پاکستانی خاتون سائنسدان کا آئن اسٹائن تھیوری کی تصدیق میں اہم کردار
نرگس ماولہ والا کشش ثقل لہروں کو پرکھنے کے منصوبے پرکام کرنے والی ٹیم کا حصہ تھیں
پاکستانی نژاد ایم آئی ٹی پروفیسر نرگس ماولہ والا اس سائنسی پروجیکٹ کا حصہ رہی ہیں جس نے البرٹ آئن اسٹائن کے کششِ ثقل کی لہروں سے متعلق نظریے کے پیش کیے جانے کے 100برس بعد اس کے رموز سے پردہ اٹھایا۔
امریکی میڈیا کے مطابق پروفیسر نرگس ماولہ والا کا تعلق 'ایم آئی ٹی' کے شعبہ فزکس سے ہے، وہ ان 3 اداروں کی مشترکہ ٹیم کا حصہ رہی ہیں جس نے کشش ثقل کی لہروں کو براہ راست پرکھنے کے منصوبے پر کام کیا، یہ تاریخی کامیابی آئن اسٹائن کے نظریے کو پیش کیے جانے کے100 برس بعد حاصل ہوئی۔
نرگس ماولہ والا کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک نیا 'انڈیکیٹر' دستیاب ہوگیا ہے جس کی مدد سے ہم فلکیات کے مزید راز افشا کرنے کی راہ پر گامزن ہو سکیں گے، اب ہم دیکھنے کے علاوہ رازوں کو سننے کے بھی قابل بن جائیں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق پروفیسر نرگس ماولہ والا کا تعلق 'ایم آئی ٹی' کے شعبہ فزکس سے ہے، وہ ان 3 اداروں کی مشترکہ ٹیم کا حصہ رہی ہیں جس نے کشش ثقل کی لہروں کو براہ راست پرکھنے کے منصوبے پر کام کیا، یہ تاریخی کامیابی آئن اسٹائن کے نظریے کو پیش کیے جانے کے100 برس بعد حاصل ہوئی۔
نرگس ماولہ والا کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک نیا 'انڈیکیٹر' دستیاب ہوگیا ہے جس کی مدد سے ہم فلکیات کے مزید راز افشا کرنے کی راہ پر گامزن ہو سکیں گے، اب ہم دیکھنے کے علاوہ رازوں کو سننے کے بھی قابل بن جائیں گے۔