چین سے خراب ریلوے انجن کی خریداری کا معاملہ نیب کو بھجوادیا گیا ہے سعد رفیق

ریلوے انجن کی اکثریت اپنی عمر پوری کرچکی ہے، وزیر ریلوے سعد رفیق

2007 میں چین کی ایک کمپنی ایس آر شزیان کے ساتھ 75 انجن کی خریداری کا معاہدہ ہوا تھا، وزیر ریلوے سعد رفیق فوٹو:فائل

KARACHI:
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہےکہ چین سے غیر معیاری ریلوے انجن کی خریداری میں کرپشن کا معاملہ نیب کو بھجوادیا گیا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ گزشتہ ڈھائی برسوں میں ریلوے کی بحالی کےلئے بہت کوششیں کیں اور مشکل فیصلے کئے لیکن اب پاکستان ریلوے دن بہ دن ترقی کی جانب گامزن ہے ۔ ہم نے ریلوے کے 6 ارب کے واجب االادا قرض واپس کئے ۔ ریلوے میں زیادہ تر انجن اپنی عمر پوری کرچکے ہیں۔ جعفر ایکسپریس کے حادثے کے بعد تمام انجنوں کا بغور معاتنہ کیا گیا تو علم ہوا کہ چین نے جو انجن پہلے دیئے تھے وہ خراب تھے ۔ ریلوے انجن کی خریداری میں کرپشن کا معاملہ نیب بھجوادیا گیا ہے۔


وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2007 میں چین کی ایک کمپنی ایس آر شزیان کے ساتھ 75 انجن کی خریداری کا معاہدہ ہوا تھا، اس کمپنی کو پانچ انجن کی قیمت بھی ادا کردی گئی تھی ۔ ہم نے انتہائی دباؤ کے باوجود یہ معاہدہ ختم کیا۔ ہم نے 3000 اور 2000 پاور ہاؤس کے لوکو موٹوز لئے لیکن دو ہزار ہاؤس پاور کے 16 لوکو موٹوز میں خطرناک دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ خوش قسمتی سے انجنز کی گارنٹی کا وقت 5 سال ہے۔ اب چائنہ کمپنی سارے لوکو موٹوز ٹھیک کرکے دے گی اورکمپنی کو صاف کہہ دیا گیا ہے کہ اگر انہوں نے ہماری شکایات کا ازالہ نہ کیا تو پھر اس شعبے میں دوطرفہ تعاون ختم کر دیا جائے گا۔ چینی انجینئرز پاکستان پہنچ رہے ہیں، جو پاکستان ریلوے کے ماہرین کے ساتھ مل کر خراب انجنوں کا معائنہ کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی اب جو 55 لوکو موٹو انجنز لئے جارہے ہیں ان میں امریکا اور یورپی کمپنیوں کے پارٹس لگے ہوں گے۔

Load Next Story