مشرف دور میں پیرول پر رہا35ملزمان کی گرفتاری کا حکم سندھ حکومت نے آج اہم اجلاس طلب کر لیا

وفاقی وزارت داخلہ نے ملزمان کی فہرست اوران کیخلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں، رہائی پانے والے ملک چھوڑ چکے ہیں

وفاقی وزارت داخلہ نے ملزمان کی فہرست اوران کیخلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں، رہائی پانے والے ملک چھوڑ چکے ہیں فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کی ہدایات پر سندھ حکومت نے پیرول پر رہائی حاصل کرنے والے35 ملزمان کی گرفتاری کا لائحہ عمل طے کرنے کیلیے آج (پیر) اجلاس طلب کرلیا ۔

پیرول پررہائی کے بعد غائب ہونے والے35 افرادکے قتل ، اقدام قتل ، ہنگامہ آرائی اور اسلحہ آرڈیننس سمیت متعدد مقدمات زیر سماعت تھے لیکن دسمبر2005 کے بعد سے وہ تاحال لاپتہ ہیں ، سندھ حکومت اس سلسلے میں کافی تذبذب کا شکار نظر آرہی ہے کیونکہ مذکورہ افراد کی تلاش ہی ایک اعصاب شکن مرحلہ ہوگا ، اگر مذکورہ تمام یا ان میں سے کچھ افراد بیرون ملک چلے گئے ہیں توان کی گرفتاری کیلیے انٹر پول سے رابطہ کیا جائے یا نہیں کیا جائے ، ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر پراسیکیوٹر جنرل سندھ شہادت اعوان نے بتایا کہ مذکورہ35 ملزمان کی گرفتاری کا لائحہ عمل طے کرنے کے سلسلے میں آج (پیر) کو انھوں نے اجلاس طلب کیا ہے جس میں تمام اضلاع کے ڈپٹی پراسیکیوٹرز اور دیگر متعلقہ حکام کو طلب کیا گیا ہے ، انھوں نے بتایا کہ مذکورہ افراد کے سلسلے میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا ، ان کی رہائی کے وقت کا تمام ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔

جس کے بعد ہی کوئی حتمی حکمت عملی تیار کی جائے گی ، سپریم کورٹ میں پیش کی گئی فہرست کے مطابق مذکورہ 35 افراد کو جولائی 2003 سے نومبر 2003 کے درمیان مختلف اوقات میں پیرول پر رہا کیا گیا لیکن 29 دسمبر 2005 کے بعد سے ان تمام افراد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں ، مذکورہ افراد کے قتل ، اقدام قتل ، ہنگامہ آرائی اور اسلحہ آرڈیننس سمیت متعدد مقدمات زیر سماعت تھے اور انھیں اچھے رویے کی بنیاد پررہا کیا گیا تھا ۔


فہرست کے مطابق رہائی پانے والوں میں نور احمد عرف عامر ولد کالے خان ، محمد امین کالیا ولد احمد حسین ، انیس عرف انو کالیا ولد محمد ایوب ، غلام محی الدین ولد غلام نبی ، فیصل ندیم ولد محمد جمیل ، عبدالصبور ولد جعفر علی گارڈن ، محمد اکرم عرف لمبا ولد رحمت علی ، ذوالفقار احمد ولد فضل دین ، فیاض احمد ولد عبدالغفار ، محمد سلیم خان ولد محمد اکبر خان ، سید جمال الدین ولد سید فیض المبین ، عبدالفتح عرف جاوید ولد محمد مرتضیٰ ، محمد یوسف عرف پپو ولد محمد سلیم ، شیر محمد عرف شیرو ولد غلام حسین ، دل محمد ولد عبدالکریم ، نعیم عرف چیمہ ولد محمد رفیق ، محمد ساجد عرف گجو ولد محمد عثمان غنی ، سہراب عالم ولد زبیر عالم ، محمد راجو عرف ندیم ولد عبدالحمید ، عمران عرف بدھا ولد صغیر احمد ، سعید خان ولد شوکت حیات خان ، محمد جاوید ولد شمس الدین ، محمد وحید ولد اصغر علی ، آصف عرف دنبہ ولد عبدالعزیز ، محمد یوسف عرف تھیلا والا ولد محمد ابراہیم ، ابو بکر صدیق عرف کالیا ولد کالے میاں ، حبیب عرف کانا ولد رفیع احمد ، محمد علی ولد ربیع اللہ ، ریاض عرف چاچا ولد سراج الدین ، عبدالسلام عرف عرفان ولد عبداللہ غازی ، عبداللطیف کامران عرف پانڈا ولد محمد عبداللہ غازی ، محمد رضوان ولد مطلوب ، سعید عرف کالا ولد محمد شریف ، سید علی قیصر نقوی ولد الطاف حسین اور محمد جہانگیر ولد قمر الدین شامل ہیں ۔

وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے پرویزمشرف کے دورمیں سندھ کی جیلوں سے پیرول پر رہاملزمان کی فہرست اوران کے خلاف قائم مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں اورا نکی فوری گرفتاریوں کا حکم دیاہے۔

ذرائع کے مطابق خدشہ ہے کہ ملزمان کی اکثریت بیرون ملک فرارہوچکی۔وفاقی وزارت داخلہ نے محکمہ داخلہ سندھ کوپیرول پررہاملزمان کے مقدمات اوران سے متعلق دیگرتفصیلات ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے،اس بات کاقوی امکان ہے کہ پیرول پر رہا 35 ملزمان پاکستان چھوڑچکے ہونگے اوروہ یورپی اورافریقی ممالک میں روپوش ہوں گے۔
Load Next Story