سب سے الگ تھلگ نظر آنا چاہتی ہوں ٹیا باجپائی

ٹیا کو ’’گھر کی لکشمی بیٹیاں‘‘ میں اداکاری کرنے کی پیش کش ہوئی اور یوں گلوکارہ بنتے بنتے وہ اداکارہ بن گئی ۔


Amir Shakur November 06, 2012
فلموں کی تعداد پر نہیں معیاری کرداروں پر توجہ ہے،ٹیا باجپائی فوٹو : فائل

انسان سوچتا کچھ ہے اور ہوتا کچھ ہے۔ ہر انسان اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی کرتا ہے لیکن ہوتا وہی ہے جو اس کے نصیب میں رقم ہوتا ہے۔

گائیکی لکھنؤ کی اس حسینہ کا اوڑھنا بچھونا تھی۔ چند ہی برس کی عمر سے وہ گائیکی کی تربیت لینے لگی تھی۔ اپنی صلاحیتوں کو آزمانے اور گائیکی میں کیریر بنانے کی جانب پیش قدمی کے طور پر اس نے 2005ء میں مقبول عام میوزیکل ریئلٹی شو'' سا رے گا ما پا''میں حصہ لیا۔ وہ اس شو کے فائنل تک پہنچنے میں کام یاب رہی۔ ٹوئنکل باجپائی عرف ٹیا باجپائی اس شو کا فائنل تو نہ جیت سکی لیکن اس کی گائیکی اور چہرے کی خوب صورتی نے سبھی کی توجہ حاصل کی۔ اس شو کے بعد ٹیا کو ایک معروف ٹیلی ویژن چینل کے ڈرامے ''گھر کی لکشمی بیٹیاں'' میں اداکاری کرنے کی پیش کش ہوئی اور یوں گلوکارہ بنتے بنتے وہ اداکارہ بن گئی۔ تاہم وہ گائیکی سے کنارہ کش نہیں ہوئی بلکہ اداکاری کے ساتھ ساتھ گلوکاری کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ اس ڈرامے کے بعد ٹیا نے '' ساس بھی کبھی بہو تھی'' میں ایک منفی رول کیا اور اپنی اداکاری پر خوب داد پائی۔

2011ء میں ڈائریکٹر وکرم بھٹ ٹیا سے ملے۔ دراصل وہ ٹیا کا سولو البم پروڈیوس کرنا چاہتے تھے لیکن جب انھوں نے ٹیا کی خوب صورتی دیکھی تو اسے اپنی ہارر فلم '' ہانٹڈ''کی ہیروئن بننے کی پیش کش کردی۔ اس غیرمتوقع پیش کش پر ٹیا حیران رہ گئی۔ اسے یقین نہیں ہورہا تھا کہ وکرم جیسا ڈائریکٹر اسے اپنی فلم میں ہیروئن لے سکتا ہے۔ اس نے بلاتاخیر اس فلم میں اداکاری کرنے کی ہامی بھرلی۔ ٹیا نے اس فلم میں ایک گانا بھی گایا تھا۔ '' ہانٹڈ'' میں ٹیا کی پرفارمینس نے وکرم بھٹ کو اتنا متاثر کیا کہ انھوں نے نووارد اداکارہ کو اپنی اگلی فلم '' لنکا '' میں بھی سائن کرلیا۔ وکرم اس فلم کے پروڈیوسر تھے۔ اس فلم میں ایک اور باجپائی ( منوج) ٹیا کا ہیرو تھا۔ '' لنکا'' فلاپ فلم ثابت ہوئی لیکن ٹیا کی اداکاری ایک بار پھر پسند کی گئی۔

نووارد اداکارہ اور گلوکارہ کی تازہ ترین فلم ''1920: ایول ریٹرنز'' ہے۔ یہ بھی ایک ہارر فلم ہے۔ چند روز قبل نمائش کے لیے پیش کی جانے والی یہ فلم ہارر فلموں کے شائقین کی توجہ حاصل کررہی ہے۔ ٹیا سے اسی فلم کے تناظر میں کی گئی بات چیت قارئین کی نذر ہے۔

