امریکی ریاست نیو ہیمپشائر میں صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مارلیا
ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدواربننےکے خواہشمند سینڈرزاپنی حریف ہلیری کلنٹن کو شکست دینے میں کامیاب رہے۔
امریکی ریاست نیو ہیمپشائر میں ڈیمو کریٹک اور ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کے انتخاب کا مقابلہ بالترتیب سینیٹر برنی سینڈرز اور ارب پتی کاروباری شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ نے جیت لیا۔
ریاست آئیوا کے بعد نیو ہیمشائردوسری ریاست ہے جہاں صدارتی امیدوار کے انتخاب کے لئے ووٹ ڈالے گئے اور یہاں سے ڈونلڈ ٹرمپ اور سینیٹر برنی سینڈرز نے میدان مارلیا جب کہ ریاست آئیوا میں ان دونوں امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم اس مرتبہ ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار بننے کے خواہشمند سینڈرز اپنی حریف اور سابق امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن کو شکست دینے میں کامیاب رہے۔
ڈیموکریٹ امیدوار کے انتخاب کے برعکس ری پبلکن صدارتی امیدوارکے انتخاب کے سلسلے میں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا تاہم اس دوڑ میں پیش پیش ڈونلڈ ٹرمپ پہلی باراپنی عوامی حمایت کو ووٹوں کی شکل دینے میں کامیاب رہے۔ ریاست نیو ہیمپشائرمیں اپنی فتح کا اعلان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف اپنے ووٹروں کا شکریہ ادا کیا بلکہ ڈیموکریٹ امیدوار برنی سینڈرزکو بھی مبارکباد دی۔
واضح رہے کہ امریکا کی تمام ریاستوں میں عوام من پسند نمائندوں کی حمایت کریں گےاور پھرجولائی میں پارٹی کے اجلاس میں حتمی امیدوارکا فیصلہ ہوگا جو8 نومبرکو ہونے والے صدارتی انتخاب میں حصہ لیں گے۔
ریاست آئیوا کے بعد نیو ہیمشائردوسری ریاست ہے جہاں صدارتی امیدوار کے انتخاب کے لئے ووٹ ڈالے گئے اور یہاں سے ڈونلڈ ٹرمپ اور سینیٹر برنی سینڈرز نے میدان مارلیا جب کہ ریاست آئیوا میں ان دونوں امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم اس مرتبہ ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار بننے کے خواہشمند سینڈرز اپنی حریف اور سابق امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن کو شکست دینے میں کامیاب رہے۔
ڈیموکریٹ امیدوار کے انتخاب کے برعکس ری پبلکن صدارتی امیدوارکے انتخاب کے سلسلے میں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا تاہم اس دوڑ میں پیش پیش ڈونلڈ ٹرمپ پہلی باراپنی عوامی حمایت کو ووٹوں کی شکل دینے میں کامیاب رہے۔ ریاست نیو ہیمپشائرمیں اپنی فتح کا اعلان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف اپنے ووٹروں کا شکریہ ادا کیا بلکہ ڈیموکریٹ امیدوار برنی سینڈرزکو بھی مبارکباد دی۔
واضح رہے کہ امریکا کی تمام ریاستوں میں عوام من پسند نمائندوں کی حمایت کریں گےاور پھرجولائی میں پارٹی کے اجلاس میں حتمی امیدوارکا فیصلہ ہوگا جو8 نومبرکو ہونے والے صدارتی انتخاب میں حصہ لیں گے۔