2016 فلم اورسینما انڈسٹری کے لیے چیلنجنگ سال بن گیا

ملک بھرمیں موجود سینما گھروں کواپ گریڈ کرنے کے علاوہ تزئین وآرائش کا عمل بھی تیزکرنے کی اشد ضرورت ہے


Qaiser Iftikhar February 04, 2016
ملک بھرمیں موجود سینما گھروں کواپ گریڈ کرنے کے علاوہ تزئین وآرائش کا عمل بھی تیزکرنے کی اشد ضرورت ہے فوٹو : فائل

پاکستان فلم اورسینما انڈسٹری کے لیے 2016ء ایک چیلنجنگ سال بن گیا۔ ایک طرف بالی ووڈ فلموں کی نمائش کا راج ختم کرنے کے لیے نوجوان فلم میکرزکوکڑی محنت درکارہوگی تودوسری جانب فلم انڈسٹری کے سینئرز کوجدید ٹیکنالوجی کے علاوہ فارمولا فلموں کے بجائے اچھوتے موضوعات پر فلمیں بنانا ہوں گی۔

قومی زبان اردومیں زیادہ فلمیں بنانے کے علاوہ پنجابی، پشتو، سندھی، بلوچی اورسرائیکی زبان میں بھی اچھی اورمنفرد فلمیں وقت کی اشد ضرورت ہیں۔ یہی نہیں فلموں کے بجٹ میں غیرمعمولی اضافہ کرنا ہوگا بلکہ پرانے ہیرو، ہیروئنوں کی جگہ نوجوان اورخوبصورت چہرے متعارف کروانا ہونگے بلکہ دوسرے ممالک کے فنکاروں سے بھی استفادہ کرنا ہوگا۔ ملک بھرمیں نئے اورجدید سینما گھروں کی تعمیر کا عمل جاری ہے لیکن تاحال ایسے سینماگھروں کی تعداد نہ ہونے کے برابرہیں جنھیں انٹرنیشنل معیارکے مطابق قراردیا جاسکے۔

اس کے علاوہ ملک بھرمیں موجود سینما گھروں کواپ گریڈ کرنے کے علاوہ تزئین وآرائش کا عمل بھی تیزکرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ہمارے ملک میں چند برس قبل جدید ٹیکنالوجی سینما گھروں میں پہنچی ہے اوراس کے علاوہ فلمسازی کا معیاربھی بہترہوا ہے لیکن رواں برس ہرلحاظ سے پاکستان فلم اورسینما انڈسٹری کے لیے اہمیت کاحامل ہے۔ کیونکہ رواں برس اگراچھی اورمعیاری فلمیں پاکستانی سینما گھر میں نمائش کے لیے پیش کی گئیں توپھربالی ووڈفلموں کی ا مپورٹ خود بخود ختم ہوجائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں