داعش کا پھیلاؤ روکنے کیلیے علما تعاون کریں بھارت کی اپیل

نوجوانوں کومائل کرنے کے داعشی منصوبے ناکام بنانے کیلیے علما تعاون کریں، راج ناتھ سنگھ


Net News/APP February 04, 2016
داعش کے انسانیت سوز اقدامات خلاف اسلام ہیں، علما، حکومت کو تعاون کی یقین دہانی، وزیراعظم سے ملاقات ہونی چاہیے تھی،نوید حامد فوٹو : فائل

بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے ملک میں داعش کے ممکنہ اثر و رسوخ کو روکنے کے لیے مسلم علمائے کرام سے ملاقات کی ہے۔

ہندوستانی وزیرداخلہ نے اس ملاقات میں ہندوستانی نوجوانوں کواپنی جانب مائل کرنے کے داعش کے منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے ہندوستانی علما کے تعاون کی درخواست کی۔ اس ملاقات میں ہندوستان کی قومی سلامتی کے امور کے مشیر اجیت ڈوال اور وزارت داخلہ کے دیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ ملاقات میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ نوجوانوں کو اپنی جانب مائل کرنے کے داعش کے ممکنہ منصوبوں کو کس طرح ناکام بنایا جاسکتا ہے۔ علما نے داعش کے جرائم اور اس کے انسانیت سوز اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ داعش کا اسلام اور اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

ہندوستان کے علما نے حکومت کواس سلسلے میں بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔ اس ملاقات میں جمعیت علمائے ہند کے مرکزی سیکریٹری مولانا نیاز فاروقی، مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سیدکلب جواد نقوی، اجمیر شریف کے مولانا عبدالوحید حسین چشتی اور کئی دیگر ممتاز علما موجود تھے۔

داعش سے مبینہ تعلق کے الزام میں ملک بھرمیں متعدد مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کے پس منظر میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی مسلم مذہبی اور سماجی رہنماوں کے ساتھ اپنی نوعیت کی یہ پہلی ملاقات تھی۔ اب تک ایک درجن سے زائد مسلم نوجوانوں کو داعش کے ساتھ مبینہ قربت کے الزام میں گرفتارکیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے، جس کی وجہ سے مسلمانوں میں سخت اضطراب پایا جاتا ہے۔

دوسری طرف آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا کہ اس میں دو رائے نہیں کہ حکومت کے ساتھ 'ورکنگ ریلیشن شپ ' ہونا چاہیے لیکن اس ملاقات کا جس طرح اہتمام کیا گیا وہ افسوس ناک ہے، اتنے اہم مسئلے پر مسلمانوں کووزیر اعظم مودی سے ملاقات کرنی چاہیے تھی اور چونکہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے درمیان کشیدہ تعلقات کا علم سب کو ہے اس لیے راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد یہ تاثر گیا ہے کہ مسلمان راج ناتھ سنگھ کے ساتھ ہیں اور مودی سے ملاقات نہیںکرنا چاہتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں