اقوام متحدہ کو کشمیر پر دنیا کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے نواز شریف

کشمیر سے متعلق قراردادوں پرعمل درآمد نہ ہونے کا تعلق اقوام متحدہ کی ساکھ اور وقار سے ہے، وزیراعظم نواز شریف


ویب ڈیسک February 05, 2016
بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی سمیت ہر معاملے پر بات چیت کے لئے تیار ہیں، وزیراعظم۔ فوٹو: فائل

KARACHI: وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے منظور کردہ عالمی قراردادوں پر عمل درآمد نہ ہونا اقوام متحدہ کی ساکھ اور وقار پر سوال اٹھاتا ہے اور پاکستان اور بھارت کو فیصلہ کرنا ہے کہ امن چاہتے ہیں یا جنگ۔



وزیر اعظم نواز شریف کا آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کا کشمیر سے ہمہ جہتی کا رشتہ ہے اور کوئی بھی پاکستانی کبھی بھی کشمیر کو بھلا نہیں سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو عوام کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے منظوراپنی قراردادوں پرعمل درآمد کرانے میں کیوں ناکام ہے، اقوام عالم کی قراردادوں پرعمل درآمد نہ ہونے کا تعلق اقوام متحدہ کی ساکھ اور اس کے وقارسے ہے، اگراقوام متحدہ کی کچھ قراردادوں پرعمل درآمد سیاہی سوکھنے سے قبل ہی ہوجاتا ہے اورکچھ پر صدیاں گزر جانے کے بعد بھی عمل نہیں ہوتا تو عالمی فورم کو سوچنا ہو گا کہ اس کی حیثیت اور وقار کیا ہوگا۔



وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اس حق کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کا وعدہ اقوام عالم نے کیا تھا، کشمیر کے عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تاریخ ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کی قیادت کو پکار رہی ہے، ممالک کے درمیان اختلافات کا ہونا کوئی انہونی بات نہیں بلکہ انہونی تو یہ ہے کہ سات دہائیاں گزر جانے کے باوجود بھی مسئلہ کشمیر حل طلب ہے۔



پاکستان دنیا میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا لیکن اس کے باوجود خطے میں امن کے لئے بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی سمیت ہر معاملے پر بات چیت کے لئے تیار ہیں، بھارت قیادت کو دہشت گردی سمیت ہر مسئلے پر تعاون کا یقین دلایا۔ ہمارے تمام مسائل کا حل باہمی مذاکرات اور بات چیت میں ہے، ہم خطے میں امن چاہتے ہیں اور اس کے لئے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں لیکن یاد رہے کہ کشمیر بھی اسی خطے کا حصہ ہے، پاکستان اور بھارت کو فیصلہ کرنا ہے کہ امن چاہتے ہیں یا جنگ؟، خطے میں سب کا حقِ آزادی تسلیم کرنا ہوگا۔







یوم کشمیر کے موقع پر ملک بھرمیں عام تعطیل رہی جب کہ سیاسی و مذہبی جماعتوں اورعام عوام کی جانب سے آزاد کشمیرکو پاکستان سے ملانے والے تمام راستوں پرانسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی اور کشمیری شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ مظفر آباد میں کوہالہ پل پرانسانی ہاتھوں کی رنجیر بنائی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔





یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں اور تنظیموں کی طرف سے مظاہروں، ریلیوں، سیمینارز اور دیگر تقریبات کا انعقاد کیا گیاجب کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں خصوصی دستاویزی فلمیں بھی دکھائی گئیں۔ بیرون ملک پاکستانی مشنز میں بھی ریلیاں، سیمینار اور تصویری نمائشوں کا اہتمام کیا گیا۔



صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف نے کشمیر ڈے پر اپنے اپنے پیغام میں کہا کہ کہ آزادی کے حصول تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے، مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیے بغیر خطے میں امن بحال نہیں ہو سکتا، کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جرأت مندانہ جدوجہد میں ان کی بھر پورسیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔



صدرآزاد کشمیر سردار یعقوب نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں، یوم یکجہتی کشمیر منانے سے تحریک آزادی کشمیر میں نئی روح پھونک دی گئی ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر کا فطری، ثقافتی، مذہبی اور معاشی تعلق بھارت کے مقابلے میں پاکستان سے زیادہ ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق نے یوم یکجہتی کشمیر منانے پر پاکستان کی حکومت،عوام اور سیاسی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