پاک افغان انٹیلی جنس چیفس ملاقاتچارسدہ حملے کے شواہدافغانستان کے حوالے
جنرل رضوان،مسعوداندرابی میں دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کیلیے تعاون بڑھانے پربھی اتفاق
آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل رضوان اختر اور افغان انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ مسعود اندرابی نے اتفاق کیا ہے کہ پاک افغان سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی اور دہشت گردوں کی آمد و رفت روکنے کیلیے انٹیلی جنس تعاون بھی بڑھایاجائیگا۔
ایک ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایاہے کہ چار فریقی اجلاس کے موقع پرآئی ایس آئی چیف جنرل رضوان اختر اور افغان انٹیلی جنس کے سربراہ مسعود اندرابی کے درمیان ون آن ملاقات میں بارڈر مینجمنٹ اور دہشت گردوں کی آمد و رفت روکنے کیلیے انٹیلی جنس تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے افغانستان ، پاکستان،امریکا اور چین کے انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام کا مشترکہ اجلاس ہواجس میںافغان طالبان کیساتھ امن عمل کی بحالی اور مذاکرات پر رضامند افغان طالبان دھڑوں سے متعلق معلومات کا تبادلہ کیا گیا،آن لائن کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی اور افغان خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے مابین ملاقات میںچارسدہ یونیورسٹی پر دہشتگردوںکے حملے پر بھی بات چیت کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق اس موقع پر چارسدہ یونیورسٹی پر حملے کیلیے افغانستان کی زمین استعمال ہونے کے شواہد پیش کیے گئے۔
ایک ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایاہے کہ چار فریقی اجلاس کے موقع پرآئی ایس آئی چیف جنرل رضوان اختر اور افغان انٹیلی جنس کے سربراہ مسعود اندرابی کے درمیان ون آن ملاقات میں بارڈر مینجمنٹ اور دہشت گردوں کی آمد و رفت روکنے کیلیے انٹیلی جنس تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے افغانستان ، پاکستان،امریکا اور چین کے انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام کا مشترکہ اجلاس ہواجس میںافغان طالبان کیساتھ امن عمل کی بحالی اور مذاکرات پر رضامند افغان طالبان دھڑوں سے متعلق معلومات کا تبادلہ کیا گیا،آن لائن کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی اور افغان خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے مابین ملاقات میںچارسدہ یونیورسٹی پر دہشتگردوںکے حملے پر بھی بات چیت کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق اس موقع پر چارسدہ یونیورسٹی پر حملے کیلیے افغانستان کی زمین استعمال ہونے کے شواہد پیش کیے گئے۔