کافی جگر کے پیچیدہ امراض کو روکتی ہے طبی تحقیق

روزانہ ایک کپ کافی جگر کی سوزش اور متاثر ہونے کے عمل کو روکتی ہے۔ تحقیق


ویب ڈیسک February 05, 2016
روزانہ ایک کپ کافی جگر کی سوزش اور متاثر ہونے کے عمل کو روکتی ہے۔ تحقیق، فوٹو؛فائل

جدید طبی سائنس سے ثابت ہوا ہے کہ روزانہ کافی کے دو کپ پینے سے جگر کے پیچیدہ امراض سے بچا جاسکتا ہے۔

جرنل آف ایلیمینٹری فارماکولوجی اینڈ تھیراپیوٹکس میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں 6 ممالک کے 5 لاکھ سے زائد مردوخواتین کا جائزہ لینے کے بعد یہ نتائج اخذ کیے گئے ہیں اور یہ تحقیق برطانیہ میں یونیورسٹی آف ساؤتھ ایمپٹن کے ماہرین نے کی ہے۔ طویل تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ روزانہ معمول کی کافی سے 2 اضافی کپ پینے والے افراد میں جگر کے امراض اور ان سے موت کا خطرہ 44 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ اسی طرح جگر کے سرطان اور اس کے مکمل ناکارہ ہوجانے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق کافی میں کیفین اور دیگر اجزا اینٹی آکسیڈنٹس اور جلن کے خلاف اپنے خواص رکھتے ہیں جن میں کیفسٹول، کلوروجینک ایسڈ اور کاہوئیل شامل ہیں اور شاید یہی اجزا جگر کو محفوظ رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ کافی میں موجود کئی اجزا ہیپاٹائٹس ''بی'' اور ''سی'' کے وائرس کو روکتے ہیں اور ساتھ ہی ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔

جگر کے عارضے کی سب سے عام قسم میں اس کے صحت مند خلیات کی جگہ متاثرہ خراب خلیات لینے لگتے ہیں جو شراب نوشی اور ہیپا ٹائٹس وائرس کی وجہ سے ہوسکتے ہیں۔ پاکستان سمیت کئی ممالک میں یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے اور تاخیر سے شناخت کی وجہ سے بہت سے مریض علاج کے دائرے سے باہر نکل کر ہلاک ہوجاتے ہیں۔ صرف امریکا میں ہی 6 لاکھ سے زائد افراد جگر کے عارضے یعنی سیروسس کے شکار ہیں اور ان میں سے 70 فیصد کو اس مرض کے خطرے کا کوئی علم نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں