بلوچستان حکومت کی آئینی حیثیت برقرار ہےسلمان اکرم راجا
سپریم کورٹ نے کوئی واضح حکم جاری نہیں کیا جس سے صوبائی حکومت کی آئینی حیثیت ختم تصور کی جائے
KARACHI:
ممتاز ماہر قانون سلمان اکرم راجا ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں عوام کی منتخب حکومت اپنا وجود رکھتی ہے اور وزیراعلیٰ کو آئینی طور پر اسمبلی اجلاس منعقد کرانے کا اختیار حاصل ہے۔
بیشک سپریم کورٹ کے عبوری حکم سے صوبائی حکومت کو اخلاقی طور پر دھچکا ضرور لگا ہے لیکن اس کی آئینی حیثیت برقرار ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں کیا۔ سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے صوبائی حکومت کی قانونی اور آئینی حیثیت کے بارے میں سوال کیا ہے لیکن کوئی ایسا واضح حکم جاری نہیں کیا جس سے صوبائی حکومت کی آئینی حیثیت ختم تصور کی جاسکتی ہو۔
انھوں نے کہا کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی کو صوبائی حکومت کی آئینی حیثیت کے حوالے سے وضاحت حاصل کرنے کا حق حاصل ہے لیکن وہ موجودہ صورتحال میں اسمبلی اجلاس طلب کرنے سے انکار نہیں کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عبوری حکم میں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی حکومت کی قانونی و آئینی حیثیت کا تسلی بخش جواب نہ ملنے کی صورت میں سپریم کورٹ آئین کی شق 148(3)کے تحت وفاقی حکومت کو صوبائی حکومت کے بارے میں واضح حکم جاری کرسکتی ہے اور صوبے میں گورنر راج کا نفاذ بھی ممکن ہوسکتا ہے۔
ممتاز ماہر قانون سلمان اکرم راجا ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں عوام کی منتخب حکومت اپنا وجود رکھتی ہے اور وزیراعلیٰ کو آئینی طور پر اسمبلی اجلاس منعقد کرانے کا اختیار حاصل ہے۔
بیشک سپریم کورٹ کے عبوری حکم سے صوبائی حکومت کو اخلاقی طور پر دھچکا ضرور لگا ہے لیکن اس کی آئینی حیثیت برقرار ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں کیا۔ سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے صوبائی حکومت کی قانونی اور آئینی حیثیت کے بارے میں سوال کیا ہے لیکن کوئی ایسا واضح حکم جاری نہیں کیا جس سے صوبائی حکومت کی آئینی حیثیت ختم تصور کی جاسکتی ہو۔
انھوں نے کہا کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی کو صوبائی حکومت کی آئینی حیثیت کے حوالے سے وضاحت حاصل کرنے کا حق حاصل ہے لیکن وہ موجودہ صورتحال میں اسمبلی اجلاس طلب کرنے سے انکار نہیں کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عبوری حکم میں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی حکومت کی قانونی و آئینی حیثیت کا تسلی بخش جواب نہ ملنے کی صورت میں سپریم کورٹ آئین کی شق 148(3)کے تحت وفاقی حکومت کو صوبائی حکومت کے بارے میں واضح حکم جاری کرسکتی ہے اور صوبے میں گورنر راج کا نفاذ بھی ممکن ہوسکتا ہے۔