مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت پیپلز پارٹی کا احسان ہے مولا بخش چانڈیو

چوہدری نثار بتائیں کہ انہوں نے کس مخالف کی دم دیکھ لی، مشیر اطلاعات سندھ

ہمیں اتنا تنگ کریں جتنا آپ برداشت کرسکیں، مولا بخش چانڈیو فوٹو: فائل

مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ یہ پیپلز پارٹی کا ہی احسان ہے کہ آج مسلم لیگ (ن) کی حکومت قائم ہے ورنہ وہ تو انتخابات سے ہی بھاگ گئے تھے۔



حیدرآباد میں پریس کانفرنس کے دوران مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی وفاق کی علامت ہے، پیپلزپارٹی کے سوا کوئی جماعت جمہویت کے لئے قربانیاں نہیں دے سکتی، ہر دور میں پیپلز پارٹی کے خلاف نئی نئی شکلوں سے سازشیں کی جاتی ہیں،اگر پیپلزپارٹی کے خلاف کوئی چیز نہیں ملتی تو ایان علی کو کھڑا کر دیا جاتا ہے، جب بھی پیپلزپارٹی کے خلاف سازش ہوئی ہے وفاقی پاکستان خطرے میں رہا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پورے ملک کے لیے ہے لیکن اس کا جاہ وجلال صرف سندھ میں نظر آتاہے ، جہاں دہشت گردوں کی تربیت ہو وہاں پر کچھ بھی نہیں ہوتا۔



مولابخش چانڈیو نے کہا کہ تھر کی زندگی صدیوں سے بدحال ہے، جتنی آسانیاں اس وقت تھر میں ہے، وہ پہلے ممکن نہیں تھیں، تھر کے لوگوں کومفت گندم کی فراہمی پیپلز پارٹی کا کمال ہے، پیپلز پارٹی کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے، ہمیں رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائیوں پر فخر ہے، ہم آپریشن کی حمایت کرتے رہے اور اس کی رہنمائی کرتے رہے لیکن اس پر اپنی تنقید بھی برداشت کرتے رہے، ہم پر لاکھ الزام لگائے جائیں لیکن دہشت گرد ی کا الزام پیپلزپارٹی پر نہیں لگا سکتے، تحقیقات کے نام پر ڈاکٹر عاصم کو 90 روزہ تحویل میں رکھا گیا لیکن اس سے کچھ بھی برآمد نہیں ہوا۔ اب عزیر بلوچ نام کا ایک شخص سامنے لایا گیا ہے، جس پر کئی مہینوں سے گفتگو ہو رہی ہے لیکن اسے ایسے پیش کیا جا رہا ہے جیسا کہ وہ کل ہی گرفتار ہوا ہے۔ شرجیل میمن ملک سے باہر ہیں پھر بھی ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔ شرجیل میمن نے ذاتی معاملات کے باعث وزارت سے استعفیٰ دیا لیکن اب بھی رکن سندھ اسمبلی ہیں، وہ جلد ہی وطن واپس آئیں گے اور اپنے اوپر عائد جھوٹے الزامات کا سامنا کریں گے۔ ضیاء الحق نے پیپلز پارٹی کے خلاف مصنوعی تجزیہ کاروں کی ایک فوج کھڑی کر دی تھی، جن کی جانب سے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو پر انتہائی گھٹیا الزام لگائے گئے، وہ معاملہ نہیں چلا تو یہ بھی نہیں چلے گا۔




صوبائی مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) میں ایسے لوگ بھی ہیں کہ جو وفاق کی مضبوطی چاہتے ہیں اور سندھ اور بلوچستان کے لوگوں کو امن دینا چاہتے ہیں لیکن اس حکومت میں ایسے وزیر بھی ہیں جن کا چہرا سندھ اور بلوچستان کا نام سن کر بدل جاتا ہے اور ان کے لہجوں میں تلخی آ جاتی ہے، ایک وفاقی وزیر اکثر سندھ میں آکر اپنے بیانات سے آگ لگا جاتے ہیں، وہ وزیر اعظم کو کہتے ہیں کہ ایسے لوگ ان کے رشتہ دار اور وفا دار نہیں ہیں۔



وزیر اعلی سندھ کے مشیر کا کہنا تھا کہ جب خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ وفاق کے خلاف نکلے تو نواز شریف کو بہت برا لگ رہا تھا، جب ان کے بھائی نکلے تو وزیر اعظم صاحب نے انہیں کیوں نہیں روکا، سندھ میں انہوں نے حالات ایسے ہی کردیئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ انتہائی شریف انسان ہیں، اس لئے انہوں نے ابھی کوئی جلوس نہیں نکالا۔ ان کے جلسے نے تو مخالفین کے صرف گھر ہی جلائے لیکن ہمارا جلوس انہیں بہت تکلیف دے گا۔ وہ عدلیہ سمیت تمام ارباب اختیار سے کہتے ہیں کہ سندھ کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لیں۔



مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کا ہی احسان ہے کہ آج مسلم لیگ (ن) کی حکومت قائم ہے ورنہ وہ تو انتخابات سے ہی بھاگ گئے تھے، انہیں آصف زرداری ہی واپس لائے تھے۔ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ جن سے اختلاف کرتا ہوں ان کی دم پر پیر آجاتا ہے، ایسے کون سے مخالفین ہیں جن کی دم انہوں نے دیکھی، ایسے لب و لہجہ پر وہ حیران ہیں، وہ پرویز رشید سے کہتے ہیں کہ وہ اپنے وزراء سے کہیں کہ میٹھا بولیں، اپنی زبان کو تلخ نہ رکھیں، وہ غصہ کرسکتے ہیں لیکن باپ کی طرح بات کریں دشمن کی طرح نہیں۔ پیپلز پارٹی سکڑ نہیں گئی بلکہ ان کا شعور اور آنکھ کا پانی سوکھتا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی سازشوں کا مقابلہ کرکے یہاں تک پہنچی ہے،مائیک کے سہارے زندہ رہنے والی جماعتوں کی حقیقت جلد کھل جائے گی، پیپلزپارٹی کی قیادت بلاول بھٹو زرداری کرتے رہیں گے اور آنےوالےدنوں میں پیپلزپارٹی تمام تجزیوں کو غلط ثابت کردے گی۔ ہمیں اتنا تنگ کریں جتنا آپ برداشت کرسکیں، آپ کا جلوس کچھ بھی نہیں کر سکا، ہمارا جلوس آپ کو پریشان کردے گا۔ ہم اس راستے پر نہیں چاہتے کہ جس سے پاکستان کی سلامتی کو خطرہ ہو۔

Load Next Story