٭آپ نے اب تک جن تین فلموں میں اداکاری کی ہے ان میں سے دو ہارر فلمیں ہیں۔ کیا ڈراؤنی فلمیں آپ کو زیادہ پسند ہیں؟

(مسکراتے ہوئے) جی ہاں، کچھ ایسی ہی بات ہے۔ مجھے ہارر فلمیں بہت اچھی لگتی ہیں، لیکن بات یہ بھی ہے کہ ''ہانٹڈ'' میں مجھے جس کردار کی پیش کش کی گئی تھی وہ مجھے بہت پسند آیا تھا۔

٭حالیہ عرصے میں باکس آفس پر ہارر فلموں کی کارکردگی کچھ اچھی نہیں رہی، اس کے باوجود آپ اس قسم کی فلموں کو ترجیح دے رہی ہیں۔۔۔۔

ہمیں بہترین ہارر فلمیں بنانے کی ضرورت ہے۔ اب وہ زمانہ نہیں رہا جب ڈائریکٹر اور پروڈیوسر اسکرین پر کچھ بھی پیش کردیتے تھے۔ جدید ٹیکنالوجی نے دنیا کو گلوبل ولیج میں بدل دیا ہے اور فلم بیں اب جانتے ہیں کہ مختلف فلم انڈسٹریز میں کیا ہورہا ہے۔ اب صرف وہی فلم ناظرین کی توجہ حاصل کرے گی جو معیاری ہوگی۔ اب تو بڑے ناموں کی بھی کوئی اہمیت نہیں رہی۔ وہ دور چلا گیا جب اداکاروں کا نام ہی فلم کی کام یابی کی ضمانت ہوتا تھا۔ اب فلم بینوں کے لیے سب سے زیادہ اہمیت مضبوط اسکرپٹ کی ہے۔ اگر اچھے اسکرپٹ پر مبنی ہارر فلم بنائی جائے تو وہ ضرور پسند کی جائے گی جیسا کہ یہ فلم ( 1920: ایول ریٹرنز)پسند کی جارہی ہے۔

٭ 1920: ایول ریٹرنز، 2008ء میں ریلیز ہونے والی فلم 1920 کا سیکوئل ہے۔ دونوں فلموں میں کئی باتیں مشترک ہیں۔ اس بارے میں آپ کیا کہیں گی؟

میرے خیال میں یہ کہنا ٹھیک نہیں۔ 1920 بالکل مختلف فلم تھی۔ اس کا میری فلم سے موازنہ کرنا درست نہیں ہوگا۔ اب تو سب نے دیکھ ہی لیا ہے کہ دونوں فلموں کے کردار ایک دوسرے سے یکسر مختلف ہیں۔ میں مانتی ہوں کہ 1920 کے دو مرکزی اداکار بھوتوں کی شکل میں 1920: ایول ریٹرنز میں بھی موجود ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان فلموں کی کہانی بھی ملتی جلتی ہے۔

٭ آپ نے اس فلم میں ایک ایسی لڑکی ( سمرتی) کا رول کیا ہے جس کے جسم پر بدروح قابض ہوجاتی ہے۔ کیا آپ کو اس کردار سے خوف محسوس نہیں ہوا؟
اس کردار سے تو مجھے کوئی خوف محسوس نہیں ہوا البتہ سمرتی کا گیٹ اپ کرنے کے بعد جب میں نے آئینے میں خود کو دیکھا تو میری چیخ نکل گئی تھی۔ ایک لمحے کے لیے تو میں نے آنکھیں بھی بند کرلی تھیں۔ میں یہ رول کرتے ہوئے تھوڑی سی نروس تھی کیوں کہ اس طرح کے کرداروں کی ادائیگی کے بعد ان کے سحر سے آزاد ہونے میں وقت لگتا ہے۔ میں نے اپنی ابتدائی دو فلموں میں جو کردار ادا کیے تھے، سمرتی کا کردار ان سب سے مشکل ثابت ہوا۔

