتایا کہ اچھا انسان اور اچھائی ہمیشہ جیتی ہے۔ پیار کبھی نہیں مرتا اور یش چوپڑا بھی سراپا محبت تھے، سو وہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے۔ فلم ''دھول کا پھول'' سے ''ویر زارا'' تک انھوں نے انڈسٹری کو کئی شان دار فلمیں دیں۔ ان کی فلموں کی خاص بات سماج کے مثبت پہلوؤں پر نظر ڈالنا اور اس کی عکاسی کرنا ہے۔ وہ اپنے اس کام کے لیے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔
جینیفر ونگٹ
ایک عہد تھا، جو تمام ہوا۔ وہ فلم اور ٹیلی ویژن کے تمام فن کاروں کے استاد تھے۔ ایک ملاقات کے دوران میں نے انھیں ''ویر زارا'' کے بارے میں ریمارکس دیتے ہوئے، ان کے کام کی تعریف کی تھی۔ انھوں نے جواب میں کہا تھا،'' میں اپنی فلموں میں وہی کچھ پیش کرتا ہوں، جو میں اپنے گردو پیش میں دیکھتا ہوں۔'' وہ حقیقت پسند تھے اور خود کو زمین سے جوڑ کر رکھا تھا۔ انھوں نے عام زندگی کو اپنی فلموں میں سمیٹا اور سماج کو پیار اور محبت کی تلقین کی۔ یہ ان کا بڑا کارنامہ ہے۔