شمالی کوریا کی فوج کے سربراہ کو کرپشن الزامات پرسزائے موت
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جرنل ری کو 2013 میں ملک کی پیپلزآرمی کا چیف آف دی جنرل اسٹاف مقررکیا تھا۔
PESHAWAR:
شمالی کوریا کی فوج کے سربراہ جنرل ری یونگ گل کو کرپشن الزامات ثابت ہونے پر سزائے موت دے دی گئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے "یونہاپ" نے صورتحال سے باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ جنرل ری کو بدعنوانی اور ذاتی فوائد حاصل کرنے کے الزامات ثابت ہونے پر رواں ماہ ہی موت کی سزا سنائی گئی تھی جس پر باقاعدہ طورپرعملدرآمد کردیا گیا ہے۔
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جرنل ری کو 2013 میں ملک کی پیپلزآرمی کا چیف آف دی جنرل اسٹاف مقررکیا تھا تاہم انہیں ذاتی فوائد حاصل کرنے اور بدعنوانی کے پیش نظرسزائے موت دی گئی۔ جنرل ری نے چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر تعینات ہونے کے بعد 3 دسمبر 2014 کو پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا جس میں انہوں نے وزیربرائے دفاعی پیداواررانا تنویرحسین سے ملاقات کی تھی۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا میں سنہ 2011 میں کم جونگ ان کے برسرِاقتدار آنے کے بعد سے ان کے احکامات پر ان کے قریبی رشتہ دار جنگ سونگ تھائیک سمیت کئی حکومتی عہدیداران کو مختلف الزامات کے تحت سزائے موت دی جا چکی ہے اور گزشتہ برس اپریل میں بھی ان کے حکم پرملک کے وزیردفاع ہیؤن یونگ چول کو طیارہ شکن توپ سے فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا۔
شمالی کوریا کی فوج کے سربراہ جنرل ری یونگ گل کو کرپشن الزامات ثابت ہونے پر سزائے موت دے دی گئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے "یونہاپ" نے صورتحال سے باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ جنرل ری کو بدعنوانی اور ذاتی فوائد حاصل کرنے کے الزامات ثابت ہونے پر رواں ماہ ہی موت کی سزا سنائی گئی تھی جس پر باقاعدہ طورپرعملدرآمد کردیا گیا ہے۔
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جرنل ری کو 2013 میں ملک کی پیپلزآرمی کا چیف آف دی جنرل اسٹاف مقررکیا تھا تاہم انہیں ذاتی فوائد حاصل کرنے اور بدعنوانی کے پیش نظرسزائے موت دی گئی۔ جنرل ری نے چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر تعینات ہونے کے بعد 3 دسمبر 2014 کو پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا جس میں انہوں نے وزیربرائے دفاعی پیداواررانا تنویرحسین سے ملاقات کی تھی۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا میں سنہ 2011 میں کم جونگ ان کے برسرِاقتدار آنے کے بعد سے ان کے احکامات پر ان کے قریبی رشتہ دار جنگ سونگ تھائیک سمیت کئی حکومتی عہدیداران کو مختلف الزامات کے تحت سزائے موت دی جا چکی ہے اور گزشتہ برس اپریل میں بھی ان کے حکم پرملک کے وزیردفاع ہیؤن یونگ چول کو طیارہ شکن توپ سے فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا۔