نوابشاہ پی ایم سی اسپتال میں35کروڑ کی لاگت سے تیار کردہ ٹراما سینٹر کا افتتاح

حکومت عوام کو صحت کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، افتتاحی تقریب سے ایم این اے ڈاکٹر عذرا فضل کا خطاب.


Nama Nigar November 06, 2012
سانپ کے ڈسنے سے بڑھتی ہوئی شرح اموات پر قابوپانے کے لیے سکرنڈ میں ویکسین تیار کرنے کی لیبارٹری کا سنگ بنیاد

پیپلز میڈیکل کالج اسپتال میں 35 کروڑ روپے کی لاگت سے تیارکیے گئے ٹراما سینٹر کا افتتاح ڈاکٹر عذرا فضل نے کیا۔

ٹراما سینٹر میں علاج کی جدید سہولتیں میسر ہیں۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عذرا فضل نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی حکومت عوام کو صحت کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ ٹراما سینٹر کے قیام سے قومی شاہراہ پرحادثات میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی جدید سہولتیں میسر ہوں گی۔ اسپتال کے مختلف وارڈز کی نئے سرے سے تزئین و آرائش کی گئی ہے جن میں گائنی وارڈ، آرتھوپیڈک وارڈ، میڈیسن وارڈ،یورولوجی وارڈ، سرجری وارڈ و دیگر شامل ہیں اور دیگر وارڈ کی تزئین و آرائش کے لیے بھی جلد خصوصی بجٹ فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ضلع شہید بے نظیر آباد کے عوام کی علاج و معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں، بے نظیر بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی ٹرانسپلانٹیشن زیر تعمیر ہے۔

ماں بچہ صحت مرکز جو کہ 300 بستروں پر مشتمل ہے وہ بھی تیزی سے تعمیر ہورہاہے۔ اس طرح شہر کے لاکھوں افراد کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے 5 کروڑ کی لاگت سے فلٹریشن پلانٹ نصب کیا گیا ہے۔ تقریب سے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر طفیل بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ٹراما سینٹر میں 4 بڑے آپریشن تھیٹر، 2 مائنر آپریشن تھیٹر، 140 بستروں کا ایمرجنسی وارڈ اور 12 بیڈز پر مشتمل سرجیکل آئی سی یو بھی شامل ہے جبکہ ایکسرے، الٹرا سائونڈ، سی ٹی اسکین، پیتھالوجی لیبارٹری، بلڈ بینک کی سہولتیں بھیہیں۔ اس سے قبل ڈاکٹر عذرا فضل نے ٹراما سینٹر کا افتتاح کیا اور مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔

دریں اثنا سکرنڈ میں سانپ اور کتے کے کاٹے کی ویکسین تیار کرنے والی لیبارٹری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہاکہ دنیا میں بھارت کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہے جہاں سانپ کے ڈسنے کے زیادہ واقعات پیش آتے ہیں جس سے شرح اموات بڑھتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ پاکستان میں پبلک سیکٹر میں تعمیر ہونے والی پہلی لیبارٹری ہے، اس کے قیام سے ملک بھر میں اینٹی ریبیز اور اینٹی اسنیک سیریم ویکسین کی قلت ختم ہوجائے گی۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر نعیم الحق صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لیبارٹری میں ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی، تھائی لینڈ کے بعد دنیا بھر میں پاکستان دوسرا ملک ہوگا جہاںیہ ٹیکنالوجی استعمال کی جاسکے گی۔ انہوں نے بتایا کہ چند انتہائی زہریلے سانپ ہیں جن کے زہر کے علاج کے لیے پاکستان میں کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے مگر اس لیبارٹری میں ان زہریلے سانپوں کے زہر کے علاج کی ویکسین تیار کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں