ایفی ڈرین کیمیکل کی عدم دستیابی نزلہ کھانسی اور دمے کی ادویہ بھارت سے اسمگل
صرف بھارت کی ادویہ ہی نہیں دیگر ممالک کی تیار کی جانیوالی ادویات بھی اسمگل کرکے غیر قانونی فروخت کی جارہی ہیں
ملک میں ایفی ڈرین کیمیکل سے تیار کی جانیوالی دواؤںکی قلت کے باعث بھارت سے اسمگل شدہ دوائیں کراچی سمیت ملک بھر میں کھلے عام فروخت ہونے لگیں، ایفی ڈرین کیمیکل سے دمہ ، نزلہ ، زکام ،کھانسی اور بچوں کیلیے دوائیں تیارکی جاتی ہیں۔
تاہم پاکستان میںایفی ڈرین کیمیکل کوٹے میں مبینہ کرپشن و اسمگلنگ کے بعد مقامی فارما انڈسٹریز نے اس کیمیکل سے تیار ہونے والی دواؤں کی تیاری بندکردی جس کے بعد ملک میں مذکورہ کیمیکل سے تیار کی جانے والی سانس کے امراض،نزلہ، زکام، کھانسی اورالرجی کی دوائوںکی شدیدقلت ہوگئی، اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بعض امپورٹرز نے مذکورہ کیمیکل سے تیار کی جانے والی دوائیں بھارت سے اسمگل کرنا شروع کردیں اور بھارت سے بھاری مقدار میں یہ دوائیں اسمگل کرکے کراچی کی ادویہ مارکیٹ میں پہنچا دیں جوکھلے عام فروخت کی جارہی ہیں ۔
عوام کوان ادویہ کی افادیت کے بارے میں کوئی علم نہیں، صرف بھارت کی ادویہ ہی نہیں دیگر ممالک کی تیار کی جانیوالی ادویات بھی اسمگل کرکے غیر قانونی فروخت کی جارہی ہیں، بھارت سے اسمگل کی جانیوالی ایفی ڈرین کیمیکل سے تیارکی جانیوالی ان دواؤں میں ٹیبلٹ اور کھانسی کے شربت بھی شامل ہیں،ان میں Cofcol,Panadol CF,Actifed.P, Arinac, Marax سمیت دیگر ہربل دوائیں بھی شامل ہیں ، معلوم ہوا ہے کہ بھارت سے وٹامن اور جنسی ادویات بھی اسمگل کرکے کراچی میں کھلے عام فروخت کی جارہی ہیں،یہ دوائیں سرد موسم میں سب سے زیادہ فروخت ہوتی ہیں ،سرد موسم میں نزلہ، زکام ، کھانسی ، دمہ اور سانس کے امراض ( تنفس ) میں ہولناک اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے ایفی ڈرین کیمیکل سے تیارکی جانے والی ادویات زیادہ فروخت ہوتی ہیں، ماہرین طب کے مطابق سرد موسم میں سب سے زیادہ چھوٹے بچے متا ثر ہوتے ہیں۔
جن کی دوائیںکراچی میں ناپید ہیں لیکن صوبائی محکمہ صحت کے چیف ڈرگ انسپکٹر نے چپ سادرکھی ہے،کراچی سمیت ملک بھر میں یہ دوائیںکیمیکل ایفی ڈرین سے تیارکی جاتی ہیں ،کراچی ہول سیل اینڈ کیمسٹ کونسل کے صدر غلام محمد نورانی نے بتایا کہ ایفی ڈرین کیمیکل سے نیند، ذہنی سکون،دمہ، اینٹی الرجی تیار کی جاتی ہیں جو پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہوتی ہیں، انھوں نے بتایا کہ ان ادویات کی قلت کی وجہ سے مارکیٹ میں غیر معروف ہربل کمپنیوں کے غیر رجسٹرڈکھانسی کے شربت ، نزلے ،زکام کی ادویات فروخت کی جارہی ہیں ،سرد موسم میں ان ادویات کی قلت کی وجہ سے سب سے زیادہ چھوٹے بچے متاثر ہورہے ہیں۔
تاہم پاکستان میںایفی ڈرین کیمیکل کوٹے میں مبینہ کرپشن و اسمگلنگ کے بعد مقامی فارما انڈسٹریز نے اس کیمیکل سے تیار ہونے والی دواؤں کی تیاری بندکردی جس کے بعد ملک میں مذکورہ کیمیکل سے تیار کی جانے والی سانس کے امراض،نزلہ، زکام، کھانسی اورالرجی کی دوائوںکی شدیدقلت ہوگئی، اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بعض امپورٹرز نے مذکورہ کیمیکل سے تیار کی جانے والی دوائیں بھارت سے اسمگل کرنا شروع کردیں اور بھارت سے بھاری مقدار میں یہ دوائیں اسمگل کرکے کراچی کی ادویہ مارکیٹ میں پہنچا دیں جوکھلے عام فروخت کی جارہی ہیں ۔
عوام کوان ادویہ کی افادیت کے بارے میں کوئی علم نہیں، صرف بھارت کی ادویہ ہی نہیں دیگر ممالک کی تیار کی جانیوالی ادویات بھی اسمگل کرکے غیر قانونی فروخت کی جارہی ہیں، بھارت سے اسمگل کی جانیوالی ایفی ڈرین کیمیکل سے تیارکی جانیوالی ان دواؤں میں ٹیبلٹ اور کھانسی کے شربت بھی شامل ہیں،ان میں Cofcol,Panadol CF,Actifed.P, Arinac, Marax سمیت دیگر ہربل دوائیں بھی شامل ہیں ، معلوم ہوا ہے کہ بھارت سے وٹامن اور جنسی ادویات بھی اسمگل کرکے کراچی میں کھلے عام فروخت کی جارہی ہیں،یہ دوائیں سرد موسم میں سب سے زیادہ فروخت ہوتی ہیں ،سرد موسم میں نزلہ، زکام ، کھانسی ، دمہ اور سانس کے امراض ( تنفس ) میں ہولناک اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے ایفی ڈرین کیمیکل سے تیارکی جانے والی ادویات زیادہ فروخت ہوتی ہیں، ماہرین طب کے مطابق سرد موسم میں سب سے زیادہ چھوٹے بچے متا ثر ہوتے ہیں۔
جن کی دوائیںکراچی میں ناپید ہیں لیکن صوبائی محکمہ صحت کے چیف ڈرگ انسپکٹر نے چپ سادرکھی ہے،کراچی سمیت ملک بھر میں یہ دوائیںکیمیکل ایفی ڈرین سے تیارکی جاتی ہیں ،کراچی ہول سیل اینڈ کیمسٹ کونسل کے صدر غلام محمد نورانی نے بتایا کہ ایفی ڈرین کیمیکل سے نیند، ذہنی سکون،دمہ، اینٹی الرجی تیار کی جاتی ہیں جو پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہوتی ہیں، انھوں نے بتایا کہ ان ادویات کی قلت کی وجہ سے مارکیٹ میں غیر معروف ہربل کمپنیوں کے غیر رجسٹرڈکھانسی کے شربت ، نزلے ،زکام کی ادویات فروخت کی جارہی ہیں ،سرد موسم میں ان ادویات کی قلت کی وجہ سے سب سے زیادہ چھوٹے بچے متاثر ہورہے ہیں۔