تیل و گیس کی تلاش عراق نے پی پی ایل کے ساتھ 5 سالہ معاہدے پر دستخط کردیے

پاکستانی کمپنی واسط اور دیالہ صوبوں میں 6 ہزار اسکوائرکلو میٹر رقبے میں تیل وگیس کی تلاش کیلیے لازمی طورپر 10 کروڑ۔۔۔


Business Desk/Business Reporter November 05, 2012
عراق کے ساتھ پاکستانی معیشت کو بھی فائدہ ہوگا، اس پراجیکٹ سے دیگر منصوبوں کی راہ بھی ہموار ہوگی، پی پی ایل چیف کی صحافیوں سے بات چیت۔ فوٹو: فائل

پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور عراقی حکام کے مابین عراق میں تیل و گیس کی تلاش کے منصوبے کا باضابطہ معاہدہ طے پاگیا ہے۔

پاکستانی کمپنی اپنی مہارت اور تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے 10 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے 6 ہزار اسکوائر کلو میٹر پر محیط بلاک 8 میں تیل و گیس تلاش کرے گی، یہ معاہدہ گزشتہ روز بغداد میں طے پایا جس میں پی پی ایل اور عراقی وزارت پٹرولیم کے اعلیٰ نمائندوں نے معاہدے پر دستخط کیے، 5 سال کی مدت کے اس معاہدے کے تحت پاکستان پٹرولیم کمپنی عراق کے صوبہ دیالہ میں تفویض کردہ بلاک میں تیل و گیس تلاش کریگی۔ پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے ذرائع کے مطابق اس معاہدے کو پاکستان کے تیل و گیس سیکٹر کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت حاصل ہے۔

پی پی ایل نے انٹرنیشنل بڈنگ میں دنیا بھر کی کمپنیوں سے مقابلہ کرکے اس بلاک سمیت 12بلاکس کی نیلامی کیلیے 30اور 31مئی کو ہونے والی بڈنگ میں حصہ لیا جس میں بلاک 8کیلیے پی پی ایل کو اہل قرار دیا گیا، اس بڈنگ کیلیے دنیا کی 39کمپنیوں کو اہل قرار دیا گیا تھا جس میں پی پی ایل نے پاکستان کی نمائندگی کی۔ اے ایف پی کے مطابق معاہدے کے تحت پی پی ایل کو واسط اور دیالہ صوبوں کے 6ہزار اسکوائرکلومیٹر پر مشتمل بلاک میں تیل وگیس کی تلاش کیلیے لازمی طور پر کم ازکم 10کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

پاکستان پٹرولیم کے چیف ایگزیکٹوعاصم خان نے بغداد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس بلاک میں تیل وگیس کی پیداوار سے نہ صرف عراقی معیشت بلکہ پاکستانی معیشت کوبھی مدد ملے گی، یہ پراجیکٹ قومی سطح پر دیگر منصوبوں کے لیے پیشرفت ثابت ہوگا، یہ ابتدا ہے اور ہمیں دیگر منصوبوں کی بھی توقع ہے۔ انھوں نے کہاکہ وہ دیالہ میں عدم استحکام سے پریشان نہیں، حالات ہمارے پروگرام کو روک سکتے ہیں نہ ہمارے کام میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں، ہم سیکیورٹی (کے مسئلے) پر قابو پا لیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں