پالپا کا موجودہ حالات میں فلائٹ آپریشن شروع کرنے سے انکار

پالپا ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری پر ملازمین کے مؤقف کی حمایت کی گئی، اعلامیہ


ویب ڈیسک February 06, 2016
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے لاپتا ملازمین کی بازیابی کے لیے حکومت کو 36 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیدیا، فوٹو؛فائل

پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا نے نجکاری کے خلاف پی آئی اے ملازمین کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے موجودہ صورتحال میں فلائٹ آپریشن شروع کرنے سے انکار کردیا ہے۔



کراچی میں پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد جاری کیے جانے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے ملازمین کے نجکاری کے خلاف مؤقف کی حمایت کرتے ہیں جب کہ پالپا کے صدر کو دھمکی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس دھمکی پر معافی مانگی جائے۔



اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پالپا ایگزیکٹو کمیٹی تمام معاملات پر متحد ہے، حکومت مسئلے کو جلد حل کرے تاکہ فلائٹ آپریشن بحال ہوسکے کیونکہ موجودہ حالات میں فلائٹ آپریشن شروع نہیں کرسکتے۔



ادھر پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا بھی ہنگامی اجلاس ہوا جس میں صفدر انجم اور ایکشن کمیٹی کے صدر سہیل بلوچ سمیت دیگر نے شرکت کی جب کہ کمیٹی نے اپنے لاپتا ساتھیوں کی بازیابی کے لیے انتہائی قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت حکومت کو ملازمین کی بازیابی کے لیے 36 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔



ذرائع کے مطابق جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر 36 گھنٹوں میں تینوں لاپتا ملازمین بازیاب نہ ہوئے تو جناح ٹرمینل کی طرف مارچ کیا جائے گا اور یہ تمام مارچ ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس پر بیک وقت ہوگا جس میں سول سوسائٹی، وکلا اور دیگر لیبر تنظیموں کےرہنما بھی شریک ہوں گے۔ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہمارے نہ صرف ساتھی لاپتا ہیں بلکہ سرکردہ لوگوں کو بھی گرفتار کرنے کے لیے ان کے گھروں کی باہر مشکوک لوگوں کی آمدورفت دیکھی گئی ہے۔





دوسری جانب پی آئی اے ملازمین کے احتجاج کے باعث ملک بھر میں آج پانچویں روز بھی فلائٹ آپریشن معطل رہا جس سے قومی ایئرلائن کی اندرون و بیرون ملک درجنوں پروازوں کو منسوخ کردیا گیا۔ کراچی سے آج پی آئی اے کی اسلام آباد، لاہور، ملتان، تربت اور ممبئی جانے والی فلائٹس سمیت درجنوں پروازیں منسوخ کردی گئیں۔



لاہور سے اندرون و بیرون ملک جانے والی 24 پروازیں منسوخ ہوئیں جب کہ گزشتہ 5 روز کے دوران لاہور سے مجموعی طور پر 118 پروازیں منسوخ ہوچکی ہیں جس سے قومی ایئرلائن کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ملتان سے آج پی آئی اے کی 6 اور راولپنڈی بے نظیر ایئرپورٹ سے 25 پروازیں منسوخ کی گئیں جب کہ فیصل آباد سے بھی 2 فلائٹس منسوخ ہوئیں۔



پی آئی اے کے ملازمین کی ہڑتال کے باعث مسافر بھی سراپا احتجاج ہوگئے ہیں، کراچی سمیت دیگر شہروں میں پی آئی اے کے ٹکٹ تھامے مسافروں نے شدید احتجاج کیا، جن میں سے بعض افراد کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ملازمین کو اپنی ملازمتوں کی فکر ہے جب کہ اگر وہ بیرون ملک نہ پہنچے تو انہیں ان کی ملازمتوں سے فارغ کردیا جائے گا۔ پی آئی اے کی ہڑتال کےباعث 1500 سے زائد عمرہ زائرین سعودی عرب میں بھی پھنسے ہوئے ہیں جنہوں نے حکومت سے مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ملازمین کی ہڑتال 13 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے جب کہ قومی ایئر لائن کا فلائٹ آپریشن مسلسل پانچویں روز بھی مکمل طور پر معطل ہے اور ملک بھر کے کسی بھی ایئرپورٹ سے پی آئی اے کی کوئی بھی فلائٹ اڑان نہ بھر سکی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں