عدالت کا سانحہ بلدیہ کی مکمل تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کا حکم

عدالت کا آئندہ سماعت پر فیکٹری منیجر منصور کو بھی گرفتار کر کے ہر صورت پیش کرنے کا حکم


ویب ڈیسک February 13, 2016
2012 میں کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں فیکٹری میں آگ لگنے سے 250 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے ۔ فوٹو: فائل

لاہور: عدالت نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے لئے بنائی گئی تفتیشی ٹیم کی مکمل رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔

سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری حادثہ کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی کی عدالت میں ہوئی۔ اس موقع پر پولیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ مکمل کر کے محکمہ داخلہ سندھ کو ارسال کر دی ہے، جیسے ہی محکمہ داخلہ کی رپورٹ ہمیں واپس ملے گی ہم عدالت میں پیش کر دیں گے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت کے موقع پر جے آئی ٹی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

فیکٹری مالکان کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ میرے موکل کو دھمکیوں کا سامنا ہے اس لئے عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے، اس حوالے سے مالکان کی جانب سے عدالت میں ایک فیکس بھی پیش کیا جا چکا ہے لیکن عدالت نے اس فیکس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کہیں یہ تحریر نہیں کہ آپ کو دھمکیوں کا سامنا ہے تاہم عدالت نے فیکٹری مالکان کی حاضری سے مستثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا۔

دوسری جانب فیکٹری کے جنرل منیجر منصور کو متعدد احکامات کے باوجود پیش نہ ہونے عدالت نے پر تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ بغیر کسی عذر کے فیکٹری منیجر کو گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے جب کہ عدالت نے ملزم کے ضمانتی کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ضمانت پر ملزم کو رہا کیا گیا تھا لیکن ملزم روپوش ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ 2012 میں کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں فیکٹری میں آگ لگنے سے 250 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جس کی تحقیقات کے لئے حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں