تعلیمی اداروں میں سکیورٹی نقائص برقرار

پولیس نے متعدد سرکاری و نجی تعلیمی ادارے سیل کر دیئے

پولیس نے متعدد سرکاری و نجی تعلیمی ادارے سیل کر دیئے ۔ فوٹو : فائل

سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد اب سانحہ چارسدہ کے باعث ہر طرف ایک انجانے سے خوف اور دہشت کی فضا ہے۔ سانحہ چار سدہ کے بعد پنجاب بھر میں تعلیمی ادارے ایک ہفتہ کے لئے بند کر دیئے گئے۔

ڈی پی او سرگودھا کیپٹن (ر) سجاد حسن منج نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت حکومت پنجاب کی طرف سے جاری ہدایات کے متعلق تمام نجی وسرکاری تعلیمی اداروں کوآگاہ اور ان کو سکیورٹی اقدامات فول پروف بنانے کے لیے خبر دار بھی کیا، لیکن سانحہ چارسدہ کے بعد جب ان اداروں کو دوبارہ چیک کیا گیا تو ان میں سکیورٹی کے نقائص پائے گئے۔

تعلیمی اداروں نے حکومتی احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے اور نہ ہی سکولز کے باہر بنائے گئے مورچوں میں سکیورٹی گارڈ رکھے، اکثریت نے تو سانحہ آرمی پبلک سکول کے چند روز بعد ہی اپنے سکولز کے باہر سے مورچے بھی ختم کر دئے تھے۔

تعلیمی اداروں کی چھتوں پر بھی مورچے نہیں تھے، میٹل ڈیٹیکٹر کی سہولت تھی اور نہ ہی دیواروں کی اونچائی حکومتی احکامات کے مطابق تھی جبکہ دیواروں پر خار دارتاریں بھی نہیں تھیں۔

جس پر پولیس نے قائد اعظم لاء کالج ریلوے روڈ ، ارقم ماڈل کالج سٹیلائٹ ٹاؤن سرگودھا، گورنمنٹ جامع کمپری ہینسو گرلز ہائی سکول، دی یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیا، گورنمنٹ جونیئر ماڈل ہائی سکول بلاک ڈی، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول شمشیر ٹاؤن، ایم سی گرلز ہائی سکول بلاک اے ، آئی ایل ایم کالج 86/87سٹیلائٹ ٹاؤن سرگودھا، پنجاب کالج خیابان صادق، ڈگری کالج برائے خواتین فاروق کالونی، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول حیدر آباد ٹاؤن، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول حیدر آباد ٹاؤن، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول سکیسر بار، گورنمنٹ ہائی سکول دیمرمہ ، گورنمنٹ ہائی سکول چک55شمالی، گورنمنٹ ڈگری کالج ماڑی، گورنمنٹ بوائز ہائی سکو ل ماڑی، گورنمنٹ جونیئر ماڈل ہائی سکول ماڑی، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول چک60شمالی،


گورنمنٹ بوائز ہائی سکول بونگہ منہاس، گورنمنٹ ہائی سکول سکیسر بار، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول لک موڑ، گورنمنٹ ماڈل پرائمری سکول چک8شمالی، سن رائز پبلک سکول چک11شمالی، علم پبلک مڈل سکول اجنالہ اسٹیشن، گورنمنٹ ہائی سکول خان محمد والا، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بھیرہ گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول بھیرہ، ڈگری کالج خواتین بھیرہ، گورنمنٹ اے نائن ماڈل سکول بھیرہ، بوائز ڈگری کالج بھیرہ، گورنمنٹ ہائی سکول بھیرہ، ڈگری کالج برائے خواتین بھیرہ، گورنمنٹ ہائی سکول شیر محمد والا، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول چک مبارک، گورنمنٹ ہائی سکول سرادر پور نون، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول چک مبارک، گورنمنٹ ہائی سکول خان محمد والا، گورنمنٹ جونیئر ماڈل ہائی سکول بھیرہ، گورنمنٹ ہائی سکول بھیرہ، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بھیرہ، گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول بھیرہ، گورنمنٹ ایلیمنٹری گرلز سکول گھنگوال، اسلامیہ پبلک ماڈل سکول گھنگوال،

