حیدرآباد دہشتگردی کے واقعات پر رائے عامہ کا اظہار تشویش

شہر کا پر امن ماحول تباہ کرنے کے سازش کی جا رہی ہے،ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ.


Numainda Express November 06, 2012
شہر کا پر امن ماحول تباہ کرنے کے سازش کی جا رہی ہے،ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ.

ISLAMABAD: حیدرآباد میں 2 روز کے دوران اچانک دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے 3 واقعات میں سابق سٹی ناظم حیدرآباد عبدالجلیل صدیقی، محفل غوثیہ کے سربراہ صاحبزادہ فضل کریم سمیت 6 بے گناہ افراد کی ہلاکت اور 4 کے زخمی ہونے پر رائے عامہ کے نمائندوں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پولیس پر زور دیا ہے کہ ان وارداتوں میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔

پیپلز پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری سید فیاض علی شاہ نے کہا کہ حیدرآباد کا پرامن ماحول تباہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے لیکن عوام باہمی اتحاد و بھائی چارے سے سازشی عناصرکے ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ فنکشنل لیگ کے مرکزی رہنماء نواب راشد علی خان نے کہا کہ اب کراچی کے بعد حیدرآباد شہر میں بھی ٹارگٹ کلنگ سے خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور صوبائی حکومت کراچی کی طرح حیدرآباد میں بھی ٹارگٹ کلنگ کو روکنے میں ناکام ہو گئی ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا جائے۔ جمعیت علماء اسلام س کے صوبائی نائب امیر مولانا شبیر احمد خان، مولانا عبدالواحد سواتی، حافظ ارمان احمد، قاری محمد ابراہیم اور دیگر نے 2 روز میں 6 افراد کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی وارداتیں معمول بن گئی ہیں اور پولیس دہشت گردوں کو پکڑنے میں ناکام ہے ۔

مسلم لیگ نون کے سلطان شیخ ایڈوکیٹ، محمد ایوب راجپوت، آصف روف بٹ، عزیز راجپوت، آفتاب مغل، فیصل اطہر راجپوت، عدنان احمد اور نوید شیخ نے حیدرآباد میں ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کی اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے انھوں نے کہا کہ دہشتگردی کا سرطان حیدرآباد تک پہنچ گیا ہے اب تو حکمران گہری نیند سے جاگیں۔ جماعت اہلسنت کے ضلعی امیر احمد سعیدی، قاری محمد اعظم عبید ہاشمی، نعیم اختر رضوی اور قاری جواد رضا نے ضلعی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

امن برائے بین المذاہب ہم آہنگی آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین محمد احسن ناغڑ، رضوان محمود علی، عبدالحق شیخ، محمد عاصم قریشی اور محمد رئیس شیخ نے عوام پر زور دیا کہ وہ اپنی آنکھیں کھلی رکھیں۔ ان رہنمائوں نے دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔ علاوہ ازیں جمعیت علماء پاکستان و مرکزی جماعت اہلسنت ضلع حیدرآباد کے عہدیدان ڈاکٹر محمد یونس دانش، صوفی عبدالکریم، قاری محمد سلیمان اعوان سروبہ، سید عبدالغنی شاہ، قاری محمد شریف نقشبندی، قاری حبیب اللہ نقشبندی، حافظ محمد رضوان نقشبندی، سید منیر حیدر شاہ، محمد اسلم نورانی، مولانا غلام سرور، امین نور محمد قادری نے ایک بیان میں بزم مناقب غوث الوریٰ کے دفتر پر دہشت گردی کی کارروائی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے بعد حیدرآباد کو بھی منظم سازش کے تحت مقتل میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔

دہشت گرد شہریوں کو نشانہ بناکربآسانی فرار جاتے ہیں، پولیس انتظامیہ ایجنسیاں منہ تکتی رہ جاتی ہیں، انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے کسی کی جان ومال عزت وآبر محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بزم مناقب غوث الوریٰ کی دفتر کا حملہ اور مصطفی کمال کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے جیسے واقعات معمول بن چکے ہیں مگر افسوس انتظامیہ اب تک کسی ٹارگٹ کلر کو گرفتار نہیں کرسکی، اگر حکومت شہریوں کے جان و مال کی حفاظت نہیں کرسکتی تو اسے فوری طور کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں