5برسوں میں 69سفارتی مشنز پر22ارب روپے خرچ
وزارت خارجہ کی طرف سے قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں انکشاف.
بیرون ملک سفارتی مشنزکے لیے اراضی منتخب کرتے ہوئے سادگی دردسرنہیں ہوتی، یہ انکشاف وزارت خارجہ کی طرف سے قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں ہواہے۔
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق رکن پارلیمنٹ خالدہ منصورکے سوال پرجمع کرائی گئی نامکمل دستاویزات میں بتایاگیاہے کہ پاکستان نے گذشتہ پانچ برسوں میں مختلف ممالک میں 69سفارتی مشنز،سفارتخانوں اورقونصل خانوں پر2.2ارب روپے خرچ کیے۔اس میں شکاگو کے قونصل خانے پراڑائے گئے3کروڑ90لاکھ روپے بھی شامل ہیںحالانکہ امریکا میں پاکستان کے پہلے ہی 4دیگرسفارتی مشنزموجودہیں۔تاہم مکمل معلومات نہیں مل سکیں کیونکہ بیرون ملک 120پاکستانی مشنزموجودہیں۔اوٹاوا،کینیڈا،کے ہائی کمیشن سمیت چند بہت اہم سفارتخانوں کی تفصیلات مکمل طورپرغائب ہیں۔
چندکیسوں میں ایکسچینج ریٹ درست نہیں یااس کاتذکرہ ہی نہیں ۔دستاویزات کے مطابق ریاض سے حاصل کئے گئے قرضے کی بدولت 2002ء میں باکو،آذربائیجان، میں 36,872ڈالرکی عمارت خریدی گئی،مذکورہ قرضہ جون2011ء میں واپس کیاگیا۔کچھ عمارتیں پاکستانی شہریوں سے کرائے پرلی گئیں، یمن کے دارالحکومت صنعامیں ڈاکٹرطارق عبداللہ نے گذشتہ پانچ برسوں کے دوران 2کروڑ20لاکھ روپے وصول کئے۔
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق رکن پارلیمنٹ خالدہ منصورکے سوال پرجمع کرائی گئی نامکمل دستاویزات میں بتایاگیاہے کہ پاکستان نے گذشتہ پانچ برسوں میں مختلف ممالک میں 69سفارتی مشنز،سفارتخانوں اورقونصل خانوں پر2.2ارب روپے خرچ کیے۔اس میں شکاگو کے قونصل خانے پراڑائے گئے3کروڑ90لاکھ روپے بھی شامل ہیںحالانکہ امریکا میں پاکستان کے پہلے ہی 4دیگرسفارتی مشنزموجودہیں۔تاہم مکمل معلومات نہیں مل سکیں کیونکہ بیرون ملک 120پاکستانی مشنزموجودہیں۔اوٹاوا،کینیڈا،کے ہائی کمیشن سمیت چند بہت اہم سفارتخانوں کی تفصیلات مکمل طورپرغائب ہیں۔
چندکیسوں میں ایکسچینج ریٹ درست نہیں یااس کاتذکرہ ہی نہیں ۔دستاویزات کے مطابق ریاض سے حاصل کئے گئے قرضے کی بدولت 2002ء میں باکو،آذربائیجان، میں 36,872ڈالرکی عمارت خریدی گئی،مذکورہ قرضہ جون2011ء میں واپس کیاگیا۔کچھ عمارتیں پاکستانی شہریوں سے کرائے پرلی گئیں، یمن کے دارالحکومت صنعامیں ڈاکٹرطارق عبداللہ نے گذشتہ پانچ برسوں کے دوران 2کروڑ20لاکھ روپے وصول کئے۔