گورنمنٹ ہائی سکول گھنگوال، گورنمنٹ پرائمری سکول جھگیاں سیال، گورنمنٹ ماڈل پرائمری سکول مہمند تلہ، پنجاب گرائمر سکول جھاوریاں روڈ، گورنمنٹ گرلز مڈل سکول کالرہ، گورنمنٹ ہائی سکول کالرہ، قیادت گروپ آف کیمپس کالرہ،منہاج ماڈل سکول کالرہ، گورنمنٹ پرائمری سکول جھگیاں سیال ،گورنمنٹ پرائمری سکول نمبر1جھاوریاں، گورنمنٹ پرائمری سکول شاہ پور، گورنمنٹ میڈیم پرائمری سکول بیربل شریف، شاہین ماڈل سکول بیربل شریف، گورنمنٹ ہائی سکول گھنگوال، گورنمنٹ ہائی سکول کوٹ پہلوان، گورنمنٹ پرائمری سکول کوٹ پہلوان، گورنمنٹ پرائمری سکول نمبر2کوٹ پہلوان، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کوٹ بھائی خان، گورنمنٹ ہائی سکول کوٹ بھائی خان ، گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری سکول چاچڑ شریف، گورنمنٹ پرائمری سکول اللہ داد والا داخلی چاچڑ شریف، گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول خورشید، گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول خورشید، دارلہدی سکول جھاوریاں، گورنمنٹ پرائمری سکول جھاوریاں نزد دارہ محمد اقبال اعوان کو بند کروا دیا۔

پولیس کی طرف سے ان تعلیمی اداروں کو سکیورٹی اقدامات میں نقائص کو دور کرنے کے لئے تین روز کا ٹائم دیا گیا لیکن یہ احکامات ہوا میں اڑا دیئے گئے۔ اس سلسلہ میں آر پی او ذوالفقار حمید اور ڈی پی او سرگودھا کیپٹن(ر) سجاد حسن خان منج نے یونیورسٹی آف سرگودھا اور اس کے ذیلی تعلیمی اداروں کا وزٹ کیا، اس دوران کمشنر سرگودھا کیپٹن(ر) محمد آصف اور ڈی سی او سرگودھا بھی ہمراہ تھے ۔

سرگودھا میڈیکل کالج اور زرعی کالج یونیورسٹی آف سرگودھا کے ناقص سکیورٹی انتظامات پر ان کو31جنوری تک سیل کر دیا گیا جبکہ تحصیل سلانوالی میں چک 122 جنوبی میں ویلکم پبلک ماڈل سکول اور چک 121 جنوبی میں رائٹ وے پبلک ماڈل سکول کو بھی ناقص سکیورٹی اقدامات کی وجہ سے سیل کیا گیا۔ ایک ہفتہ کی تعطیلات کے بعد سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کی اکثریت نے دوبارہ تعلیمی سرگرمیاں شروع کر دیں لیکن سکیورٹی خدشات پر 16 تعلیمی اداروں کو بند ہی رکھا گیا۔ اس سلسلہ میں ترجمان سرگودھا پولیس انسپکٹر خطیب الرحمن نے بتایا کہ تعلیمی اداروں کی سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں، پولیس نے سیکیورٹی گارڈز کے لیے خصوصی تربیتی کورس کا انعقاد کیا ہے جس میں ابتدائی طور پر 200سیکیورٹی گارڈز کو تربیت دی جا رہی ہے۔ تمام سکولوں میں ایمرجنسی الرٹ سسٹم متعارف کروایا جا رہا ہے۔

121سرکاری اور150پرائیویٹ حساس سکولوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے ہیں۔ 2 خصوصی ٹیمیں ضلع بھر میں واقع ہاسٹلز کی چیکنگ کر رہی ہیں۔ دوسری طرف نیشنل ایکشن پلان کے تحت سکیورٹی اداروں نے انبالہ مسلم کالج کوٹ فرید روڈ اور گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین نزد چاندی چوک کے گردونواح میں ملک سماج دشمن عناصر کے خلاف سرچ آپریشن 2مشکوک افراد کو گرفتارکرکے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ آر پی او ذوالفقار حمید اور ڈی پی او کیپٹن (ر)سجاد حسن منج کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ دہشت گرد اس بہادر قوم کو شکست نہیں دے سکتے۔ قوم ان سے خوفزدہ نہیں ہم ڈٹ کر ان کا مقابلہ کریں گے اور قوم کے معصوم بچوں کو شہید کرنے والوں کا قبر تک پیچھا کریں گے۔
Load Next Story