ڈالر کی بڑھتی قدر اور کم پیداوار کی اطلاعات روئی کے نرخ200روپے بڑھ گئے
بین الاقوامی مارکیٹس میں روئی کی قیمتوں میں مندی کے باوجود پاکستان میں قیمتوں میں تیزی کا رحجان غالب رہا۔
بین الاقوامی مارکیٹس میں گزشتہ ہفتے روئی کی قیمتوں میں مستقل مندی کے باوجود پاکستانی کاٹن مارکیٹس میں اس کے برعکس روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رحجان غالب رہا جسکی بنیادی وجہ کپاس کی مجموعی پیداوارسابقہ تخمینوں کی نسبت کم ہونے اور چین کی جانب سے پاکستانی سوتی دھاگے کی وسیع پیمانے پرخریداری آرڈرزکی اطلاعات تھیں۔
مقامی کاٹن مارکیٹس میں گزشتہ ہفتے فی من روئی کی قیمت میں 100تا 200روپے کا اضافہ ہوا ہے روئی کی قیمت میں اضافے کی ایک وجہ روپے کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ بھی ہے، ہفتہ وار کاروبار کے دوران مقامی کاٹن مارکیٹس میں فی من روئی کی قیمت بڑھ کر 5ہزار 900روپے کی سطح تک پہنچ گئی جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں فی من روئی کی سپاٹ قیمت100روپے اضافے سے 5 ہزار 750 روپے رہی ہے، اس ضمن میں پاکستان کاٹن جننگ ایسوسی ایشن کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ رواں سال بھارت میں بھی کپاس کی مجموعی پیداوار توقعات سے کم ہونے اطلاعات زیرگردش ہیں کیونکہ گزشتہ ہفتے بھارت میں جاری ہونے والے پیداواری اعدادوشمار کے مطابق وہاں 28اکتوبر تک 8لاکھ69ہزار روئی کی گانٹھوں کی پیداوار ہوئی ہے جوگزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت33فیصد کم ہے۔
انٹرنیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی امریکا کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مالی سال 2012-13 کے دوران چین میں روئی کی کھپت کم ہونے جبکہ پاکستان، بھارت ، بنگلہ دیش ، ازبکستان ، انڈونیشیا، ویت نام اور تھائی لینڈ میں روئی کی کھپت میں غیرمعمولی اضافے کی توقعات ہیں۔
مقامی کاٹن مارکیٹس میں گزشتہ ہفتے فی من روئی کی قیمت میں 100تا 200روپے کا اضافہ ہوا ہے روئی کی قیمت میں اضافے کی ایک وجہ روپے کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ بھی ہے، ہفتہ وار کاروبار کے دوران مقامی کاٹن مارکیٹس میں فی من روئی کی قیمت بڑھ کر 5ہزار 900روپے کی سطح تک پہنچ گئی جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں فی من روئی کی سپاٹ قیمت100روپے اضافے سے 5 ہزار 750 روپے رہی ہے، اس ضمن میں پاکستان کاٹن جننگ ایسوسی ایشن کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ رواں سال بھارت میں بھی کپاس کی مجموعی پیداوار توقعات سے کم ہونے اطلاعات زیرگردش ہیں کیونکہ گزشتہ ہفتے بھارت میں جاری ہونے والے پیداواری اعدادوشمار کے مطابق وہاں 28اکتوبر تک 8لاکھ69ہزار روئی کی گانٹھوں کی پیداوار ہوئی ہے جوگزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت33فیصد کم ہے۔
انٹرنیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی امریکا کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مالی سال 2012-13 کے دوران چین میں روئی کی کھپت کم ہونے جبکہ پاکستان، بھارت ، بنگلہ دیش ، ازبکستان ، انڈونیشیا، ویت نام اور تھائی لینڈ میں روئی کی کھپت میں غیرمعمولی اضافے کی توقعات ہیں۔