فائزہ اور عارف نقوی نے انسانیت کی خدمت کا عالمی ایوارڈ حاصل کرلیا
ایوارڈ خواتین اور بچوں کی صحت پربل اینڈ میلنڈا گیٹس انسٹی ٹیوٹ برائے پاپولیشن اینڈ پروڈکٹیو ہیلتھ کی جانب سے دیا گیا۔
KARACHI:
انڈونیشیا میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس 2016 میں امن فاؤنڈیشن کی فائزہ اور عارف نقوی کو خواتین اور بچوں کی صحت کے حوالے سے ان کی خدمات کے اعتراف میں عالمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
گزشتہ روز خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے نوسادعا، انڈونیشیا میں منعقد ہونےو الی بین الاقوامی کانفرنس برائے سال 2016 میں امن فاؤنڈیشن کی چیئرمین فائزہ نقوی کو خواتین اور بچوں کی صحت کے حوالے سے ان کی خدمات کے اعتراف میں انسانیت کی خدمت کے لیے دنیا کا پہلا عالمی ایوارڈ جیتنے والی چار شخصیات میں سے ایک کے اعزاز سے نوازا گیا جب کہ یہ ایوارڈ نہ صرف جدید تولیدی نظام، زچہ و بچہ اور چھوٹے بچوں کی صحت مند زندگی بالخصوص خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے ان شخصیات کی جانب سے عالمی سطح پر نجی قوم کی سرمایہ کاری کا اعتراف ہے بلکہ ان کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک احسن قدم بھی ہے۔
آئی ایس ایف پی کی یہ کانفرنس 25 سے 28 جنوری تک جونزہاپکنس بلوم برگ اسکول آف پبلک ہیلتھ اور نیشنل پاپولیشن اینڈ فیملی پلاننگ بورڈ آف انڈونیشیا میں بل اینڈ میلنڈ اگیٹس انسٹی ٹیوٹ برائے پاپولیشن اینڈ ری پروڈکٹیو ہیلتھ کے اشتراک سے منعقد ہوئی جس سے خطاب میں آئی ایس پی ایف انٹرنیشنل اسٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس انسٹیٹیوٹ برائے پاپولیشن اینڈ ری پروڈکٹیو ہیلتھ کے ڈائریکٹر جوسی ،اوئنگ رامن نے کہا کہ ہمیں فائزہ اور عارف نقوی کو خواتین اور بچوں کی صحت کے حوالے سے انسانیت کی خدمت کے عالمی ایوارڈ یافتگان برائے سال 2016 کی فہرست میں شامل کرنے پر فخر ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ ایوارڈ خواتین اور بچوں کی صحت کے شعبے میں امن فاؤنڈیشن کے انقلابی اقدامات کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جس نے امن ہیلتھ کے تحت نہ صرف جدید پروگرامز کی ایک مثال قائم کی بلکہ خاندانی منصوبہ بندی پر ''سکھ'' کے نام سے اس کے مخصوص پروگرام کا آغاز خاندانی منصوبہ بندی پر منعقد ہونے والی لندن سمٹ کے لیے ایک ٹھوس قدم ثابت ہوا۔
اس موقع پر امن فانڈیشن کی چیئرمین فائزہ نقوی نے ایوارڈ کے حصول پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امن کا کام تمام لوگوں کی زندگیوں کی قدر اور خاندان کی یکجانیت کو فروغ دینا ہے۔ ''سکھ'' پروگرام کی شروعات بھی اسی مقصد کے تحت کی گئی جو خواتین کو انتخاب کا حق دے کر جنس کی تفریق کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ صحت مند، تعلیم یافتہ اور بااختیار خواتین نہ صرف مستحکم گھرانوں کی تعمیر کرتے ہیں بلکہ ایک با شعور اور تعمیری سوچ کا حامل معاشرہ بھی قائم کرتی ہیں۔
انڈونیشیا میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس 2016 میں امن فاؤنڈیشن کی فائزہ اور عارف نقوی کو خواتین اور بچوں کی صحت کے حوالے سے ان کی خدمات کے اعتراف میں عالمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
گزشتہ روز خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے نوسادعا، انڈونیشیا میں منعقد ہونےو الی بین الاقوامی کانفرنس برائے سال 2016 میں امن فاؤنڈیشن کی چیئرمین فائزہ نقوی کو خواتین اور بچوں کی صحت کے حوالے سے ان کی خدمات کے اعتراف میں انسانیت کی خدمت کے لیے دنیا کا پہلا عالمی ایوارڈ جیتنے والی چار شخصیات میں سے ایک کے اعزاز سے نوازا گیا جب کہ یہ ایوارڈ نہ صرف جدید تولیدی نظام، زچہ و بچہ اور چھوٹے بچوں کی صحت مند زندگی بالخصوص خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے ان شخصیات کی جانب سے عالمی سطح پر نجی قوم کی سرمایہ کاری کا اعتراف ہے بلکہ ان کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک احسن قدم بھی ہے۔
آئی ایس ایف پی کی یہ کانفرنس 25 سے 28 جنوری تک جونزہاپکنس بلوم برگ اسکول آف پبلک ہیلتھ اور نیشنل پاپولیشن اینڈ فیملی پلاننگ بورڈ آف انڈونیشیا میں بل اینڈ میلنڈ اگیٹس انسٹی ٹیوٹ برائے پاپولیشن اینڈ ری پروڈکٹیو ہیلتھ کے اشتراک سے منعقد ہوئی جس سے خطاب میں آئی ایس پی ایف انٹرنیشنل اسٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس انسٹیٹیوٹ برائے پاپولیشن اینڈ ری پروڈکٹیو ہیلتھ کے ڈائریکٹر جوسی ،اوئنگ رامن نے کہا کہ ہمیں فائزہ اور عارف نقوی کو خواتین اور بچوں کی صحت کے حوالے سے انسانیت کی خدمت کے عالمی ایوارڈ یافتگان برائے سال 2016 کی فہرست میں شامل کرنے پر فخر ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ ایوارڈ خواتین اور بچوں کی صحت کے شعبے میں امن فاؤنڈیشن کے انقلابی اقدامات کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جس نے امن ہیلتھ کے تحت نہ صرف جدید پروگرامز کی ایک مثال قائم کی بلکہ خاندانی منصوبہ بندی پر ''سکھ'' کے نام سے اس کے مخصوص پروگرام کا آغاز خاندانی منصوبہ بندی پر منعقد ہونے والی لندن سمٹ کے لیے ایک ٹھوس قدم ثابت ہوا۔
اس موقع پر امن فانڈیشن کی چیئرمین فائزہ نقوی نے ایوارڈ کے حصول پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امن کا کام تمام لوگوں کی زندگیوں کی قدر اور خاندان کی یکجانیت کو فروغ دینا ہے۔ ''سکھ'' پروگرام کی شروعات بھی اسی مقصد کے تحت کی گئی جو خواتین کو انتخاب کا حق دے کر جنس کی تفریق کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ صحت مند، تعلیم یافتہ اور بااختیار خواتین نہ صرف مستحکم گھرانوں کی تعمیر کرتے ہیں بلکہ ایک با شعور اور تعمیری سوچ کا حامل معاشرہ بھی قائم کرتی ہیں۔