سانحہ اے پی ایس کے 3 سہولت کاروں کی سزائے موت پر عمل درآمد معطل
علی رحمان، سخی محمد اور مسماة نیک معروف کو فوجی عدالت نے اے پی ایس پشاور حملے میں معاونت پر سزائے موت سنائی تھی
سپریم کورٹ نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے میں ملوث قرار دیئے گئے 3 دہشت گردوں کی سزائے موت پرعمل درآمد روک دیا ہے۔
جسٹس دوست محمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے میں ملوث 3 دہشت گردوں علی رحمان،سخی محمداور مسماة نیک معروف کی فوجی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں سزاؤں کے خلاف اپیل دائر کررکھی ہے مگر آج تک کوئی جواب ہی نہیں ملا۔
سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ فوجی عدالتیں چاہے فیصلوں میں جج کا نام نہ لکھیں مگر وجوہات ضرور لکھیں۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور پاک فوج کی جیک برانچ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پردائراپیلوں پرہونے والی پیش رفت سے آگاہ کریں۔ کیس کی مزید سماعت 16 فروری کو ہوگی۔
واضح رہے کہ علی رحمان، سخی محمد اورمسماة نیک معروف کو فوجی عدالت نے اے پی ایس پشاورحملے میں معاونت پرسزائے موت سنائی تھی جب کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف تینوں ملزمان کی سزائے موت کی توثیق کرچکے ہیں۔
جسٹس دوست محمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے میں ملوث 3 دہشت گردوں علی رحمان،سخی محمداور مسماة نیک معروف کی فوجی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں سزاؤں کے خلاف اپیل دائر کررکھی ہے مگر آج تک کوئی جواب ہی نہیں ملا۔
سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ فوجی عدالتیں چاہے فیصلوں میں جج کا نام نہ لکھیں مگر وجوہات ضرور لکھیں۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور پاک فوج کی جیک برانچ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پردائراپیلوں پرہونے والی پیش رفت سے آگاہ کریں۔ کیس کی مزید سماعت 16 فروری کو ہوگی۔
واضح رہے کہ علی رحمان، سخی محمد اورمسماة نیک معروف کو فوجی عدالت نے اے پی ایس پشاورحملے میں معاونت پرسزائے موت سنائی تھی جب کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف تینوں ملزمان کی سزائے موت کی توثیق کرچکے ہیں۔