سندھ کے 6 سرکاری محکموں نے عدالتی احکام پرعمل نہیں کیا
سپریم کورٹ کے احکام کے خلاف مذکورہ محکموں میں تاحال 82 نان کیڈر افسران کیڈر عہدوں پر کام کررہے ہیں۔
سندھ کے سرکاری محکموں میں ملازمتوں کے امور کے منتظم محکمہ سروسز سمیت صوبے کے 6 سرکاری محکموں نے سپریم کورٹ کے احکام پر عملدرآمد کے حلف نامے جمع کرانے میں ناکام رہے اور ایک مرتبہ پھر چند دنوں کی مہلت لے لی۔
مذکورہ محکموں میں محکمہ سروسز، محکمہ بلدیات، محکمہ قانون، محکمہ خزانہ، محکمہ داخلہ اور محکمہ زراعت شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے احکام کے خلاف مذکورہ محکموں میں تاحال 82 نان کیڈر افسران کیڈر عہدوں پر کام کررہے ہیں۔
محکمہ ترقی و منصوبہ بندی کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اعجاز علی خان کی صدارت میں گزشتہ پیر کو منعقدہ اجلاس میں مذکورہ محکموں کے انتظامی سربراہان کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ہر صورت میں منگل تک اپنے محکموں میں نان کیڈر افسران کو ہٹانے سے متعلق نوٹیفکیشنز اور حلف نامے چیف سیکریٹری کے دفتر میں جمع کرائیں لیکن منگل کو مذکورہ محکموں کے سربراہان نے مختلف عذر دے کر درکار حلف نامے اور نوٹیفکیشن جمع کرانے کے لیے 11 فروری تک کی مہلت حاصل کرلی۔
مذکورہ محکموں میں محکمہ سروسز، محکمہ بلدیات، محکمہ قانون، محکمہ خزانہ، محکمہ داخلہ اور محکمہ زراعت شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے احکام کے خلاف مذکورہ محکموں میں تاحال 82 نان کیڈر افسران کیڈر عہدوں پر کام کررہے ہیں۔
محکمہ ترقی و منصوبہ بندی کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اعجاز علی خان کی صدارت میں گزشتہ پیر کو منعقدہ اجلاس میں مذکورہ محکموں کے انتظامی سربراہان کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ہر صورت میں منگل تک اپنے محکموں میں نان کیڈر افسران کو ہٹانے سے متعلق نوٹیفکیشنز اور حلف نامے چیف سیکریٹری کے دفتر میں جمع کرائیں لیکن منگل کو مذکورہ محکموں کے سربراہان نے مختلف عذر دے کر درکار حلف نامے اور نوٹیفکیشن جمع کرانے کے لیے 11 فروری تک کی مہلت حاصل کرلی۔