کراچی میں چند گھنٹوں کے دوران 3 دستی بم حملے

ملزمان چھوٹے حملوں کے ذریعے شہریوں کو خوفزدہ کر کے کوئی بڑی کارروائی کرنا چاہتے ہیں، کراچی پولیس چیف


ویب ڈیسک February 12, 2016
ایک حملہ مبینہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر، دوسرا کریم آباد پل کے نیچے جب کہ تیسرا حملہ ناظم آباد میں اسکول کے قریب کیا گیا۔ فوٹو: فائل

شہر میں 2 گھنٹوں کے دوران تیسرے دستی بم حملے کے بعد اسکولوں کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے جب کہ پولیس نے جگہ جگہ ناکا بندی کرکے چیکنگ بھی شروع کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پہلا دستی بم حملہ مبینہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر کیا گیا جس میں ایک اہلکار زخمی ہوا جب کہ تھانے میں کھڑی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا، دوسرا دستی بم حملہ کریم آباد پل کے نیچے کیا گیا تاہم اس میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا، مبینہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر حملے کے بعد سہراب گوٹھ کی جانب جانے والی ایک سڑک ٹریفک کے لیے بند کردی گئی۔ تیسرا دستی بم حملہ نارتھ ناظم آباد بلاک اے میں اصغرعلی شاہ کرکٹ اسٹیڈیم کے قریب وقع ایک اسکول کے باہر دستی بم حملہ کیا گیا تاہم کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

کراچی پولیس چیف مشتاق مہر کا کہنا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دستی بم حملوں میں ایک ہی گروپ ملوث ہے، ملزمان چھوٹے حملوں کے ذریعے شہریوں کو خوفزدہ کر کے کوئی بڑی کارروائی کرنا چاہتے ہیں، تمام اسکول کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے جب کہ جگہ جگہ ناکا بندی بھی کردی گئی ہے۔

دوسری جانب ناظم آباد میں انکوائری آفس کے قریب رینجرز نے گھر گھر تلاشی لے کر 6 افراد کو حراست میں لے لیا، گرفتار افراد کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں