پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈاتھارٹی کا اجلاس جلد بلانے کافیصلہ
سرحدپربائیومیٹرک وای ڈیٹاسسٹم نصب اورنئے9روٹس فعال بنانے کی تاریخ دی جائینگی
پاکستان اور افغانستان نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (اے پی ٹی ٹی اے)کے تحت افغان سرحد پر بائیو میٹرک سسٹم، الیکٹرونیکلی ڈیٹا ایکسچینج سسٹم نصب اور نئے 9روٹس پر عملدرآمد کی تاریخ کے تعین کیلیے رواں ماہ افغانستان، پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ کوآرڈینیشن اتھارٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے جمعرات کودورہ افغانستان کے موقع پر بھی سیکیورٹی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے بات چیت ہوگی جس کے بعد جلد ہی افغانستان، پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ رابطہ اتھارٹی کا اجلاس بلایا جائیگا۔ ذرائع نے بتایا کہ افغانستان کی طرف سے پاکستان کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا جاچکا ہے کہ پاک افغان سرحد پر بائیو میٹرک سسٹم نصب کرنے کیلیے افغانستان کے پاس وسائل نہیں ہیں تاہم اگر پاکستان خود بائیو میٹرک سسٹم نصب کرنا چاہتا ہے تو افغانستان کو کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں ہوگا لیکن اس سسٹم کی تنصیب اور آپریشن کے تمام تر اخراجات پاکستان کو خود برداشت کرنا ہونگے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاک افغان بارڈر پر بائیو میٹرک سسٹم نصب کرنے سے اسمگلنگ میں کمی کے ساتھ ساتھ کراس بارڈر دہشت گردی کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملے گی اور اس سسٹم کے ذریعے پاکستان سے افغانستان آنے والے لوگوں کی شناخت کی جائیگی جبکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سامان اٹھانے کیلیے پاکستان آنے والے اور اسی طرح پاکستان سے افغانستان جانے والے ٹرک ڈرائیوروں کی شناخت بھی بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے کی جائیگی۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے الیکٹرونیکلی ڈیٹا ایکسچینج سسٹم نصب کرنے پر بھی اتفاق ہو چکا ہے جس کے تحت دونوں ممالک کے کسٹمز ڈپارٹمنٹس کو آپس میں الیکٹرانیکلی لنک کیا جائے گا اور پاکستان سے جو اشیا افغانستان جائیں گی انکے بارے میں آن لائن سسٹم کے ذریعے پاکستان کی طرف سے افغان کسٹمز حکام سے معلومات حاصل کی جائیں گی اور اسی سسٹم کے ذریعے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدی اشیا کی افغانستان پہنچنے کے بعد جاری ہونے والے کراس بارڈر سرٹیفکیٹس کی بھی تصدیق کی جاسکے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ افغان حکام نے پاکستان کو بتادیا ہے کہ افغانستان نے کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا سسٹم تیار کرلیا ہے اور اس سسٹم کو پاکستان کے کسٹمز ڈپارٹمنٹ کے ساتھ لنک کیا جائیگا جس سے الیکٹرونیکلی ڈیٹا ایکسچینج کرنے میں مدد ملے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے جمعرات کودورہ افغانستان کے موقع پر بھی سیکیورٹی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے بات چیت ہوگی جس کے بعد جلد ہی افغانستان، پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ رابطہ اتھارٹی کا اجلاس بلایا جائیگا۔ ذرائع نے بتایا کہ افغانستان کی طرف سے پاکستان کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا جاچکا ہے کہ پاک افغان سرحد پر بائیو میٹرک سسٹم نصب کرنے کیلیے افغانستان کے پاس وسائل نہیں ہیں تاہم اگر پاکستان خود بائیو میٹرک سسٹم نصب کرنا چاہتا ہے تو افغانستان کو کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں ہوگا لیکن اس سسٹم کی تنصیب اور آپریشن کے تمام تر اخراجات پاکستان کو خود برداشت کرنا ہونگے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاک افغان بارڈر پر بائیو میٹرک سسٹم نصب کرنے سے اسمگلنگ میں کمی کے ساتھ ساتھ کراس بارڈر دہشت گردی کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملے گی اور اس سسٹم کے ذریعے پاکستان سے افغانستان آنے والے لوگوں کی شناخت کی جائیگی جبکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سامان اٹھانے کیلیے پاکستان آنے والے اور اسی طرح پاکستان سے افغانستان جانے والے ٹرک ڈرائیوروں کی شناخت بھی بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے کی جائیگی۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے الیکٹرونیکلی ڈیٹا ایکسچینج سسٹم نصب کرنے پر بھی اتفاق ہو چکا ہے جس کے تحت دونوں ممالک کے کسٹمز ڈپارٹمنٹس کو آپس میں الیکٹرانیکلی لنک کیا جائے گا اور پاکستان سے جو اشیا افغانستان جائیں گی انکے بارے میں آن لائن سسٹم کے ذریعے پاکستان کی طرف سے افغان کسٹمز حکام سے معلومات حاصل کی جائیں گی اور اسی سسٹم کے ذریعے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدی اشیا کی افغانستان پہنچنے کے بعد جاری ہونے والے کراس بارڈر سرٹیفکیٹس کی بھی تصدیق کی جاسکے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ افغان حکام نے پاکستان کو بتادیا ہے کہ افغانستان نے کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا سسٹم تیار کرلیا ہے اور اس سسٹم کو پاکستان کے کسٹمز ڈپارٹمنٹ کے ساتھ لنک کیا جائیگا جس سے الیکٹرونیکلی ڈیٹا ایکسچینج کرنے میں مدد ملے گی۔