٭بچے ڈراؤنی فلمیں بہت پسند کرتے ہیں۔ کیا بچپن میں آپ کو بھی اس طرح کی فلمیں اچھی لگتی تھیں؟
میں ہارر فلموں کی بڑی مداح ہوں۔ بچپن میں اپنے بھائی کے ساتھ بیٹھ کر یہ فلمیں دیکھا کرتی تھی۔ میری پسندیدہ ہارر فلم Nightmare At Elm Stree ہے۔

٭بیشتر اداکار اپنے کیریر کا آغاز ہلکی پھلکی رومانوی فلموں سے کرتے ہیں۔ کیا یہ بہتر نہ ہوتا کہ آپ بھی کسی رومانوی فلم میں گلیمرس کردار سے بولی وڈ میں قدم رکھتیں؟
آج ہر اداکارہ گلیمرس رول کررہی ہے۔ موجودہ اداکارائیں مختصر ترین کپڑے پہننے میں بھی کوئی عار نہیں سمجھتیں۔ اگر میں بھی ان کے نقش قدم پر چلتی تو پھر مجھ میں اور ان میں کیا فرق رہ جاتا؟ میں غیرروایتی کام کرنے پر یقین رکھتی ہوں۔ میں ایسا کام کرنا چاہتی ہوں جس کی بنیاد پر سب سے الگ تھلگ نظر آؤں۔ میرے لیے 1920: ایول ریٹرنز جیسی فلم ایک منفرد فلم ہے کیوں کہ پوری کہانی میرے گرد گھومتی ہے۔

٭آج کی اداکارائیں اسکرین پر بے باکی کا مظاہرہ کرنے اور مختصر لباس زیب تن کرنے میں کوئی عار نہیں سمجھتیں۔ کیا اس معاملے میں آپ ان کی پیروی کریں گی؟
میں گلیمرس گرل بننا چاہتی ہوں، لیکن ایسی گلیمرس گرل جو کردار کی ضرورت کے تحت بے باکی کا مظاہرہ کرتی ہے۔

٭آپ تربیت یافتہ گلوکارہ ہیں اور آپ نے اپنی دو فلموں میں گیت بھی ریکارڈ کروائے ہیں۔ کیا اداکاری اور گلوکاری کو ساتھ ساتھ جاری رکھنا چاہتی ہیں؟
جی ہاں، میں نے اس فلم میں کوئی گیت نہیں گایا لیکن لائیو شوز میں گائیکی کا سلسلہ جاری ہے۔ اگر آئندہ کسی فلم میں گانے کا موقع ملتا ہے تو میں ضرور گاؤں گی۔

٭کوئی خاص اداکارہ جس کے لیے گیت ریکارڈ کروانے کی خواہش دل میں ہو؟
کرینا کپور! میں اس کی بڑی پرستار ہوں۔ کرینا کے علاوہ مجھے رانی مکرجی اور عامر خان پسند ہیں۔ اتفاق سے یہ تینوں اداکار '' تلاش'' کی کاسٹ میں شامل ہیں جس کی ریلیز کا میں بے چینی سے انتظار کررہی ہوں۔ عامر وہ اداکار ہے جس کی میں دل سے عزت کرتی ہوں۔ عامر کی '' غلام'' میری فیورٹ فلم ہے۔

٭ سلمان اور شاہ رخ کے بارے میں کیا کہیں گی؟
سلمان مجھے سب سے زیادہ پسند ہے۔ مجھے اس طرح کے لوگ بہت اچھے لگتے ہیں۔ وہ موڈی آدمی ہے اور اس بات کا اعتراف بھی کرتا ہے۔ اس میں مصنوعی پن نہیں ہے۔ شاہ رخ رومانس کا بادشاہ ہے۔ اگر وہ کسی فلم میں درخت سے بھی رومانس کرے تو وہ بھی ہٹ ہوجائے گی۔

٭تین سال میں آپ نے صرف تین فلمیں کی ہیں۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ کیا آپ دانستہ کم فلموں میں کام کررہی ہیں؟
مجھے فلموں کی آفرز ہورہی ہیں لیکن میں صرف منتخب فلمیں کرنا چاہتی ہوں۔ میری توجہ فلموں کی تعداد پر نہیں، معیاری کرداروں پر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں