سلطان جوہر ہاکی ٹورنامنٹ پاکستان کی جونیئر ٹیم کا آج اعلان
گرین شرٹس 11 نومبر کو نیوزی لینڈ کیخلاف مہم کا آغاز کریں گے، 14 کو روایتی حریف بھارت سے ٹاکرا ہوگا
11 سے 18 نومبر تک ملائیشیا میں شیڈول سلطان جوہرانٹرنیشنل ہاکی ٹورنامنٹ کیلیے پاکستان کی جونیئر ٹیم کا اعلان پیر کو ہوگا۔
گرین شرٹس نیوزی لینڈ کیخلاف 11نومبر کواپنی مہم شروع کریں گے، 12 نومبر کو آسٹریلیا جبکہ ایک دن آرام کے بعد 14تاریخ کو روایتی حریف بھارت سے ٹاکرا ہوگا، 15نومبر کو میزبان ملائیشیااور 17نومبرکو اختتامی لیگ میچ میں جرمنی کا چیلنج درپیش ہوگا۔ ٹیم منیجر و ہیڈ کوچ رانا مجاہد کے مطابق پی ایچ ایف کے اعلان کردہ نئے فارمیٹ کے تحت جونیئر ٹیم کا انتخاب بھی ٹیم مینجمنٹ کی ہی ذمہ داری ہوگی، تاہم اہم پلیئرز کی عدم دستیابی کے پیش نظر موجودہ کھلاڑیوں کی موجودگی میں ٹیم سے زیادہ بہتر نتائج کی توقع رکھنا حقیقت پسندانہ نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق چھ ملکی ہاکی ٹورنامنٹ11سے 18 نومبر تک ملائیشیا میں شیڈول ہے، جس میں پاکستان سمیت چھ ممالک آسٹریلیا، جرمنی، بھارت، نیوزی لینڈ اور میزبان ملائیشیا کی جونیئرسائیڈز حصہ لیں گی، ایونٹ کیلیے پاکستان کے منتخب ممکنہ پلیئرز سردست کراچی میں جاری کیمپ میں ٹریننگ کررہے ہیں،ہیڈ کوچ رانا مجاہد کے مطابق ٹیم مینجمنٹ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اعلان کردہ نئے فارمیٹ کے مطابق جونیئر ٹیم کا اعلان پیر 5 نومبر کو کردے گی۔
ایکسپریس ٹریبیون سے بات چیت کرتے ہوئے جونیئر ہاکی ٹیم کے منیجر نے کہا کہ اہم پلیئرز کی عدم دستیابی کے پیش نظرمجھے اپنی ٹیم سے بلند توقعات نہیں ہیں موجودہ پلیئرزانٹرنیشنل ٹیم کے مطلوبہ معیارسے کچھ کم ہیں، وہ بین الاقوامی سطح پر کھیلنے کے مواقع کم پاسکے ہیں لہذا ایسے میں ان سے اچھے نتائج کی توقع رکھنا حقیقت پسندانہ نہیں ہوگا، اس کی وجہ انھوں نے اہم پلیئرز کے سینئر کیمپ میں طلب کیے جانے کو بیان کیا ہے، ان کے خیال میں اسکواڈ میں باقی بچ جانے والے پلیئرز کو ابھی تک بین الاقوامی سطح پر صلاحیتوں کے اظہار کا زیادہ موقع نہیں مل پایا ہے اور وہ انٹرنیشنل معیار سے کچھ کم ہیں۔ سینئر کیمپ میں طلب کیے جانے والے کھلاڑیوں میں عمربھٹہ، محمد رضوان، محمد توصیف، کاشف شاہ اور علی شان شامل ہیں۔
گرین شرٹس نیوزی لینڈ کیخلاف 11نومبر کواپنی مہم شروع کریں گے، 12 نومبر کو آسٹریلیا جبکہ ایک دن آرام کے بعد 14تاریخ کو روایتی حریف بھارت سے ٹاکرا ہوگا، 15نومبر کو میزبان ملائیشیااور 17نومبرکو اختتامی لیگ میچ میں جرمنی کا چیلنج درپیش ہوگا۔ ٹیم منیجر و ہیڈ کوچ رانا مجاہد کے مطابق پی ایچ ایف کے اعلان کردہ نئے فارمیٹ کے تحت جونیئر ٹیم کا انتخاب بھی ٹیم مینجمنٹ کی ہی ذمہ داری ہوگی، تاہم اہم پلیئرز کی عدم دستیابی کے پیش نظر موجودہ کھلاڑیوں کی موجودگی میں ٹیم سے زیادہ بہتر نتائج کی توقع رکھنا حقیقت پسندانہ نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق چھ ملکی ہاکی ٹورنامنٹ11سے 18 نومبر تک ملائیشیا میں شیڈول ہے، جس میں پاکستان سمیت چھ ممالک آسٹریلیا، جرمنی، بھارت، نیوزی لینڈ اور میزبان ملائیشیا کی جونیئرسائیڈز حصہ لیں گی، ایونٹ کیلیے پاکستان کے منتخب ممکنہ پلیئرز سردست کراچی میں جاری کیمپ میں ٹریننگ کررہے ہیں،ہیڈ کوچ رانا مجاہد کے مطابق ٹیم مینجمنٹ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اعلان کردہ نئے فارمیٹ کے مطابق جونیئر ٹیم کا اعلان پیر 5 نومبر کو کردے گی۔
ایکسپریس ٹریبیون سے بات چیت کرتے ہوئے جونیئر ہاکی ٹیم کے منیجر نے کہا کہ اہم پلیئرز کی عدم دستیابی کے پیش نظرمجھے اپنی ٹیم سے بلند توقعات نہیں ہیں موجودہ پلیئرزانٹرنیشنل ٹیم کے مطلوبہ معیارسے کچھ کم ہیں، وہ بین الاقوامی سطح پر کھیلنے کے مواقع کم پاسکے ہیں لہذا ایسے میں ان سے اچھے نتائج کی توقع رکھنا حقیقت پسندانہ نہیں ہوگا، اس کی وجہ انھوں نے اہم پلیئرز کے سینئر کیمپ میں طلب کیے جانے کو بیان کیا ہے، ان کے خیال میں اسکواڈ میں باقی بچ جانے والے پلیئرز کو ابھی تک بین الاقوامی سطح پر صلاحیتوں کے اظہار کا زیادہ موقع نہیں مل پایا ہے اور وہ انٹرنیشنل معیار سے کچھ کم ہیں۔ سینئر کیمپ میں طلب کیے جانے والے کھلاڑیوں میں عمربھٹہ، محمد رضوان، محمد توصیف، کاشف شاہ اور علی شان شامل ہیں۔