لاہورمیں ایک گھر سے 5 بچوں کے جنازے اٹھے تو کہرام مچ گیا
پانچ بچوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، اس موقع پر ہرآنکھ اشکباراورہرچہرہ سوگوارتھا۔
ISLAMABAD:
والدین کے لئے اولاد دنیا کا سب سے بڑا زیور ہوتی ہے لیکن جب ماں کی گود اجڑتی ہے تو اس کی دنیا ہی ختم ہوکر رہ جاتی ہے اور جب ایک ماں کے 5 لال ایک ہی روز سفرآخرت پر چل پڑیں تو وہ دن والدین کا بھی آخری ہی دن ہوتا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہورکے علاقے حسن ٹاؤن میں بدھ اورجمعرات کی درمیانی شب گھرمیں سلنڈر دھماکے کے نتیجے میں 5 بچے بری طرح جھلس کر جاں بحق ہوگئے۔ جھلسنے والوں میں 4 بچے اور ایک ڈیڑھ سال کی کمسن بچی شامل تھی۔ گیس سلنڈرکا دھماکا ہوا تو 4 بچے موقع پرہی جاں بحق ہوگئے جب کہ ڈیڑھ سالہ سفینہ کو زخمی حالت میں فوری طورپرالائیڈ اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی زندگی بچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ اس کوشش میں کامیاب نہ ہوسکے۔
فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے بدقسمت باپ شہبازطارق کو رزق کی تلاش لاہور لے گئی تھی جہاں وہ اپنے پانچوں بچوں سے محروم ہوگیا اورجب پانچوں جنازے لے کر وہ فیصل آباد پہنچا تو دور دور سے لوگ اس کا غم بانٹنے کے لئے اس کے پاس پہنچے۔ پانچ بچوں کی نماز جنازہ کا وقت ہوا تو ہزاروں افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی، اس موقع پر ہرآنکھ اشکباراورہرچہرہ سوگوارتھا۔
بے رحم بجلی کے تاروں کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والوں میں 8 سالہ عثمان، 7 سالہ نستعین، 5 سالہ ارسلان،3 سالہ حمنان اور ڈیڑھ سال کی کمسن سفینہ شامل تھی۔
والدین کے لئے اولاد دنیا کا سب سے بڑا زیور ہوتی ہے لیکن جب ماں کی گود اجڑتی ہے تو اس کی دنیا ہی ختم ہوکر رہ جاتی ہے اور جب ایک ماں کے 5 لال ایک ہی روز سفرآخرت پر چل پڑیں تو وہ دن والدین کا بھی آخری ہی دن ہوتا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہورکے علاقے حسن ٹاؤن میں بدھ اورجمعرات کی درمیانی شب گھرمیں سلنڈر دھماکے کے نتیجے میں 5 بچے بری طرح جھلس کر جاں بحق ہوگئے۔ جھلسنے والوں میں 4 بچے اور ایک ڈیڑھ سال کی کمسن بچی شامل تھی۔ گیس سلنڈرکا دھماکا ہوا تو 4 بچے موقع پرہی جاں بحق ہوگئے جب کہ ڈیڑھ سالہ سفینہ کو زخمی حالت میں فوری طورپرالائیڈ اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی زندگی بچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ اس کوشش میں کامیاب نہ ہوسکے۔
فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے بدقسمت باپ شہبازطارق کو رزق کی تلاش لاہور لے گئی تھی جہاں وہ اپنے پانچوں بچوں سے محروم ہوگیا اورجب پانچوں جنازے لے کر وہ فیصل آباد پہنچا تو دور دور سے لوگ اس کا غم بانٹنے کے لئے اس کے پاس پہنچے۔ پانچ بچوں کی نماز جنازہ کا وقت ہوا تو ہزاروں افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی، اس موقع پر ہرآنکھ اشکباراورہرچہرہ سوگوارتھا۔
بے رحم بجلی کے تاروں کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والوں میں 8 سالہ عثمان، 7 سالہ نستعین، 5 سالہ ارسلان،3 سالہ حمنان اور ڈیڑھ سال کی کمسن سفینہ شامل تھی۔