زکا وائرس عام مچھر کے کاٹنے سے بھی لا حق ہوتا ہے ماہرین طب

زکاوائرس کامریض رپورٹ ہونے پرمحکمہ صحت کو فوری مطلع کیاجائے،ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر ظفر اعجاز

علامات ڈنگی سے مماثلت رکھتی ہیں،حاملہ خواتین کوکاٹنے سے نوزائیدہ کاسراوردماغ چھوٹاہوجا تاہے،سونے سے قبل گھروں میں مچھر ماراسپرے کیا جائے، ماہرین فوٹو؛ فائل

مچھر کے کاٹنے سے ڈنگی وائرس کے بعد زکا وائرس بھی سامنے آگیا، زکا وائرس بھی عام اورڈنگی وائرس پھیلانے والے مچھروں کے کاٹنے سے لاحق ہوتا ہے، مچھروں سے پھیلنے والا زکا وائرس جنوبی امریکا کے 20 ممالک میں تباہی پھیلارہا ہے، برازیل زکاوائرس سے سب سے زیادہ متاثرملک بن گیا ہے۔

کراچی میں ممکنہ طور پر زکا وائرس سے نمٹنے کیلیے تمام اسپتالوں کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت کردی گئی ہے یہ بات ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر ظفر اعجاز نے آگہی سیمینار میں کہی جس میں تمام اسپتالوں کے سربراہوں اور ماہرین صحت نے شرکت کی، ڈاکٹر ظفر اعجاز نے کہاکہ کراچی کے تمام اسپتالوں کی انتظامیہ کو الرٹ جاری کردیا گیا ہے سرکاری اور نجی اسپتالوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

اسپتالوں میں علیحدہ آئیسولیشن یونٹ قائم کیے جائیں تاکہ ممکنہ مریض کے رپورٹ ہونے پر علاج کیا جاسکے، انھوں نے کہاکہ اسپتالوں کی انتظامیہ کویہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ زکا وائرس کا کوئی مریض رپورٹ ہونے پر محکمہ صحت کو فوری مطلع کیا جائے زکا وائرس بھی عام مچھر اور ڈنگی وائرس کا سبب بننے والا مچھروں سے لاحق ہوتا ہے، والدین بچوں کو شام کے وقت پورے آستین کے کپڑے پہنائیں، سونے سے قبل گھروں میں مچھر مار اور جراثیم کش دواؤں کا اسپرے کیا جائے، گھروں اور اطراف میں صفائی رکھی جائے، واش رومز اور کچن میں پانی کھڑا نہ ہونے دیا جائے، گملوں اور پودوں میں پانی زیادہ ڈالنے سے گریزکیاجائے۔


ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی، ڈنگی پریونشن پروگرام کے سربرہ ڈاکٹر مسعود سولنگی، ڈاکٹر فرحانہ عظیم نے کہا کہ زکا وائرس عام مچھر کے کاٹنے سے لاحق ہوتا ہے جس نے دنیا کے بیشترممالک میں تباہی مچادی ہے، زکاوائرس کی تشخیص کے بعد عالمی ادارہ صحت نے دنیا کے تمام ممالک کی حکومتوں کو بھی متنبہ کردیا ہے کہ تمام ممالک اپنے ملکوں میں حفاظتی اقدامات سخت کردیں کیونکہ زکا وائرس نے جنوبی امریکا کے 20 ممالک میں تباہی پھیلادی ہے۔

زکا وائرس کی علامات ڈنگی وائرس سے مماثلت رکھتی ہیں تاہم حاملہ خواتین کوکاٹنے سے نوزائیدہ متاثر ہوتا ہے جس میں نوزائیدہ کا سر اور دماغ چھوٹا ہوجاتا ہے، واضح رہے کہ زکا وائرس نے جنوبی امریکا کے20 ممالک کو لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اب تک اس وائرس سے 40 لاکھ افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

اس وقت براعظم جنوبی امریکا میں وائرس نے تباہی مچا رکھی ہے زکا وائرس کا پہلا کیس جنوبی امریکا میں2015میں سامنے آیا تھا ادھر عالمی ادارہ صحت نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے ممالک کو زکا وائرس سے نمٹنے کے لیے احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیماری سے غیر معمولی چھوٹے سر والے بچوںکی پیدائش کے ہزاروں واقعات رپورٹ ہورہے ہیں، عالمی ادارہ صحت کے ماہرین زکا وائرس کا جائزہ لے رہے ہیں۔

 
Load Next Story